بیٹی کا خواب پورا کرنے کے لیے 18 گھنٹے کام کرتا تھا چپراسی والد، اب ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم میں کھیلے گی فلک ناز

فلک ناز پریاگ راج کے یمنا کنارے کے کٹگھر محلے کے رہنے والے ناصر احمد کی بڑی بیٹی ہے، ناصر احمد ایک نجی اسکول میں چپراسی ہیں اور یمنا کنارے ایک کمرے کے مکان میں فیملی کے ساتھ رہتے ہیں۔

کرکٹر فلک ناز (تصویر بذریعہ آس محمد کیف)
کرکٹر فلک ناز (تصویر بذریعہ آس محمد کیف)
user

آس محمد کیف

ہندوستانی خاتون کرکٹ ٹیم انڈر-19 میں پریاگ راج کی فلک ناز کا انتخاب ملک بھر میں تعریف اور سرخیاں بٹور رہا ہے۔ فلک ناز کے والد ناصر احمد ایک اسکول میں چپراسی ہیں۔ فلک ناز آئندہ سال افریقہ میں ہونے والے ٹی-20 عالمی کپ میں ہندوستانی خاتون ٹیم کا حصہ ہوں گی۔ عالمی کپ سے پہلے 27 دسمبر سے شروع ہو رہے جنوبی افریقہ کے خلاف دو میچوں کی سیریز میں بھی فلک ناز میدان میں دکھائی دیں گی۔ فلک دائیں ہاتھ کی تیز گیندباز کے ساتھ ساتھ مڈل آرڈر کی بلے باز بھی ہے۔ بی سی سی آئی نے گزشتہ دنوں انڈر-19 خاتون کرکٹ عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم کا اعلان کیا تھا۔

فلک ناز پریاگ راج کے یمنا کنارے کے کٹگھر محلے کے رہنے والے ناصر احمد کی بڑی بیٹی ہے۔ ناصر احمد ایک نجی اسکول میں چپراسی ہیں اور یمنا کنارے ایک کمرے کے مکان میں فیملی کے ساتھ رہتے ہیں۔ 18 سالہ فلک ’کاٹجو انٹر کالج‘ میں 12ویں کی طالبہ ہیں۔ فلک کو بچپن سے ہی کرکٹ کا شوق تھا۔ بچپن میں وہ اپنے گھر کی گلی میں بچوں کو کرکٹ کھیلتے ہوئے دیکھتی تھی، تبھی سے ان کے اندر ہندوستان کے لیے کرکٹ کھیلنے کا جنون سوار ہو گیا۔ گھر والوں نے ان کے اس جنون کو پورا کرنے کے لیے حامی تو بھر دی لیکن فیملی کی معاشی حالت نے کئی رکاوٹیں پیدا کیں۔

بیٹی کا خواب پورا کرنے کے لیے 18 گھنٹے کام کرتا تھا چپراسی والد، اب ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم میں کھیلے گی فلک ناز

شروع میں فلک نے اپنے اسکول کی کرکٹ اکادمی میں کرکٹ کھیلنا سیکھا۔ لیکن کرکٹ کی باریکیوں کو سیکھنے کے لیے انھیں ایک اچھے کوچ اور کرکٹ اکیڈمی کی ضرورت تھی۔ فیملی کی معاشی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے فلک کو کسی اکیڈمی میں جگہ نہیں ملی۔ کئی کوششوں کے بعد فلک کو ایک کرکٹ اکیڈمی نے موقع دیا۔ پریاگ راج کی اسپورٹس ٹیلنٹ اکیڈمی کے کوچ اجئے یادو نے فلک کی لگن اور محنت کو دیکھ کر بغیر کوئی فیس لیے ٹریننگ دینے کا فیصلہ کیا۔ کوچ اجئے یادو نے فلک کو کرکٹ کی اے بی سی ڈی سکھائی۔ فلک نے 11 سال کی عمر سے کرکٹ کھیلنا شروع کر دیا تھا، اور اب وہ اپنا و ملک کا نام روشن کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ٹریننگ کے دوران کوچ اجئے یادو نے فلک کو تیز گیندبازی کے ساتھ ساتھ بلے بازی بھی سکھائی تاکہ وہ آل راؤنڈر بن سکیں۔ فلک نے میدان میں جم کر پسینہ بہایا اور اسکول سطح پر کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ شروع میں اسکولوں کے علاوہ اس نے مقامی سطح پر ہونے والے کرکٹ میچوں میں بھی کھیلا جس میں اس کی کارکردگی شاندار رہی۔

بیٹی کا خواب پورا کرنے کے لیے 18 گھنٹے کام کرتا تھا چپراسی والد، اب ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم میں کھیلے گی فلک ناز

فلک کے شاندار کھیل کو دیکھتے ہوئے یوپی کرکٹ ایسو سی ایشن کی نظر اس پر پڑی اور اس کو 2015 میں یوپی کی انڈر-16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا۔ یوپی کی انڈر-16 ٹیم میں رہ کر فلک نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔ اس کے بعد اس نے این سی اے کیمپ چیلنجر ٹرافی میں کھیل کر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ فلک انڈر-19 وومن چیلنجر چمپئن شپ کے لیے انڈیا کی ’سی‘ ٹیم کا بھی حصہ رہ چکی ہے۔ اس کی لگن اور صلاحیت کو دیکھتے ہوئے اب اس کا انتخاب ہندوستانی انڈر-19 خاتون کرکٹ ٹیم میں ہوا ہے۔

فلک نے حال میں ہی نیوزی لینڈ کے ساتھ ممبئی میں ہوئے پانچ ٹی-20 میچوں کی سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا تھا۔ اس کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اس کا انتخاب خاتون انڈر-19 ٹیم میں ہوا۔ فلک کے اندر 115-110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینکنے کی صلاحیت ہے۔ پریاگ راج کے نثار احمد کہتے ہیں کہ فلک نے اپنی محنت سے پریاگ راج کے پریڈ گراؤنڈ سے لے کر ہندوستانی کرکٹ ٹیم تک کا سفر طے کیا ہے۔


فلک ناز جب آج ہندوستانی ٹیم کے لیے کھیل رہی ہیں تو اس کے پیچھے ان کے والد کی بھی انتھک محنت ہے۔ فیملی کی معاشی حالت ٹھیک نہیں تھی۔ اس کے باوجود انھوں نے اپنی بیٹی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے چپراسی کی ملازمت کے بعد بچے ہوئے وقت میں الیکٹریشین کا کام شروع کیا۔ ناصر محنت مزدوری کر کے کماتے تھے اور انہی پیسوں سے کرکٹ سے جڑے سامان اپنی بیٹی کو لاکر دیتے تھے تاکہ اس کا خواب پورا ہو سکے۔ فلک نے بھی اپنے والد کی محنت کو ضائع نہیں جانے دیا۔ فیملی میں فلک کے علاوہ اس کی ایک بہن خدیجہ اور بھائی طاہر بھی ہے۔

آل راؤنڈر کھلاڑی فلک ناز خاتون کرکٹ ٹیم کی کپتان متالی راج کی طرح بننا چاہتی ہیں۔ فلک اپنی اس کامیابی کا سہرا اپنے والدین اور کوچ اجئے یادو کو دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ہندوستانی کرکٹ کی خاتون انڈر-19 ٹیم میں چنے جانے پر وہ بہت خوش ہیں۔ اب انھیں ملک کے لیے عالمی کپ جیتنا ہے اور ملک کا نام روشن کرنا ہے۔ فلک کے مطابق شروعات میں انھیں لوگ بہت طعنے مارتے تھے کیونکہ مسلم فیملی میں کسی لڑکی کا کرکٹ کھیلنا برا سمجھا جاتا تھا، لیکن انھوں نے کسی کی بات پر توجہ نہ دیتے ہوئے کرکٹ پر ہی پورا فوکس کیا۔


فلک کے گھر والوں کی ہمیشہ سے خواہش رہی کہ وہ ہندوستانی ٹیم کے لیے کھیلے، اور آج ان کی یہ خواہش پوری ہو گئی۔ والد ناصر احمد کہتے ہیں کہ ان کی معاشی حالت اچھی نہیں تھی، لیکن بیٹی کا خواب پورا کرنے کے لیے انھوں نے اوور ٹائم کیا اور محنت مزدوری کا پھل آج مل گیا جب بیٹی ملک کے لیے کھیلنے والی ہے۔ فلک کی ماں زینت بھی اپنی بیٹی کی کامیابی سے بے حد خوش ہیں۔ زینت کہتی ہیں کہ ان کو کئی بار آس پڑوس کے لوگوں کے طعنے بھی سننے پڑے، لیکن ان سب سے بے پروا ہو کر انھوں نے بیٹی کی لگن کو دیکھتے ہوئے اس کا ہمیشہ ساتھ دیا۔ زینت نے کہا کہ فلک نے ثابت کر دکھایا ہے کہ اگر لڑکیوں کو موقع دیا جائے اور ان کا حوصلہ بڑھایا جائے تو وہ کچھ بھی کر سکتی ہیں۔

فلک ناز کے ٹی-20 خاتون عالمی کپ کے لیے منتخب ہونے پر الٰہ آباد کرکٹ ایسو سی ایشن کے ڈائریکٹر طاہر حسن کہتے ہیں کہ فلک اپنی محنت کے دم پر آج اس مقام تک پہنچی ہے۔ اس نے پریاگ راج کے ساتھ ساتھ ہم سب کی عزت بڑھائی ہے۔ امید ہے کہ وہ عالمی کپ میں شاندار مظاہرہ کر عالمی کپ ہندوستان لے کر آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔