آئی پی ایل 2025: سانسیں روک دینے والے مقابلے میں دہلی نے لکھنؤ کو ایک وکٹ سے ہرایا، مارش-پورن کی طوفانی اننگ بے کار

لکھنؤ سپر جائنٹس نے دہلی کیپٹلز کے سامنے جیت کے لیے 210 رنوں کا ہدف دیا تھا، جسے اکشر کی قیادت والی ٹیم نے 3 گیندیں باقی رہتے حاصل کر لیا۔ اس جیت کے ہیرو آشوتوش رہے جنھوں نے ناٹ آؤٹ 66 رن بنائے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کیپٹل کے بلے باز آشوتوش شرما، تصویر @IPL</p></div>

دہلی کیپٹل کے بلے باز آشوتوش شرما، تصویر @IPL

user

قومی آواز بیورو

آج آئی پی ایل میں لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) اور دہلی کیپٹلز (ڈی سی) کے درمیان سانسیں روک دینے والا مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ آخری اوور میں لکھنؤ کو جیت کے لیے محض ایک وکٹ درکار تھی، اور دہلی کو جیت کے لیے 6 رن چاہیے تھے۔ شہباز ندیم کے ہاتھوں میں گیند تھی اور پہلی گیند موہت شرما ٹھیک سے کھیل نہیں پائے۔ یہاں پر بڑا موقع کپتان رشبھ پنت نے وکٹ کے پیچھے اسٹمپر کرنے کا چھوڑ دیا۔ اگلی گیند پر موہت شرما نے سنگل لے لیا، اور پھر تیسری گیند پر چھکا مار کر آشوتوش شرما نے اپنی ٹیم کو جیت دلا دی۔ آشوتوش کو ان کی بہترین اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

آج دہلی نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لکھنؤ کی شروعات انتہائی طوفانی رہی، کیونکہ 10 اوورس میں محض ایک وکٹ کے نقصان پر 117 رن بن گئے تھے۔ ایڈن مارکرم تو محض 15 رن بنا کر ہی آؤٹ ہو گئے تھے، لیکن مشیل مارش اور نکولس پورن نے رنوں کا ایسا طوفان لایا کہ لکھنؤ کا کوئی بھی گیندباز سنبھل نہیں سکا۔ ان دونوں نے محض 42 گیندوں پر 87 رنوں کی شراکت داری کی۔ مارش 36 رنوں پر 72 رن بنا کر مکیش کمار کا شکار بنے۔ اس کے بعد بھی پورن کا طوفان جاری رہا، لیکن دوسری طرف دیگر کسی بلے باز نے کوئی بڑی اننگ نہیں کھیلی۔ نکولس پورن 30 گیندوں پر 75 رن بنا سکے، اور ان کے علاوہ ڈیوڈ ملر (19 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 27 رن) واحد بلے باز رہے جنھوں نے دوہرے ہندسے کو چھوا۔ 4 کھلاڑی تو بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔


ایک وقت 250 کے قریب پہنچتی ہوئی دہلی کسی طرح سے 20 اوورس میں 8 وکٹ کے نقصان پر 209 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔ دہلی کی طرف سے مشیل اسٹارک کو 3، کلدیپ یادو کو 2 اور وپراج نگم و مکیش کمار کو 1-1 وکٹ حاصل ہوئے۔ مشیل اسٹارک کو 3 وکٹ ضرور ملے، لیکن انھوں نے اپنے 4 اوورس میں 42 رن خرچ کر دیے۔ کلدیپ یادو بہت کفایتی رہے، کیونکہ انھوں نے اپنے 4 اوورس میں محض 20 رن دیے۔ اکشر پٹیل، موہت شرما اور ٹرسٹن اسٹبس کو ایک بھی وکٹ نہیں ملا۔

دہلی کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو یکے بعد دیگرے وکٹ گرتے ہی چلے گئے۔ 3 وکٹ (جیک فریزر میک گرک، ابھشیک پوریل اور سمیر رضوی) تو محض 7 رن پر ہی پویلین لوٹ گئے۔ 50 رن پر چوتھا وکٹ (اکشر پٹیل، 22 رن) اور 65 رن پر پانچواں وکٹ (فاف ڈوپلیسس، 29 رن) بھی گر گیا۔ یہاں سے آشوتوش شرما اور ٹرسٹن اسٹبس (22 گیندوں میں 34 رن) کے درمیان 48 رنوں کی انتہائی اہم شراکت داری ہوئی، لیکن میچ کا رخ پلٹا وپراج نگم نے۔ انھوں نے آتے ہی بڑے شاٹ لگانے شروع کیے اور دگویش راٹھی کی گیند پر آؤٹ ہونے سے پہلے محض 15 گیندوں میں 39 رن بنا دیے۔ آشوتوش اور وپراج کے درمیان محض 22 گیندوں پر 61 رنوں کی شراکت داری نے ماحول ہی بدل دیا۔ پھر آخر میں آشوتوش نے پوری ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہوئے ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا۔ انھوں نے آخری اوور کی تیسری گیند پر چھکا لگا کر ٹیم کو جیت دلائی۔


لکھنؤ کی طرف سے 4 گیندبازوں (شاردل ٹھاکر، منی مارن سدھارتھ، دگویش راٹھی، روی بشنوئی) نے 2-2 وکٹ لیے، لیکن کوئی بھی کفایتی ثابت نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ جیت کے لیے 210 رنوں کا ہدف حاصل کرنے میں دہلی کو بہت زیادہ دقت نہیں ہوئی۔ وکٹ ضرور دہلی کے گرتے رہے، لیکن رن ریٹ بہت زیادہ پیچھے نہیں رہا، اور آخر میں آشوتوش نے رہی سہی کسر پوری کر دی۔ شہباز احمد تو سب سے مہنگے ثابت ہوئے جنھوں نے 1.3 اوورس میں ہی 22 رن خرچ کر دیے۔ تجربہ کار گیندباز روی بشنوئی نے بھی 4 اوورس میں 53 رن لٹا دیے۔ 4 اوورس میں 47 رن پرنس یادو نے بھی دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔