کورونا: وراٹ کوہلی اور روہت شرما سمیت 189 کھلاڑیوں کو نہیں ملے گی تنخواہ!

انڈین کرکٹرس ایسو سی ایشن کے سربراہ کو لگتا ہے کہ کووڈ-19 وبا سے نمٹنے کے لیے چل رہے لاک ڈاؤن کے سبب اگر نقصان ہزاروں کروڑوں میں ہوتا ہے تو گھریلو کھلاڑیوں تک کو بھی کٹوتی برداشت کرنی پڑے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کی وجہ سے مہاراشٹر میں سبھی سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ اور ریاستی اراکین اسمبلی و اراکین قانون سازیہ کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور اب خبر ہے کہ اگر اس مرتبہ کرکٹ کا 'مہامیلہ' یعنی آئی پی ایل منعقد نہیں ہوا تو اس سیزن میں کھیلنے والے وراٹ کوہلی اور روہت شرما سمیت 189 کھلاڑیوں کی تنخواہ بھی نہیں ملے گی۔ یہ بات آئی پی ایل فرنچائزی کے ایک سینئر افسر نے کہی ہے۔

دراصل آئی پی ایل ٹورنامنٹ کو فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے اور آگے کے لیے کوئی تاریخ طے نہیں ہے۔ یہ ٹورنامنٹ اب اس وقت تک منعقد ہونے کا امکان نہیں ہے جب تک کہ بی سی سی آئی سال کے آخر میں اس کے لیے متبادل ونڈو تیار نہیں کر لیتا۔ آئی پی ایل کے لیے کھلاڑیوں کو دی جانے والی تنخواہ کے تعلق سے فرنچائزی کے ایک سینئر افسر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ "آئی پی ایل ادائیگی کا طریقہ ایسا ہے کہ ٹورنامنٹ شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے 15 فیصد رقم دے دی جاتی ہے، ٹورنامنٹ کے دوران 65 فیصد رقم ادا کی جاتی ہے اور بچی ہوئی 20 فیصد رقم ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد مقررہ وقت کے اندر دی جاتی ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "بی سی سی آئی کا اس سلسلے میں خاص گائیڈ لائن ہے اور یقینی طور پر کسی بھی کھلاڑی کو فی الحال کچھ نہیں دیا گیا ہے۔"


ایک دیگر فرنچائزی کے افسر نے کہا کہ کورونا وبا کے لیے کھلاڑیوں کی تنخواہ کا بیمہ نہیں کیا جاتا اس لیے کھلاڑیوں کی ادائیگی کس طرح کی جائے گی۔ انھوں نے پوچھا کہ "ہمیں بیمہ کمپنی سے کوئی رقم نہیں ملے گی کیونکہ وبا بیمہ کی شرطوں میں شامل نہیں ہے۔ ہر فرنچائزی کی تنخواہ دینے کی رقم 75 سے 85 کروڑ روپے ہے۔ اگر کھیل ہی نہیں ہوتا تو ہم ادائیگی کس طرح کر سکتے ہیں۔"

اس پورے معاملے میں انڈین کرکٹرس ایسو سی ایشن کے سربراہ اشوک مہلوترا نے اعتراف کیا کہ آئی پی ایل کے ایک سیشن کے نہیں ہونے کا معاشی اثر بہت بڑا ہوگا۔ انھیں لگتا ہے کہ کووڈ-19 وبا سے نمٹنے کے لیے چل رہے لاک ڈاؤن کے سبب اگر نقصان ہزاروں کروڑوں میں ہوتا ہے تو گھریلو کھلاڑیوں تک کو بھی کٹوتی برداشت کرنی پڑے گی۔ اس وقت بی سی سی آئی ایک متبادل ونڈو تلاش کر رہا ہے کیونکہ مئی میں آئی پی ایل کرانے کا موقع بہت کم ہے، لیکن فی الحال کچھ طے نہیں ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔