ہند پاک مقابلہ کے ٹکٹ کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی!

کرکٹ کے ان دو روایتی حریفوں کے دو طرفہ کرکٹ تعلقات گزشتہ کئی سالوں منقطع ہیں اور ان کے درمیان آئی سی سی ٹورنامنٹوں میں ہی مقابلہ ہو پاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ میچ کو دیکھنے کا جنون حدیں پار کر جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندستان اور پاکستان کے درمیان ورلڈ مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ میدان پر ہونے والے آئی سی سی عالمی کپ مقابلہ کی قیمت 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ہندستان اور پاکستان کے درمیان اتوار کو مانچسٹر میں عالمی کپ کا مقابلہ ہونے جا رہا ہے اور اس میچ کو اس عالمی کپ کے مهامقابلہ پہلے ہی قرار دیا جا چکا ہے۔ دنیا بھر میں پھیلے کرکٹ شائقین کو اس مقابلے کا بڑی بے صبری سے انتظار ہے اور اس میچ کے تمام ٹکٹ پہلے ہی فروخت کئے جا چکے ہیں۔

سال 2013 کے بعد ہندوستان اور پاکستان کی ٹیم خراب تعلقات کی وجہ سے صرف آئی سی سی اور ایشیائی کرکٹ کونسل کی طرف سے منقعدہ ٹورنامنٹوں میں ہی مقابلہ کر پاتی ہین۔ برطانیہ میں لاکھوں کی تعداد میں ہندوستانی اور پاکستانی نژاد لوگ رہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس ’عظیم مقابلہ‘ کے لئے ٹکٹوں کی قیمت آسمان چھو رہی ہے۔ 20 ہزار صلاحیت والے اولڈ ٹریفرڈ میدان میں ہونے والے اس میش کے ٹکٹ سنڈو کھلنے کے کچھ ہی گھنٹوں میں فروخت ہو گئے لیکن جن لوگوں نے اس وقت ٹکٹ خریدا تھا اب وہ انہیں بیچ کر بھاری منافع کما رہے ہیں۔


کرکٹ کے ان دو روایتی حریف ممالک کے درمیان دو طرفہ کرکٹ تعلقات گزشتہ کئی سالوں منقطع ہیں اور ان کے درمیان آئی سی سی ٹورنامنٹوں میں ہی مقابلہ ہو پاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میچ کو دیکھنے کا جنون حدیں پار کر جاتا ہے۔

ہندستان اور پاکستان کے درمیان 2015 کے عالمی کپ میں آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے مقابلے کو دنیا بھر میں 50 کروڑ لوگوں نے دیکھا تھا۔ نہ صرف دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں بلکہ شائقین میں بھی اس میچ کو لے کر جیسےبخار چڑھ جاتا ہے۔ ہندستان اور پاکستان میں تو دونوں کے درمیان میچ کے دوران سڑکوں پر جیسے سناٹا پھیل جاتا ہے۔

دونوں کے درمیان آخری بار 2017 کی آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں مقابلہ ہوا تھا جس میں پاکستان نے ہندستان کو شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا۔ اگرچہ گروپ میچ میں ہندستان نے پاکستان کو بری طرح شکست دی تھی۔ عالمی کپ کو دیکھا جائے تو ہندستان نے ہمیشہ پاکستان پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 1975, 1979, 1983اور 1987 کے عالمی کپ تک دونوں کے درمیان ٹورنامنٹ میں کوئی بھی مقابلہ نہیں ہوا تھا اور پہلی بار عالمی کپ میں دونوں ٹیمیں 1992 میں آمنے سامنے ہوئیں جہاں ہندستان نے 43 رنز سے جیت درج کی۔


ہندستان نے 1996 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو بنگلور میں 39 رنز سے، 1999 میں مانچسٹر میں 47 رنز سے اور 2003 میں سینچورین میں چھ وکٹ سے شکست دی تھی۔ 2007 کے ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہوا تھا اور دونوں ہی ٹیمیں گروپ مرحلے میں باہر ہو گئی تھیں۔

ہندستان اور پاکستان کا 2011 کے عالمی کپ کے سیمی فائنل میں موہالی میں مقابلہ ہوا جس میں ہندستان 29 رنز سے جیت گیا۔ ہندستان نے 2015 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو ایڈیلیڈ میں 76 رنز سے شکست دی۔ ہندستان نے عالمی کپ میں پاکستان سے اپنے تمام چھ مقابلے جیتے ہیں۔ دونوں کے درمیان عالمی کپ میں اتوار کو ساتواں مقابلہ ہوگا اور اس مقابلے کے دوران دونوں ٹیموں کی دھڑکنیں بڑھی رہیں گی۔


ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے کھیل رہے کھلاڑیوں کے لئے یہ دباؤ والا میچ ہو سکتا ہے لیکن طویل عرصے سے کھیل رہے کھلاڑی اس کا دباؤ نہیں لیتے ہیں اور اسے ایک عام میچ کی طرح لے کر میدان میں اترتے ہیں۔ ہندستان اور پاکستان کی کرکٹ دشمنی آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سے بھی بڑی مانی جاتی ہے اور دونوں ٹیموں کے پرستار اس مقابلے میں اپنی ٹیم کی شکست کو برداشت نہیں کر پاتے ہیں۔ ہندستانی کپتان وراٹ بے شک اس میچ کو عام میچ کہیں لیکن وہ بھی جانتے ہیں کہ اس میچ کی کشیدگی کتنی بڑی ہوتی ہے۔

ہندستان کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کی موت کے بعد ملک بھر میں یہ مطالبہ اٹھا تھا کہ ٹیم انڈیا کو پاکستان کے ساتھ عالمی کپ مقابلہ نہیں کھیلنا چاہیے۔ ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کا نظم دیکھ رہی منتظمین کی کمیٹی نے اس کا فیصلہ حکومت پر چھوڑ دیا تھا۔


سابق ہندستانی کرکٹر اور اب حکمراں پارٹی کے ایم پی بنے گوتم گمبھیر نے تو اس میچ کو نہیں کھیلنے کی بات کہی تھی جبکہ سچن تندولکر نے کہا تھا کہ انہیں اس طرح کے دو پوائنٹس گنوانا منظور نہیں ہے اور ہندستان کو کرکٹ کے میدان میں پاکستان کو ہرانا چاہئے۔
دونوں ٹیموں کا مقابلہ ابھی 48 گھنٹے دور رہ گیا ہے اور اسے لے کر ماحول تیزی سے گرم ہونے لگا ہے۔ اتوار کو یہ میچ شروع ہوتے ہی ایک بار پھر دونوں ممالک کی سڑکوں پر سناٹا قائم ہو جائے گا اور ہار جیت کو لے کر قیاس لگائے جانے لگیں گے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔