دھونی اپنے ریٹائرمنٹ پر خود فیصلہ لینے کے اہل: شکھر دھون

سلامی بلے باز شکھر دھون نے مہندر سنگھ دھونی کے ریٹائرمنٹ کے سوال پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قومی ٹیم کے لیے بڑے فیصلے لے چکے ہیں اور اپنے مستقبل پر بھی خود فیصلہ لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سلامی بلے باز شکھر دھون نے وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی کے ریٹائرمنٹ کے سوال پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قومی ٹیم کے لیے بڑے فیصلے لے چکے ہیں اور اپنے مستقبل پر بھی خود فیصلہ لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

33 سال کے دھون نے ایک ٹی وی شو آپ کی عدالت میں دھونی کے ریٹائرمنٹ کو لے کر کہاکہ دھونی گزشتہ کافی عرصے سے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں پتہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کب لینا ہے۔ یہ مکمل طور پر ان کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے ہندوستانی ٹیم کے لئے بہت اہم فیصلے لئے ہیں اور وہ اپنے مستقبل کو لے کر بھی فیصلہ لے سکتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ دھونی میں کھلاڑیوں کی صلاحیت کو پہچاننے کی صلاحیت ہے اور یہ ایک اچھی قیادت کی نشانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دھونی میں اچھی قیادت کی صلاحیت ہے۔ وہ ہر کھلاڑی کی صلاحیت کو جانتے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ کون سے کھلاڑی کی حمایت کرنا ہے ۔ انہیں ایک کھلاڑی کو چمپئن بنانا آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں ہندستان نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کی کنٹرول کی صلاحیت ہی سب سے بڑی صلاحیت ہے۔ دھون نے کہاکہ دھونی بھائی بطور کپتان بہت کامیاب رہے ہیں۔ ہم سب ان کے شکر گزار ہیں اور ان کا بہت احترام کرتے ہیں۔ ایسا ہی وراٹ کے ساتھ بھی ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی بتایا کہ وراٹ اور دھونی کے درمیان بھی اچھی دوستی ہے اور دونوں کے درمیان زبردست افہام و تفہیم ہے۔


ہندستانی اوپنر نے کہاکہ وراٹ جب نوجوان تھے تب دھونی نے ان کی رہنمائی کی۔ وہ جب کپتان بنے تھے تب بھی وراٹ کی ہمیشہ مدد کرتے تھے۔ یہ ایک اچھے کپتان کی علامات ہیں۔ ایسے میں وراٹ بھی ان کا کافی احترام کرتے ہیں۔ دھون نے نوجوان وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کی بھی حمایت کی جو گزشتہ کچھ وقت سے اپنی خراب فارم کو لے کر بحث میں بنے ہوئے ہیں۔

تجربہ کار بلے باز نے کہا کہ پنت کافی باصلاحیت ہیں اور ہندستانی ٹیم کے ساتھ ان کا طویل کیریئر ہے۔ کئی بار موقع آتے ہیں جب آپ زیادہ اسکور نہیں کر پاتے ہیں۔ لیکن آپ غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔ یہ سب کے ساتھ ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔