عالمی کپ سیمی فائنل میں ہندوستانی بلے بازوں نے مچائی دھوم، نیوزی لینڈ کو دیا 398 رنوں کا ہدف

روہت، شبھمن، کوہلی، شریئس، راہل سبھی نے نیوزی لینڈ کے گیندبازوں کی بخیا ادھیڑ کر رکھ دی، ہندوستانی ٹیم نے 50 اوورس میں 2 وکٹ کے نقصان پر 397 رن بنا ڈالے۔

<div class="paragraphs"><p>وراٹ کوہلی، تصویر @BCCI</p></div>

وراٹ کوہلی، تصویر @BCCI

user

تنویر

عالمی کپ 2023 کے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستانی بلے بازوں نے ایسی بلے بازی کی کہ اسٹیڈیم میں موجود لوگوں کے ساتھ ساتھ ٹیلی ویژن اور او ٹی ٹی پر براہ راست میچ دیکھنے والے بھی مسحور رہ گئے۔ ہندوستانی کپتان روہت شرما نے جیسے ہی ٹاس جیت کر بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا، لوگوں کو امید ہو گئی تھی کہ بڑا اسکور دیکھنے کو ملے گا۔ اور پھر روہت شرما نے جو طوفانی شروعات ٹیم کو دی، اس کا بھرپور فائدہ شبھمن، کوہلی، شریئس اور راہل نے اٹھایا۔ ہندوستانی بلے بازوں نے تو نیوزی لینڈ کے گیندبازوں کی بخیا ہی ادھیڑ کر رکھ دی۔ 50 اوورس میں روہت بریگیڈ نے 397 رن بنا ڈالے، یعنی نیوزی لینڈ کے سامنے جیت کے لیے 398 رنوں کا ہدف رکھ دیا۔

ہندوستان کی بلے بازی آج جب شروع ہوئی تو ٹرینٹ بولٹ کے پہلے ہی اوور میں روہت شرما نے 10 رن بنا کر اپنا ارادہ ظاہر کر دیا تھا۔ ساؤتھی کی بھی انھوں نے خوب پٹائی کی اور نتیجہ یہ ہوا کہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو چھٹا اوور اسپن گیندباز مشیل سینٹنر کو دینا پڑا۔ لیکن اس اوور میں روہت نے 11 رن بنا ڈالے۔ چوکوں اور چھکوں کی بارش جاری تھی کہ ٹم ساؤدی کی ایک سلو گیند پر بڑا شاٹ لگانے کی کوشش میں گیند بہت اوپر اٹھ گئی اور ایک اچھا کیچ ولیمسن نے پکڑ لیا۔ روہت نے محض 29 گیندوں پر 4 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 47 رن بنائے۔ پھر شبھمن کا ساتھ دینے وراٹ کوہلی میدان پر اترے، اور یہاں سے شبھمن نے رنوں کی تیز رفتار برقرار رکھنے کا ذمہ اٹھایا۔ کوئی بھی گیندباز اثردار نظر نہیں آ رہا تھا، لیکن اچانک جانگھ کے پٹھوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے گل کو ریٹائرڈ آؤٹ ہونا پڑا۔ انھوں نے 65 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے شاندار 79 رن بنائے۔ حالانکہ بعد میں وہ 50ویں اوور میں میدان پر اترے اور 66 گیندوں پر 80 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔


یہاں سے وراٹ کوہلی اور شریئس ایر کی ایسی شراکت داری شروع ہوئی جس نے ہندوستان کو وہاں پہنچا دیا جہاں میچ شروع ہونے سے پہلے پہنچنے کے بارے میں کم ہی لوگوں نے سوچا ہوگا۔ دونوں کے درمیان 128 گیندوں پر 163 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ شراکت داری تب ٹوٹی جب وراٹ کوہلی 113 گیندوں پر 117 رن (2 چھکے، 9 چوکے) بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پھر جب کے ایل راہل اترے تو انھوں نے میدان میں جمنے کی جگہ زیادہ سے زیادہ رن بنانے کی کوششیں شروع کر دی۔ ایر اور راہل دونوں نے رنوں کی رفتار کو آسمان پر پہنچا دیا اور پھر ایر 70 گیندوں پر طوفانی 105 رن (8 چھکے، 4 چوکے) بنا کر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری لائن پر آؤٹ ہو گئے۔ جب ایر آؤٹ ہوئے تو ہندوستانی ٹیم کا اسکور 48.5 اوورس میں 3 وکٹ کے نقصان پر 381 رن تھا۔ یعنی محض 7 گیندیں باقی تھیں اور ایسے میں سوریہ کمار یادو میدان پر اترے، لیکن ان کے پاس جمنے کا کوئی موقع نہیں تھا۔ بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ کیچ آؤٹ ہو گئے۔ انھوں نے 2 گیندوں پر 1 رن بنائے۔ کے ایل راہل ناٹ آؤٹ رہے جنھوں نے 20 گیندوں پر 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 39 رن بنائے۔ اس طرح ہندوستان 50 اوورس میں 4 وکٹ کے نقصان پر 397 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔

نیوزی لینڈ کی گیندبازی کا جائزہ لیا جائے تو مشیل سینٹنر (10 اوورس میں ایک میڈن کے ساتھ 51 رن، کوئی وکٹ نہیں) کو چھوڑ کر کوئی بھی متاثر نہیں کر سکا۔ ٹم ساؤدی کو 3 وکٹ ضرور ملے لیکن انھوں نے 10 اوورس میں 100 رن دے ڈالے۔ ایک وکٹ ٹرینٹ بولٹ کو ملا جنھوں نے 10 اوورس میں 86 رن خرچ کیے۔ باقی گیندباز نے وکٹ بھی نہیں لے سکے اور رن بھی خوب دیے۔ لاکی فرگوسن نے 8 اوورس میں 65 رن، رچن رویندر نے 7 اوورس میں 60 رن اور گلین فلپس نے 5 اوورس میں 33 رن دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔