آئی پی ایل 2016 کا فائنل آج بھی درد دیتا ہے: کوہلی

وراٹ کوہلی نے اپنی بلے بازی کے ذریعے فائنل میں بھی جگہ بنائی تھی جس میں اے بی ڈی ویلیئرز، کے ایل راہل، کرس گیل اور کوہلی شامل تھے۔ اس دوران وراٹ نے کئی ریکارڈ بنائے تھے۔

وراٹ کوہلی، تصویر آئی اے این ایس
وراٹ کوہلی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: آئی پی ایل کیریئر کے 207 میچوں میں آئے بہت سے اتار چڑھاؤ کے درمیان وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ 2016 کے سیزن کا فائنل انہیں آج تک تکلیف دیتا ہے۔ رائل چیلنجرز بنگلور نے 2009 اور 2011 میں بھی آئی پی ایل کے فائنل میں جگہ بنائی تھی، لیکن 2016 میں سن رائزرز حیدرآباد کے خلاف کھیلے گئے میچ میں وہ فیورٹ تھے کیونکہ وہ اپنے ہوم گراؤنڈ، ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیل رہے تھے۔

وراٹ کوہلی نے اپنی بلے بازی کے ذریعے فائنل میں بھی جگہ بنائی تھی جس میں اے بی ڈی ویلیئرز، کے ایل راہل، کرس گیل اور کوہلی شامل تھے۔ اس دوران وراٹ نے کئی ریکارڈ بنائے تھے۔ فائنل میں 209 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آر سی بی نے بغیر کوئی وکٹ کھوئے 114 رنز بنائے لیکن پھر بھی وہ میچ آٹھ رنز سے ہار گئے۔


کوہلی نے آرسی بی کے پوڈ کاسٹ سے بتایا، "مجھے لگا جیسے یہ میچ پہلے سے لکھا گیا ہے، ہم نے اس سیزن میں بہت اچھا کھیل کھیلا اور ہم نے میچ اس طرح کھیلا کہ ہم نے بغیر کسی نقصان کے نو اووروں میں 100 رنز بنائے۔ پھر بھی ہم ہار گئے۔ اتنا ہی نہیں آج تک لوکیش راہل، اگر کوئی اس میچ کا ہائی لائٹ پیکج چلا رہا ہے، وہ ایک اسکرین شاٹ لیتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ ابھی بھی درد کرتا ہے۔

ہم نے جیت کے بعد کے جشن کی تیاریاں کر رکھی تھیں۔ ہم جیت کا جشن منانے کی پوزیشن میں اداس چہرے لئے بیٹھے تھے۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ وہ ہمارا دن تھا، 'یہ وہ میچ تھا جو مجھے آج تک تکلیف دیتا ہے۔'

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔