سرفراز پر پابندی، پاکستان کی آئی سی سی پر تنقید

ایک انٹر ویو کے دوران احسان مانی نے کہا کہ سرفراز احمد کی جانب سے ہر سطح پر باضابطہ غلطی مان کر اور معافی مانگنے کے بعد بھی آئی سی سی کی جانب سے انہیں دی جانے والی سزا سمجھ سے باہر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی نے کپتان سرفراز احمد پر چار میچوں کی پابندی پر تنقید کرتے ہوئے اس کے لئے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی بیوروکریسی نظام کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

ایک انٹر ویو کے دوران احسان مانی نے کہا کہ سرفراز احمد کی جانب سے ہر سطح پر باضابطہ غلطی مان کر اور معافی مانگنے کے بعد بھی آئی سی سی کی جانب سے انہیں دی جانے والی سزا سمجھ سے باہر ہے۔ دونوں کھلاڑیوں، ٹیموں اور کرکٹ بورڈ کے درمیان معاملات طے پا جانے کے بعد آئی سی سی اچانک بیچ میں آگیا۔اگر صلح آئی سی سی قوانین کے تحت نہیں ہوسکی تو اس کا مطلب یہ نہیں نکالا جاسکتا کہ فریقین کے درمیان صلح نہیں ہوئی ہے۔

احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی کافیصلہ بھی انتہائی خاموشی سے آیا اور پریس ریلیز سے قبل جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلسی بھی اعلان کرچکے تھے کہ سرفراز کو معاف کردیا گیا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ سرفراز احمد کی جانب سے کی گئی بات شاید پاکستانی معاشرے میں اتنی بری نہیں سمجھی جاتی تاہم نسلی امتیاز کے معاملے پر کھلاڑیوں کی تربیت کی جائے گی۔

یاد رہے کہ 27 جنوری کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے نسل پرستانہ جملے کسنے پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر 4 میچوں کی پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں وطن واپس بلا لیا ۔آئی سی سی نے پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کو جنوبی افریقہ کے کھلاڑی ایڈلے فهلكوايو پر نسلی تبصرہ کرنے کے معاملے میں ان پر چار میچوں کی پابندی عائد ہے۔ سرفراز نے ڈربن میں دوسرے ون ڈے میں اس طرح کی تبصرہ کرنا قبول کیا تھا اور اس کے لئے دو بار عوامی طور پر معافی بھی مانگی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔