آئی پی ایل 2023: سانسیں روک دینے والے مقابلے میں لکھنؤ نے ممبئی کو 5 رنوں سے ہرایا، پلے آف کی امیدیں برقرار

لکھنؤ نے ممبئی کے سامنے جیت کے لیے 178 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن ممبئی مقررہ 20 اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر 172 رن ہی بنا سکی۔

<div class="paragraphs"><p>لکھنؤ کے گیندباز روی بشنوئی، @IPL</p></div>

لکھنؤ کے گیندباز روی بشنوئی، @IPL

user

تنویر

آج ایک بار پھر آئی پی ایل میں سانسیں روک دینے اور دھڑکنیں تیز کر دینے والا مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ مقابلہ ممبئی انڈینز اور لکھنؤ سپرجائنٹس کے درمیان تھا جس میں لکھنؤ نے 5 رنوں سے جیت حاصل کی۔ ایک وقت ایسا تھا جب ممبئی کے لیے جیت آسان دکھائی دے رہی تھی، لیکن آخر میں لکھنؤ کے گیندبازوں نے بہترین گیندبازی کی اور خصوصاً آخری اوور جو محسن خان نے ڈالا وہ قابل تعریف تھا۔ آخری اوور میں جیت کے لیے 11 رنوں کی ضرورت تھی، لیکن محسن خان نے محض 5 رن دیے۔ اس جیت کے ساتھ لکھنؤ کی پلے آف میں پہنچنے کی امیدیں زندہ ہیں کیونکہ 13 میچوں میں اس کے 15 پوائنٹس ہیں۔ آخری میچ جیت کر وہ 17 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہے۔ ممبئی انڈینز بھی پلے آف کی دوڑ میں برقرار ہے۔ اس نے 13 میچوں میں 14 پوائنٹس حاصل کیے ہیں اور آخری میچ جیت کر وہ 16 پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہے۔ حالانکہ کچھ دیگر ٹیمیں بھی 16 پوائنٹس تک پہنچتی ہوئی نظر آ رہی ہیں، ایسے میں رَن ریٹ کا کردار اہم ہو سکتا ہے۔

ممبئی انڈینز کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیتنے کے بعد گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ صحیح بھی ثابت ہوا کیونکہ ساتویں اوور میں ہی لکھنؤ کے 3 وکٹ 35 رن پر گر گئے تھے۔ پھر کپتان کرونال پانڈیا اور مارکس اسٹوئنس نے 82 رنوں کی تیز طرار شراکت داری کی۔ ٹیم کا اسکور 117 رن تھا جب کپتان کرونا پانڈیا 42 گیندوں پر 49 رن بنا کر ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے۔ لیکن دوسری طرف سے مارکس اسٹوئنس کا طوفان جاری رہا اور وہ 47 گیندوں پر 89 رن بنا کر ناٹ آؤٹ لوٹے۔ نکولس پورن بھی ناٹ آؤٹ رہے جنھوں نے 8 گیندوں پر 8 رن بنائے۔ شروعاتی بلے بازوں کی بات کریں تو دیپک ہوڈا نے 5 رن، کوئنٹن ڈیکوک نے 16 رن اور پریرک مانکڈ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ لکھنؤ نے مقررہ 20 اوور میں 3 وکٹ کے نقصان پر 177 رن بنا دیے، جو سلو پچ کو دیکھتے ہوئے ایک بڑا اسکور تھا۔


ممبئی کی طرف سے جیسن بہرنڈورف نے 4 اوور میں 30 رن دے کر سب سے زیادہ 2 وکٹ لیے۔ ایک وکٹ پیوش چاؤلہ کو ملا، لیکن وہ 3 اوور میں 26 رن دے کر مہنگے ثابت ہوئے۔ سب سے زیادہ مہنگے کرس جارڈن رہے جنھوں نے 4 اوور میں 50 رن خرچ کیے۔ رتک شوقین نے 3 اوور میں 20 رن، آکاش مڈھوال نے 4 اوور میں 30 رن اور کیمرون گرین نے 2 اوور میں 16 رن دیے۔

178 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اترے ممبئی کے سلامی بلے بازوں کپتان روہت شرما اور ایشان کشن نے زبردست شروعات دی۔ دونوں کے درمیان 9.4 اوور میں 90 رنوں کی شراکت داری ہوئی، لیکن پھر دونوں کا وکٹ جلدی جلدی گر گیا جس سے ممبئی دباؤ میں آ گئی۔ پہلے روہت شرما 25 گیندوں پر 37 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، اور پھر ایشان کشن 39 گیندوں پر 59 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ دونوں ہی کھلاڑیوں کو روی بشنوئی نے باؤنڈری پر کیچ آؤٹ کرایا۔ پھر ہر تھوڑے وقفہ پر ممبئی نے وکٹ گنوایا جس سے رنوں کی رفتار بھی دھیمی ہو گئی۔ سوریہ کمار یادو 7 رن، نیہال وڈھیرا 16 رن اور وشنو ونود 2 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ یہاں پر ممبئی کا اسکور 17.4 اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر 145 رن ہو گیا۔ یعنی 14 گیندوں پر جیت کے لیے 33 رنوں کی ضرورت تھی۔


اس وقت ٹم ڈیوڈ پر سبھی کی نگاہیں تھیں کیونکہ وہ اچھی بلے بازی کر رہے تھے۔ انھوں نے کچھ بڑے شاٹ بھی لگائے، لیکن کسی دیگر بلے باز کا انھیں ساتھ نہیں مل سکا۔ آخری اوور میں جب 11 رنوں کی ضرورت تھی تو محض 5 رن ہی بن سکے۔ ٹم ڈیوڈ 19 گیندوں پر 32 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور کیمرون گرین نے 6 گیندوں پر 4 رن (ناٹ آؤٹ) کا تعاون کیا۔ 20 اوور میں ممبئی کی ٹیم 5 وکٹ کے نقصان پر 172 رن بنا سکی اور 5 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

لکھنؤ کی گیندبازی کی بات کی جائے تو یش ٹھاکر (4 اوور میں 40 رن) اور روی بشنوئی (4 اوور میں 20 رن) کو 2-2 وکٹ ملے، جبکہ ایک وکٹ محسن خان (3 اوور میں 26 رن) کو ملا۔ کرونال پانڈیا کی بھی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے 4 اوور میں صرف 27 رن دیے، حالانکہ انھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ نوین الحق (4 اوور میں 37 رن) اور سوپنل سنگھ (1 اوور میں 11 رن) کافی مہنگے ثابت ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔