سری لنکا کے ہاتھوں دو وکٹ سے شکست کے بعد ایشا کپ سے باہر ہوا پاکستان

سری لنکا نے سپر 4 کے میچ میں پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر ایشیا کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ اب وہ 17 ستمبر کو ہندوستان کے خلاف ٹائٹل میچ کھیلے گی

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی سی سی</p></div>

تصویر بشکریہ آئی سی سی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ایشیا کپ 2023 کے سپر 4 کے اہم میچ میں سری لنکا نے پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں اپنی جگہ پکی کر لی ہے۔ ڈی ایل ایس اصول کے مطابق اس میچ میں سری لنکا کو 252 رنز کا ہدف ملا تھا جو اس نے 42 اوورز میں حاصل کر لیا۔ ٹیم کی اس فتح میں کوسل مینڈس نے بلے بازی سے اہم کردار ادا کیا اور 91 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ چارتھ اسالنکا نے بھی 49 ناقابل شکست رنز بنائے۔ اب سری لنکن ٹیم 17 ستمبر کو ٹائٹل میچ میں ہندوستان کے خلاف کھیلے گی۔

اس میچ میں سری لنکن ٹیم کو جیتنے کے لیے آخری اوور میں 8 رنز بنانے تھے، جس میں پہلی 3 گیندوں پر صرف 2 رنز ہی بن سکے۔ سری لنکا کی 8ویں وکٹ چوتھی گیند پر گر گئی۔ اب سری لنکا کو جیت کے لیے آخری 2 گیندوں پر 6 رنز بنانے تھے۔ اسالنکا نے پانچویں گیند پر چوکا لگایا اور آخری گیند پر 2 رنز لے کر ٹیم کو فائنل میں پہنچا دیا۔


اس میچ میں سری لنکن ٹیم ہدف کا تعاقب کرنے آئی تو کوسل پریرا نے تیز رفتاری سے رنز بنانا شروع کیے تاہم 20 کے اسکور پر ایک رن لینے کی کوشش میں پریرا 17 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد بیٹنگ کے لیے آنے والے کوسل مینڈس نے پتھم نسانکا کا بہت اچھا ساتھ دیا اور پہلے 9 اوورز میں ٹیم کو مزید کوئی دھچکا نہیں لگنے دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے مل کر اسکور کو 57 رنز تک پہنچایا۔

پاتھم نسانکا اور کوسل مینڈس نے کھیل کے پہلے 9 اوورز ختم ہونے کے بعد رن کی رفتار کو کم نہیں ہونے دیا۔ اس دوران 77 کے اسکور پر سری لنکن ٹیم کو دوسرا جھٹکا پاتھم نسانکا کی صورت میں لگا جو 29 رنز کے ذاتی اسکور پر شاداب خان کا شکار بن گئے۔ اس کے بعد سدیرا سمارا وکرما کوسل مینڈس کو سپورٹ کرنے میدان میں آئیں۔ دونوں نے مل کر پاکستانی باؤلرز کے ساتھ ساتھ فیلڈرز پر بھی دباؤ ڈالا اور باؤنڈریز کے علاوہ وہ 1 اور 2 رنز بھی لگاتے رہے۔ جس کی وجہ سے سری لنکن ٹیم ہدف کی جانب بڑھتی رہی۔


سدیرا سمارا وکراما اور کوسل مینڈس کے درمیان تیسری وکٹ کے لیے 100 رنز کی شاندار شراکت دیکھنے میں آئی۔ سری لنکن ٹیم کی تیسری وکٹ 177 کے اسکور پر سمارا وکراما کی صورت میں گری جنہیں 48 کے ذاتی سکور پر افتخار احمد نے پویلین بھیجا۔

کوسل مینڈس سری لنکن ٹیم کو فتح کی طرف لے جانے کے لیے ایک سرے سے لگاتار کام کر رہے تھے لیکن اس دوران وہ 91 رنز کے ذاتی اسکور پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ اس کے بعد سری لنکا نے 222 کے اسکور پر اپنی 5ویں وکٹ کپتان داسن شناکا کی صورت میں گنوائی۔ چارتھ اسالنکا نے ایک اینڈ سے اننگز کو کنٹرول کیا اور اننگز کی آخری گیند پر جیت کے بعد واپس لوٹے۔ چارتھ اسالنکا نے اس میچ میں 49 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ پاکستان کی جانب سے افتخار احمد نے 3 اور شاہین آفریدی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

قبل ازیں، پاکستانی ٹیم نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ٹیم کا آغاز اچھا نہیں تھا اور 9 کے اسکور پر انہیں پہلا دھچکا فخر زمان کی صورت میں لگا۔ اس کے بعد کپتان بابر اعظم اور عبداللہ شفیق نے اننگز کو سنبھالا اور دوسری وکٹ کے لیے نصف سنچری کی شراکت قائم کی۔ ویلالاگے نے بابر کو 29 کے ذاتی اسکور پر اپنا شکار بنایا۔ شفیق 52 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ پاکستانی ٹیم اس میچ میں اپنی آدھی ٹیم 130 کے اسکور پر گنوا چکی تھی۔


یہاں سے محمد رضوان نے افتخار احمد کے ساتھ مل کر نہ صرف اننگز کو سنبھالا بلکہ تیزی سے رنز بنانے کا عمل بھی شروع کیا۔ دونوں کے درمیان 108 رنز کی شراکت نے پاکستان کے اسکور کو 250 سے آگے لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس میچ میں رضوان نے 86 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ افتخار نے 47 رنز کی اننگز کھیلی۔ سری لنکا کی جانب سے بولنگ میں متھیشا پاتھیرانا نے 3 جبکہ پرمود مدوشن نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔