آئی پی ایل 2025: پریانش آریہ کے طوفان میں اڑ گئی چنئی کی ٹیم، پنجاب 18 رنوں سے فتحیاب

پریانش آریہ کے طوفانی 103 رنوں کی بدولت پنجاب کنگز نے 20 اوورس میں 6 وکٹ کے نقصان پر 219 رنوں کا پہاڑ کھڑا کیا تھا۔ جواب میں چنئی سپر کنگز 5 وکٹ کے نقصان پر 201 رن ہی بنا سکی۔

<div class="paragraphs"><p>پریانش آریہ، تصویر @IPL</p></div>

پریانش آریہ، تصویر @IPL

user

قومی آواز بیورو

آئی پی ایل 2025 میں پنجاب کنگز نے اپنے گھر پر آج پہلی جیت حاصل کر لی۔ شریئس ایر کی کپتانی والی پنجاب کنگز نے گزشتہ میچ میں ملی شکست کے بعد زوردار واپسی کی اور چنئی سپرکنگز کو 18 رنوں سے شکست دے دی۔ ملانپور میں 8 اپریل کو کھیلے گئے اس مقابلے میں 24 سالہ نوجوان بلے باز پریانش آریہ (42 گیندوں میں 9 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 103 رن) نے دھماکہ خیز سنچری لگا کر محفل لوٹ لی اور ٹیم کو 219 رنوں کے بڑے اسکور تک پہنچایا۔ یہ اسکور چنئی کے لیے بہت بڑا ثابت ہوا اور ٹیم صرف 201 رن ہی بنا سکی۔ اس کے ساتھ ہی چنئی کو لگاتار چوتھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پنجاب اور چنئی کے درمیان یہ مقابلہ دونوں ٹیموں کے لیے جیت کی راہ پر لوٹنے کا موقع تھا۔ حالانکہ دونوں ٹیموں نے اس مقابلے میں اپنی خراب فیلڈنگ سے ایک دوسرے کو بھرپور مواقع دیے۔ فرق صرف اس بات کا رہا کہ ان مواقع کا فائدہ اٹھایا پنجاب کی ٹیم نے۔ پریانش نے اپنی پہلی گیند پر چھکا لگایا تھا اور دوسری ہی گیند پر انھیں زندگی ملی تھی، جس کا فائدہ انھوں نے بھرپور طریقے سے اٹھایا۔ مجموعی طور پر پریانش کے 3 کیچ چھوٹے اور پنجاب کے 4 کیچ چھوڑے گئے۔ پنجاب نے بھی چنئی کے کھلاڑیوں کے مجموعی طور پر 4 کیچ چھوڑے۔


پہلے بلے بازی کرنے اتری پنجاب نے اس میدان پر اب تک کا سب سے بڑا اسکور بنایا، لیکن ٹیم کو یہاں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پریانش نے پہلے ہی اوور میں 2 چھکے لگا کر اپنے ارادے ظاہر کر دیے تھے، لیکن دوسری طرف سے باقی بلے بازی لگاتار آؤٹ ہوتے رہے۔ پاور پلے تک ہی 3 اور آٹھویں اوور تک 5 وکٹ گر گئے تھے، جبکہ اسکور 85 رن ہی تھا۔ اس میں آؤٹ ہونے والے بلے بازوں کا تعاون محض 23 رن تھا۔ پریانش کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے 19 گیندوں میں طوفانی نصف سنچری مکمل کی، اور پھر 13ویں اوور میں متھیشا پتھیرانا کو لگاتار 3 چھکے اور ایک چوکا لگا کر صرف 39 گیندوں میں سنچری مکمل کر لی۔ پریانش کے آؤٹ ہونے کے بعد ششانک سنگھ (36 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 52 رن) اور مارکو یانسن (19 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 34 رن) کے درمیان 65 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب 20 اوورس میں 6 وکٹ کے نقصان پر 219 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔

گزشتہ 6 سال کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے چنئی کے لیے 220 رنوں کا ہدف پہلے سے ہی مشکل لگ رہا تھا، لیکن اس بار اس کے لیے رچن رویندر اور ڈیون کانوے کی سلامی جوڑی نے بہترین شروعات دی۔ دونوں نے پاور پلے میں کوئی وکٹ نہیں گرنے دیا اور 59 رن جوڑے، لیکن یہ بھی ٹیم کی ضرورت کے مطابق تیز شروعات نہیں تھی۔ ساتویں اوور میں رچن کے آؤٹ ہونے کے بعد آئے کپتان ریتوراج گائیکواڈ پھر سے ناکام ہو گئے۔ اس کے بعد کانوے اور شیوم دوبے نے اننگ کو سنبھالا۔ دونوں کے درمیان 89 رنوں کی شراکت داری ہوئی، جس میں کچھ اوور تو ٹیم کے لیے اچھے رہے، لیکن پھر بھی رَن ریٹ ضرورت سے کم ہی تھا۔


اس درمیان کانوے نے حالانکہ اپنی نصف سنچری مکمل کی، لیکن دوبے کے آؤٹ ہونے کے بعد انھیں بھی ریٹائرڈ آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تاکہ آخر میں ضروری رن تیزی سے بٹورے جا سکیں۔ اس درمیان پانچویں نمبر پر آئے ایم ایس دھونی نے کچھ بہترین شاٹس لگا کر امید جگائی۔ 20ویں اوور سے پہلے وہ 3 چھکے اور ایک چوکا لگا چکے تھے۔ آخری اوور میں چنئی کو 28 رن کی ضرورت تھی، جو ناممکن سا لگ رہا تھا، لیکن پہلی ہی گیند پر دھونی کے آؤٹ ہونے سے ساری امیدیں ختم ہو گئیں۔ ٹیم 201 رن ہی بنا سکی اور 18 رنوں سے ہار گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔