کوہلی اور راہل ہوئے زخمی، رنجی ٹرافی مقابلے میں حصہ نہیں لیں گے

وراٹ کوہلی گردن کی درد اور کے ایل راہل کہنی کے مسئلہ سے پریشان ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف یک روزہ سیریز اور چمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم کے اعلان پر سبھی کی نظریں

<div class="paragraphs"><p>وراٹ کوہلی، تصویر آئی پی ایل</p></div>

وراٹ کوہلی، تصویر آئی پی ایل

user

قومی آواز بیورو

چمپئنز ٹرافی سے قبل ہندوستانی کرکٹ شائقین کے لیے ایک بُری خبر سامنے آئی ہے۔ اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی اور کے ایل راہل نے بی سی سی آئی کی میڈیکل ٹیم کو مطلع کیا ہے کہ انہیں چوٹ ہے اور وہ ابھی پوری طرح فٹ نہیں ہیں اس لیے 23 جنوری سے شروع ہونے والے رنجی ٹرافی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

ای ایس پی این کرک اِنفو نے بتایا کہ کوہلی گردن کی درد سے پریشان ہیں جس کے لیے انہیں سڈنی میں بارڈر-گواسکر ٹرافی کے ختم ہونے کے بعد 8 جنوری کو ایک انجکشن دیا گیا تھا۔ علاج کے باوجود انہیں ابھی بھی دقت ہو رہی ہے، جس وجہ سے وہ راجکوٹ میں سوراشٹر کے خلاف دہلی کے میچ سے باہر ہو جائیں گے۔

دوسری طرف راہل کہنی کے مسئلہ میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے وہ بنگلورو میں پنجاب کے خلاف کرناٹک کے لیے نہیں کھیل پائیں گے۔ حالانکہ کوہلی اور راہل دونوں رنجی ٹرافی کے پہلے دور میں تو نہیں کھیل پائیں گے لیکن امید ہے کہ وہ گروپ مرحلہ کے آخری دور میں میدان میں اتریں گے، جو 30 جنوری سے شروع ہونا ہے۔ حالانکہ یہ مقابلہ 6 فروری کو انگلینڈ کے خلاف شروع ہونے والی یک روزہ سیریز سے ٹھیک پہلے ختم ہوگا۔ دونوں کھلاڑی یک روزہ ٹیم اور چمپئنس ٹرافی میں جگہ بنانے کے لیے دعویدار ہیں۔ دونوں ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم کا اعلان ہفتہ کو کیا جانا ہے۔


ادھر رشبھ پنت (دہلی)، شبھمن گل (پنجاب) اور رویندر جڈیجہ (سوراشٹر) سمیت دیگر مستقل ٹیسٹ کھلاڑی رنجی ٹرافی میچوں کے اگلے دور میں حصہ لینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے بھی اس ہفتے کی شروعات میں وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ممبئی کی رنجی ٹرافی ٹیم کے ساتھ مشق کیا۔ ویسے ممبئی کے آئندہ رنجی میچ میں روہت کی حصہ داری ابھی صاف نہیں ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعرات کو بی سی سی آئی نے کھلاڑیوں کے لیے ضروری رہنما اصول جاری کیا ہے۔ اس میں گھریلو کرکٹ میں لازمی طور سے حصہ لینا بھی شامل ہے۔ جو کھلاڑی گھریلو کرکٹ نہیں کھیلے گا اس کو قومی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سے اجازت لینی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔