’تھینک یو آسٹریلیا‘ کہہ کر روہت شرما نے آسٹریلیائی کرکٹ شائقین پر لٹائی محبت، کوہلی بھی ہوئے جذباتی

وراٹ کوہلی نے کہا کہ ’’ہمیں آسٹریلیا میں کھیلنا ہمیشہ سے پسند رہا ہے۔ ہم نے یہاں کچھ اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔ شائقین کا بہت شکریہ، جو بڑی تعداد میں ہماری حوصلہ افزائی کرنے آئے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>وراٹ کوہلی اور روہت شرما، تصویر @BCCI</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی ٹیم نے ہفتہ کو 3 ونڈے میچوں کی سیریز کے تیسرے اور آخری مقابلہ میں آسٹریلیا کو 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔ ہندوستانی ٹیم کی شاندار جیت میں مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز رہے روہت شرما (121 رن) کے ساتھ ساتھ وراٹ کوہلی (74 رن) نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ اس جیت کے ساتھ ہندوستانی ٹیم ونڈے سیریز کا اسکور 1-2 کرنے میں کامیاب رہی۔ ونڈے سیریز کے شروعاتی 2 مقابلے میزبان ٹیم نے جیتے تھے۔ جیت کے بعد وراٹ-روہت نے آسٹریلیائی کرکٹ شائقین کا جذباتی انداز میں شکریہ بھی ادا کیا۔

سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں شائقین کی کافی بھیڑ تھی کیونکہ روہت شرما اور وراٹ کوہلی کا یہ آخری آسٹریلیا دورہ مانا جا رہا تھا۔ سیریز کے آخری مقابلہ میں جیت کے بعد روہت شرما اور وراٹ کوہلی نے ایڈم گلکرسٹ اور روی شاستری سے بات کی۔ دونوں نے اپنی باتوں سے مداحوں کو جذباتی کر دیا۔ روہت شرما نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں ہے کہ وہ دوبارہ ہندوستانی ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا آ پائیں گے یا نہیں۔ دونوں نے مشترکہ طور پر اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔


وراٹ کوہلی نے کہا کہ ’’خواہ آپ نے طویل عرصہ تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلا ہو، لیکن یہ کھیل ہر بار آپ کو کچھ نیا سکھا دیتا ہے۔ میں کچھ ہی دنوں میں 37 سال کا ہونے والا ہوں، لیکن ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے میں ہمیشہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہوں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’روہت کے ساتھ میچ جتانے والی شراکت داری کافی اچھی تھی۔ شروع سے ہی ہم نے حالات کو اچھی طرح سے سمجھا اور یہ چیز ہمیں ایک جوڑی کے طور پر ہمیشہ مضبوط بناتی رہی ہے۔‘‘

وراٹ کوہلی کا کہنا ہے کہ ’’اب شاید ہم سب سے تجربہ کار جوڑی ہیں۔ لیکن جب ہم نوجوان تھے، تب بھی ہمیں معلوم تھا کہ بڑی شراکت داری کر کے ہم مخالف ٹیموں کو شکست دے سکتے ہیں۔ یہ سب 2013 میں آسٹریلیا کے خلاف گھریلو سیریز سے شروع ہوا تھا۔ اگر ہم مل کر بڑی شراکت داری کرتے ہیں تو ہمیں معلوم رہتا ہے کہ ٹیم کو جیت کی دہلیز تک لے جا سکتے ہیں۔ ہمیں اس ملک میں کھیلنا ہمیشہ سے پسند رہا ہے، ہم نے یہاں کچھ اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔ شائقین کا بہت شکریہ، جو بڑی تعداد میں ہماری حوصلہ افزائی کرنے آئے۔‘‘


روہت شرما اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے ہمیشہ یہاں آ کر کھلینے میں مزہ آتا ہے۔ سڈنی میں کرکٹ کھیلنا تو خاص طور پر بے حد یادگار ہوتا ہے۔ 2008 کی یادیں تازہ ہو گئیں، جب میں پہلی بار آسٹریلیا آیا تھا۔ یہ مزے دار رہا، معلوم نہیں آئندہ ہم یہاں دوبارہ کھیلنے آئیں گے یا نہیں، لیکن ہر لمحہ کا لطف ہم نے اٹھایا ہے، خواہ ہمیں کتنے بھی ایوارڈ اور تعریفیں ملی ہوں۔ گزشتہ 15 سالوں میں جو ہوا اسے بھول جائیے، مجھے یہاں کھیلنا ہمیشہ اچھا لگا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وراٹ کے لیے بھی یہ احساس ویسا ہی ہے... تھینک یو آسٹریلیا۔‘‘

روہت شرما اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہتے ہیں کہ ’’آسٹریلیا میں آپ یہی امید کرتے ہیں، یہ آسان نہیں ہوتا۔ آپ کو صورتحال کو سمجھنا ہوتا ہے۔ کافی وقت سے نہیں کھیلا تھا، ایسے میں یہاں آنے سے قبل اچھی تیاری کی تھی۔ ہم سیریز نہیں جیت سکے، لیکن پھر بھی بہت ساری مثبت چیزیں ہوئی ہیں۔ نوجوانوں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔‘‘ روہت شرما کا کہنا ہے کہ ’’جب میں پہلی بار آیا تھا تو سینئر کھلاڑیوں نے کافی مدد کی تھی۔ پیغام دینا ہمار کام ہے۔ بیرون ملک جا کر کرکٹ کھیلنا کبھی آسان نہیں ہوتا۔ کھلاڑی کافی باصلاحیت ہیں، آپ کے پاس کوئی گیم پلان ہونا چاہیے۔ مجھے آسٹریلیا میں کھیلنا بہت پسند ہے۔ سڈنی سے بہترین یادیں منسلک ہیں، شاندار جگہ اور شاندار شائقین۔ مجھے اپنا کام کرنا پسند ہے اور امید ہے کہ میں ایسا کرتا رہوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔