ہرمن پریت کور کو ’بدتمیزی‘ کے لیے آئی سی سی نے سنائی سخت سزا، دو بین الاقوامی میچ کھیلنے پر لگی روک

آئی سی سی ضابطہ کی دو مختلف خلاف ورزیوں کے بعد ہرمن پریت کور کو اگلے دو بین الاقوامی میچوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔

ہرمن پریت کور، تصویر آئی اے این ایس
ہرمن پریت کور، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

میدان کے اندر اور باہر اپنے حالیہ رویہ کے لیے تنقید کا سامنا کر رہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی کپتان ہرمن پریت کور کو ہفتہ کے روز ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خلاف آئی سی سی ویمن چمپئن شپ سیریز کے تیسرے میچ کے دوران آئی سی سی ضابطہ کی دو مختلف خلاف ورزیوں کے بعد ان کے اگلے دو بین الاقوامی میچوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ اس سزا کے تحت ہرمن پریت کور ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان کے اگلے دو میچ نہیں کھیل پائیں گی۔

کھلاڑیوں اور کھلاڑی اسسٹنٹ پرسونل کے لیے آئی سی سی ضابطہ کے آرٹیکل 2.8 کی خلاف ورزی کا قصوروار پائے جانے کے بعد ہرمن پریت پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ لگایا گیا ہے اور لیول 2 جرم کے لیے ان کے ڈسپلنری ریکارڈ میں 3 ڈیمیرٹ پوائنٹس جوڑے گئے ہیں جو ’امپائر کے فیصلے پر عدم اتفاق ظاہر کرنے‘ سے متعلق ہیں۔ ہرمن پریت کور کو آرٹیکل 2.7 کی خلاف ورزی کا قصوروار پائے جانے کے بعد لیول 1 کے جرم کے لیے ان کی میچ فیس کا 25 فیصد جرمانہ بھی لگایا گیا تھا، جو ’ایک بین الاقوامی میچ میں ہونے والے واقعہ کے بارے میں عوامی تنقید‘ سے متعلق ہے۔


پہلا واقعہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان کھیلے گئے یک روزہ سیریز کے تیسرے اور آخری میچ ہندوستان کی بلے بازی کے دوران 34ویں اوور میں پیش آیا جب اسپنر ناہدہ اختر کی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد ہرمن پریت نے عدم اتفاق ظاہر کرتے ہوئے اپنا بلّا وکٹ پر دے مارا۔ وہ اس فیصلے سے واضح طور پر ناخوش تھیں کیونکہ اسے لگا کہ گیند اس کے پیڈ سے لگ کر نکلی ہے، اور اس نے اپنے بلّے سے اسٹمپر کو توڑ کر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔

دوسرا واقعہ پریزنٹیشن فنکشن کے دوران پیش آیا جب ہرمن پریت کور نے میچ میں خراب امپائرنگ کا حوالہ دیتے ہوئے بنگلہ دیش کی کپتان سے کچھ ایسا کہا کہ وہ اپنی پوری ٹیم کو لے کر ڈریسنگ روم میں چلی گئیں۔ ہرمن پریت نے اپنا قصور مان لیا ہے اور آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف میچ ریفری اختر احمد کے ذریعہ مجوزہ پابندیوں کو قبول کر لیا ہے، اور اس لیے رسمی سماعت کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ میدانی امپائر تنویر احمد اور محمد قمر الزماں، تیسرے امپائر منیر الزماں اور چوتھے امپائر علی ارمان نے ہرمن پریت سے متعلق الزامات لگائے تھے جس کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔