معروف برطانوی امپائر ڈکی برڈ نے 92 سال کی عمر میں لی آخری سانس، 1983 عالمی کپ فائنل میں ہندوستانی ٹیم کی جیت کے تھے گواہ

ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان 1996 لارڈس ٹیسٹ میں انہوں نے آخری بار امپائرنگ کی ذمہ داری نبھائی تھی۔ اس دوران انہیں دونوں ٹیم کی جانب سے گارڈ آف آنر بھی دیا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>برطانوی امپائر ڈکی برڈ، تصویر بشکریہ&nbsp;<a href="https://x.com/englandcricket">@englandcricket</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کرکٹ کی تاریخ کے سب سے مشہور اور بہترین امپائر میں شمار برطانیہ کے ڈکی برڈ کا منگل (23 ستمبر) کو انتقال ہو گیا ہے۔ انھوں نے 92 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ برطانیہ کے کاؤنٹی کلب یارکشائر نے ایک بیان جاری کر برڈ کے انتقال کی اطلاع دی۔ تقریباً 150 بین الاقوامی میچوں میں امپائرنگ کرنے والے ڈکی برڈ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ایسے امپائر تھے، جنہوں نے اپنے اس پیشہ میں خاص پہچان بنائی۔ برڈ کے انتقال پر انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بین الاقوامی امپائر بننے سے قبل ڈکی بورڈ فرسٹ کلاس کرکٹر بھی تھے، لیکن 32 سال کی عمر میں ہی انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ اپنے بیان میں یارکشائر نے لکھا ہے کہ ’’یارکشائر کاؤنٹی کلب کو یہ بتاتے ہوئے کافی افسوس ہو رہا ہے کہ ہیرالڈ ڈینس ’ڈکی‘ برڈ کا انتقال ہو گیا، جو کرکٹ کی سب سے پسندیدہ شخصیات میں سے ایک ہیں۔‘‘

انگلینڈ کے یارکشائر کاؤنٹی کے بارنسلے میں 19 اپریل 1933 کو پیدا ہوئے برڈ کا مکمل نام ہیرالڈ ڈینس ڈکی برڈ تھا، لیکن پوری دنیا میں وہ ’ڈکی برڈ‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔ انہوں نے یارکشائر کے ساتھ اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کیریئر کی شروعات کی، لیکن انہیں اس میں خاطر خواہ کامیابی نہیں مل پائی۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز رہے برڈ نے 3 سال یارکشائر میں گزارنے کے بعد 4 سیزن لسیسٹرشائر کے لیے کھیلے، لیکن یہاں بھی قسمت نہیں بدلی اور یہی وجہ تھی کہ صرف 32 سال کی عمر میں ہی انہوں نے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ لے لیا۔ برڈ نے 93 فرسٹ کلاس میچ میں صرف 3314 رن بنائے تھے۔


کرکٹ کو کم عمری میں الوداع کہنے والے برڈ کو امپائرنگ میں کافی کامیابی اور پذایرائی حاصل ہوئی۔ صرف 37 سال کی عمر میں ہی انہوں نے پہلی بار 1970 میں کاؤنٹی چمپئن شپ میچ میں امپائرنگ کا فریضہ انجام دیا۔ اس کے بعد انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان 1973 میں ہوئے لیڈس ٹیسٹ میچ کے ساتھ ان کی ٹیسٹ امپائرنگ کیریئر کا آغاز ہوا اور پھر 1996 تک وہ دنیا کے سب سے مشہور امپائر بنے رہے۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان 1996 لارڈس ٹیسٹ میں انہوں نے آخری بار امپائرنگ کی ذمہ داری نبھائی۔ اس دوران انہیں دونوں ٹیم کی جانب سے گارڈ آف آنر بھی دیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ برڈ پہلے امپائر تھے، جنہوں نے 3 عالمی کپ فائنل میں امپائرنگ کی تھی۔ وہ 1975، 1979 اور 1983 میں کھیلے گئے شروعاتی 3 عالمی کپ کے فائنل میں میدانی امپائر تھے۔ اس میں تیسرا فائنل جو ان کا آخری بھی تھا، بہت یادگار رہا۔ اس فائنل مقابلے میں کپل دیو کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم نے 2 بار کی چمپئن ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر پہلی بار عالمی کپ کی ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ ڈکی برڈ نے 66 ٹیسٹ اور 69 ون ڈے میچ میں امپائرنگ کی اور اس دوران سب سے بہترین، کامیاب اور مقبول امپائر بن کر ابھرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔