تیسرا ٹی-20: فیصلہ کن میچ میں سیریز جیت کا چوکا لگانے اترے گا ہندوستان

ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا میں ٹی-20 سیریز ڈرا کھیلی جبکہ ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز جیت لی، نیوزی لینڈ دورے میں ون ڈے سیریز پر 4-1 کے ریکارڈ فرق سے قبضہ کیا اور اب باری ٹی-20 سیریز کی ہے۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/BCCI">@BCCI</a>
تصویر / @BCCI
user

یو این آئی

هیملٹن: دوسرے ٹی -20 مقابلے میں گیند اور بلے سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے فتح حاصل کرنے کے بعد اپنا حوصلہ بلند کر چکی ٹیم انڈیا میزبان نیوزی لینڈ کے خلاف اتوار کو ہونے والے تیسرے اور فیصلہ کن ٹوئنٹی -20 میچ میں غیر ملکی زمین پر سیریز جیتنے کا چوکا لگانے کے مضبوط ارادے سے اترے گی۔

ہندوستان نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے اکثر دوروں پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستان نے آسٹریلیا میں ٹوئنٹی -20 سیریز 1-1 سے ڈرا کھیلی اور ٹیسٹ سیریز 2-1 سے اور ون ڈے سیریز 2-1 سے جیت لی۔ ہندستان نے اس کے بعد نیوزی لینڈ کے دورے میں ون ڈے سیریز پر 4-1 کے ریکارڈ فرق سے قبضہ کیا اور اب باری ٹوئنٹی -20 سیریز کی ہے۔

ٹیم انڈیا نے پہلا ٹوئنٹی -20 میچ 80 رنز کے ریکارڈ فرق سے گنوانے کے بعد شاندار واپسی کی اور آکلینڈ میں دوسرا مقابلہ سات وکٹ سے جیت کر سیریز میں 1-1 سے برابری کر لی۔ ہندوستان نے اس طرح ٹوئنٹی -20 مقابلے میں نیوزی لینڈ زمین پر پہلی کامیابی حاصل کی۔

نیوزی لینڈ نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 158 رن بنائے جبکہ ہندوستان نے 18.5 اوور میں تین وکٹ پر 162 رن بنا کر جیت اپنے نام کر لی۔ لیفٹ آرم اسپنر كرونال پانڈیا 28 رن پر تین وکٹ لے کر مین آف دی میچ بنے جبکہ کپتان روہت شرما (50) نے بہترین نصف سنچری بنائی اور نوجوان وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت نے ناٹ آؤٹ 40 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

میچ کے بعد روہت نے مانا کہ ٹیم نے پہلے میچ کی شکست میں کی گئی غلطیوں سے سبق لیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ دیکھ کر کافی خوشی ہوئی کہ ہم نے بہترین گیند بازی کی اور ہم بیٹ کے ساتھ بھی اچھے سے کھیلے۔ ہمارے حق میں بہت سی چیزیں گئیں۔ ہمارے کھیل میں بھی معیار تھا، لیکن ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھنے کے بعد اپنے منصوبوں کوبہتر طریقے سے نافذ کیا۔

دوسری طرف میزبان ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے بھی کہا کہ ٹیم پہلے میچ کی کارکردگی کو برقرار نہیں رکھ پائی۔ ولیمسن نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ ویلنگٹن کی کارکردگی کو دہرانا آسان نہیں ہے۔ اس میچ میں ہم بلے سے کچھ خاص نہیں کرپائے۔ اس پچ پر بیٹنگ کرنا آسان نہیں تھا لیکن اگر ہم ڈیتھ اووروں میں 20 رن مزید بنا لیتے تو یہ اچھا ثابت ہوتا۔

نیوزی لینڈ نے پہلے میچ میں 200 سے اوپر کا اسکور بنا کر ہندوستانی بلے بازی کو دباؤ میں ڈال دیا تھا لیکن دوسرے میچ میں 158 رن کا اسکور ایسا نہیں تھا جس سے ہندوستانی ٹیم دباؤ میں آپاتی۔ روہت اور شکھر دھون کی شاندار شروعات نے ہندوستان کا کام آسان کیا تھا۔ اگرچہ شکھر کو اپنی ابتدائی لڑکھڑاہٹ سے نکلنا ہوگا اور اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل کرنا ہوگا۔

ہندوستان کو هیملٹن کے میدان کے اپنے ریکارڈ کو ذہن میں رکھنا ہوگا جہاں ہندوستانی ٹیم چوتھے ون ڈے میں صرف 92 رن پر لڑھک گئی تھی اور اسے آٹھ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہندوستان کو اگر غیر ملکی زمین پر سیریز جیت کا چوکا لگانا ہے تو اسے هیملٹن میں اپنے ماضی کی کارکردگی کو پیچھے چھوڑ کر بہتر کارکردگی کرنی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔