آئی پی ایل نیلامی: کچھ کھلاڑیوں کے لیے’بیس پرائس‘ 2 کروڑ روپے رکھنا مصیبت نہ بن جائے

آئیے جانتے ہیں ہندوستان کے ان تین کھلاڑیوں کے بارے میں جنھیں آئی پی ایل نیلامی میں 2 کروڑ روپے حاصل کرنے میں دقتیں پیش آ سکتی ہیں۔

آئی پی ایل، تصویر آئی اے این ایس
آئی پی ایل، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

آئی پی ایل 2022 کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی کا انعقاد 12 اور 13 فروری کو بنگلورو میں ہونا ہے۔ اس سے قبل سبھی کھلاڑیوں نے اپنا جرسٹریشن کرا لیا ہے اور بیس پرائس بھی طے کر لیا ہے۔ میگا آکشن یعنی نیلامی میں ہندوستان کے 17 کھلاڑیوں نے اپنا بیس پرائس 2 کروڑ روپے رکھا ہے اور بیشتر کھلاڑیوں کو اس سے زیادہ کی رقم میں خریدے جانے کی امید ہے۔ 2 کروڑ روپے بیس پرائس طے کرنے والے کھلاڑیوں میں تین ہندوستانی کھلاڑی ایسے بھی ہیں جنھیں اتنی بڑی رقم پر خریدنا شاید ہی کوئی ٹیم چاہے۔ آئیے جانتے ہیں ہندوستان کے ان تین کھلاڑیوں کے بارے میں جنھیں نیلامی میں 2 کروڑ روپے حاصل کرنے میں دقتیں پیش آ سکتی ہیں۔

سریش رینا:

آئی پی ایل کے سب سے کامیاب کھلاڑیوں میں شمار سریش رینا یوں تو بہت بڑا نام ہے، لیکن اس مرتبہ آئی پی ایل نیلامی میں ان پر کوئی ٹیم 2 کروڑ روپے خرچ کرنا چاہے گی، اس پر شبہات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ دراصل گزشتہ کچھ سالوں سے سریش رینا کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے۔ 2021 میں انھوں نے 12 میچوں میں 17.77 کی اوسط سے محض 160 رن بنائے۔ وہ بیشتر مواقع پر شارٹ پنچ گیندوں کو کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔ ان کی اس کمزوری پر ہر گیندباز کی نظر ہے اور یہ ایک بڑی وجہ ہے کہ کوئی بھی ٹیم سریش رینا پر 2 کروڑ روپے خرچ کرنے سے قبل کئی بار سوچے گی۔


امیش یادو:

ہندوستان کے تیز گیندباز امیش یادو کے لیے اس بار دو کروڑ روپے کی رقم حاصل کرنا اس لیے مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ وہ بہت خرچیلے گیندباز ثابت ہو رہے ہیں۔ 2021 میں امیش یادو دہلی ٹیم کا حصہ تھے لیکن اویس خان، کگیسو رباڈا اور آنرک نارخیا کی موجودگی میں انھیں ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ اس سے قبل 2020 کے آئی پی ایل میں وہ کچھ خاص نہیں کر سکے تھے۔ اگر 2019 کی بات کی جائے تو امیش بنگلور ٹیم کے لیے کھیلے تھے اور بلے بازوں نے ان کی خوب پٹائی کی تھی۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ امیش یادو نے 2 کروڑ روپے کا بیس پرائس رکھ کر کہیں اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی تو نہیں مار لی۔

دنیش کارتک:

دنیش کارتک ویسے تو بہترین اور اسٹائلش بلے باز ہیں، لیکن گزشتہ سیزن میں انھوں نے بھی کافی مایوس کیا۔ 2021 تک وہ کولکاتا نائٹ رائیڈرس کا حصہ تھے، لیکن میگا آکشن سے پہلے کولکاتا کی ٹیم نے انھیں ریٹین نہیں کیا۔ گوتم گمبھیر کے بعد کارتک نے کئی سیزن تک کولکاتا کی کپتانی کی تھی، لیکن اب وہ میدان پر زیادہ دیر تک بلے بازی کرتے نظر نہیں آتے۔ 2021 میں انھوں نے 17 میچوں میں 22.30 کی اوسط سے 223 رن بنائے تھے۔ ایسے میں ان پر دو کروڑ روپے خرچ کرنے سے پہلے ہر ٹیم کئی بار سوچے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔