کرکٹ: آئی پی ایل-13 کی میزبانی کے لیے متحدہ عرب امارات کو موصول ہوا خط

امارات کرکٹ بورڈ کے سکریٹری جنرل مبشر عثمانی نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں بی سی سی آئی کی طرف سے خط موصول ہوا ہے اور اب ہم حکومت ہند کے اس فیصلے کے منتظر ہیں جو معاہدے کو حتمی شکل دے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے ذریعے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) 2020 کی میزبانی کے لئے باضابطہ معاہدہ نامہ موصول ہو گیا ہے تاہم اس کے لئے حکومت ہند سے منظوری لینی ہوگی۔ واضح رہے کہ آئی پی ایل کا 13 واں ایڈیشن 19 ستمبر سے 10 نومبر تک متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے کی تجویز ہے۔

امارات کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پیر کو بی سی سی آئی کی طرف سے باضابطہ خط موصول ہونے کی تصدیق کی۔ ای سی بی کے سکریٹری جنرل مبشر عثمانی نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں بی سی سی آئی کی طرف سے باضابطہ خط موصول ہوا ہے اور اب ہم حکومت ہند کے اس فیصلے کے منتظر ہیں جو معاہدے کو حتمی شکل دے گی۔ سرکاری خط موصول ہونے کے بعد ای سی بی نے کورونا کے اس دور میں آئی پی ایل کے محفوظ اور کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ حکام کے ساتھ مزید بات چیت اور کارروائی شروع کردی ہے۔ عثمانی نے کہا کہ دنیا کے اس مشہور ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے بہت کام کرنا ہوگا۔


آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کے چیئرمین برجیش پٹیل نے حال ہی میں کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں آئی پی ایل کی میزبانی کے لئے ہندوستانی حکومت سے منظوری مل جائے گی۔ رواں سال 29 مارچ سے آئی پی ایل کا انعقاد ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن اور سفری پابندی کے باعث بی سی سی آئی نے اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا تھا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی طرف سے اکتوبر ، نومبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 تک ملتوی ہونے کے بعد ستمبر سے نومبر تک آئی پی ایل کے لئے ونڈو دستیاب ہو گئی تھی جس سے ایونٹ کے انعقاد کی راہیں صاف ہوگئی تھیں۔ آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کے چیئرمین برجیش پٹیل نے کہا تھا کہ آئی پی ایل 19 ستمبر سے متحدہ عرب امارات میں ہوگی جبکہ اس کا فائنل 8 یا 10 نومبر کو ہوگا۔ تاہم بی سی سی آئی اس کے لئے حکومت ہند سے منظوری کے منتظر ہے۔ آئی پی ایل کے حوالے سے قطعی فیصلہ جلد آ جائے گا۔ 8 یا 10 نومبر کو آئی پی ایل کے فائنل کے ساتھ ہندوستانی کھلاڑیوں کو آسٹریلیا میں قرنطینہ میں دو ہفتوں رہنے کا پورا موقع ملے گا۔ ہندستان کو 3 دسمبر سے آسٹریلیا میں چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔


متحدہ عرب امارات میں مقابلوں کے انعقاد کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہاں قرنطینہ کا مسئلہ آسان ہے۔ فی الحال جو بھی شخص متحدہ عرب امارات کا سفر کرتا ہے اس کے پاس پرواز کرنے سے قبل ٹیسٹ منفی ہونا ضروری ہے اور وہاں پہنچنے کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ اگر دونوں ٹیسٹ کے نتائج منفی ہوں گے تو پھر قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص ٹیسٹ کرائے بغیر پرواز کرتا ہے تو اس کے لئے قرنطینہ میں رہنا لازمی ہوگا۔ آئی پی ایل میں 60 میچ ہوں گے اور 8 نومبر کو فائنل ہونے کی صورت میں ٹورنامنٹ 51 دن کا ہوگا۔ یہ ٹورنامنٹ اپنے اصل شیڈول میں 50 دن کا تھا اور ایک دن میں دو میچ کم ہی تھے اور یہی صورتحال متحدہ عرب امارات میں بھی برقرار رہنی ہے۔

عثمانی نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سطح کا ٹورنامنٹ ہے اور اب ہمیں متحدہ عرب امارات میں اس کی میزبانی کے تمام پہلوؤں پر بات کرنے کے لئے ماہرین کو ساتھ لانے کی ضرورت ہے۔ ابو ظبی ، دبئی اور شارجہ اسپورٹس کونسلز ، ابو ظبی ، دبئی اور شارجہ سیاحت کے ادارہ ، اور پولیس فورس اور متعلقہ سرکاری تنظیمیں جیسے متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت اور روک تھام آئی پی ایل کے انعقاد میں مدد کرنے میں شامل ہوں گی۔ اس طرح کے ٹورنامنٹ کے انعقاد کے تجربہ رکھنے والے تمام اداروں کی مدد حاصل کی جائے گی اور ہم ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کا بہترین راستہ تلاش کرنے کے لئے مل کر کام کریں گے۔


یہ پہلا موقع نہیں ہے جب متحدہ عرب امارات میں آئی پی ایل کا انعقاد ہوگا۔ اس سے قبل 2014 میں ہندوستان میں عام انتخابات کی وجہ سے آئی پی ایل کے پہلے 20 میچز متحدہ عرب امارات کے ابو ظبی ، دبئی اور شارجہ میں کھیلے گئے تھے۔ عثمانی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ای سی بی ، اپنے سابقہ ​​تجربے کے ساتھ ایک بار پھر آئی پی ایل کی میزبانی کرنے کی اچھی پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لئے کس چیز کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ہمیں شروع سے ہی کس کے ساتھ بات چیت اور رابطہ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ متحدہ عرب امارات کے پاس ابوظبی ، دبئی ، اور شارجہ میں عالمی سطح پر بہترین پریکٹس سہولت اور اسٹیڈیم موجود ہیں جس کی وجہ سے ہمیں یقین ہے کہ آٹھ ٹیموں کے اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے کافی سہولت میسر آئیں گی۔

ای سی بی کو ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کا بھی اس لئے یقین ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات کورونا وائرس (وبائی بیماری) پر قابو پانے میں کامیاب رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تیزی سے بازیابی کے ساتھ کورونا وائرس کے معاملات میں بھی مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔ عثمانی نے کہا کہ بورڈ کورونا وائرس کے وبا کے بعد کسی بھی طرح کے حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کا پابند ہے۔ ای سی بی نے کہا کہ وہ اب آئی پی ایل کے انعقاد کے لئے حکومت ہند سے منظوری حاصل کرنے کے علاوہ بی سی سی آئی سے مزید حکمت عملی کا انتظار کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jul 2020, 8:56 PM