ہندوستان-جنوبی افریقہ ٹیسٹ: کیپ ٹاؤن میں گیندبازوں کا قہر، پہلے دن گرے 23 وکٹ، بنے کئی ریکارڈس

جنوبی افریقہ نے پہلی اننگ میں 55 رن بنائے، جواب میں ہندوستان نے 153 رن بنا کر 98 رنوں کی سبقت حاصل کی، دوسری اننگ میں جنوبی افریقہ نے آج کھیل ختم ہونے تک 3 وکٹ کے نقصان پر 62 رن بنا لیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی ٹیم، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/BCCI">@BCCI</a></p></div>

ہندوستانی ٹیم، تصویر@BCCI

user

تنویر

ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ آج سے کیپ ٹاؤن کے نیولینڈس میں شروع ہوا۔ پہلے دن پوری طرح سے گیندبازوں کا بول بالا رہا۔ پہلے ہندوستانی گیندبازوں نے جنوبی افریقہ کو 55 رنوں پر ڈھیر کر دیا، اور پھر جنوبی افریقی گیندبازوں نے ہندوستان کی پہلی اننگ 153 رنوں پر ختم کر دی۔ اتنا ہی نہیں، آج جب کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقہ نے دوسری اننگ میں بھی 3 وکٹ محض 62 رنوں پر گنوا دیے ہیں۔ یعنی پہلے دن مجموعی طور پر 23 وکٹ گرے جو کہ کیپ ٹاؤن میں ایک ریکارڈ ہے۔ اس کے علاوہ بھی آج کیپ ٹاؤن میں کئی ریکارڈس بنے۔ مثلاً ہندوستانی اننگ میں آخر کے 6 وکٹ بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ اس سے قبل کسی بھی ٹیم کا بغیر کوئی رن بنائے زیادہ سے زیادہ 5 وکٹ گرنے کا ریکارڈ تھا۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے پہلے دن کچھ ذاتی ریکارڈس بھی بنے جس میں پہلی اننگ کے دوران محمد سراج کا 15 رن دے کر 6 وکٹ حاصل کرنا ہے جو کہ ٹیسٹ کی ایک اننگ میں ان کی اب تک کی بہترین گیندبازی ہے۔

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے پہلے دن پر نظر ڈالی جائے تو دونوں ہی ٹیموں کے بلے بازوں نے ایک طرح سے مایوس کیا۔ پہلی اننگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے سب سے بڑا اسکور 15 رن کا رہا جو کہ کائل ویرینے نے بنایا تھا۔ ان کے بعد 12 رن ڈیوڈ بیڈنگھم نے بنائے۔ باقی بلے باز دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے۔ ہندوستان کی جانب سے گیندبازی میں محمد سراج تو جیسے افریقی بلے بازوں پر قہر بن کر ٹوٹے۔ انھوں نے 9 اوورس کا ایک اسپیل کیا اور پھر دوسرے اسپیل کی ضرورت ہی نہیں ہوئی۔ 9 اوورس میں انھوں نے محض 15 رن دے کر 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ 2-2 وکٹ جسپریت بمراہ اور مکیش کمار کے حصے میں آئے۔


ہندوستان کی پہلی اننگ بلے بازی کے لحاظ سے کچھ حد تک بہتر رہی، کیونکہ وراٹ کوہلی نے 46 رن، کپتان روہت شرما نے 39 رن اور شبھمن گل نے 36 رنوں کی بہترین اننگ کھیلی۔ لیکن ان تینوں کے علاوہ کوئی بلے باز دوہرے ہندسے تک نہیں پہنچ سکا۔ حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ 7 کھلاڑیوں نے کوئی رن نہیں بنائے۔ ان بلے بازوں میں یشسوی جیسوال، شریئس ایر، رویندر جڈیجہ، جسپریت بمراہ، محمد سراج، پرسدھ کرشنا اور مکیش کمار شامل ہیں۔ حالانکہ مکیش کمار ناٹ آؤٹ رہے۔ کوہلی، روہت اور شبھمن کے علاوہ ایک دیگر کھلاڑی جس نے رن بنائے، وہ کے ایل راہل تھے۔ انھوں نے 8 رنوں کا تعاون کیا۔

ہندوستانی بلے بازی کی سب سے خراب بات یہ رہی کہ ایک وقت اسکور 4 وکٹ کے نقصان پر 153 رن تھا اور روہت کی ٹیم بہت مضبوط دکھائی دے رہی تھی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم ایک بڑا سبقت حاصل کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو بیک فُٹ پر ڈال دے گی، لیکن یہاں سے جو وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو تھما ہی نہیں۔ ہندوستان کا پہلی اننگ میں اسکور 4 وکٹ کے نقصان پر 153 رن سے سیدھے 153 رن پر آل آؤٹ تک پہنچ گیا۔ ہندوستان نے آخر کے 6 وکٹ محض 11 گیندوں پر گنوا دیے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ہندوستان کو 98 رنوں کا ہی سبقت حاصل ہو سکا۔


جنوبی افریقہ کی طرف سے گیندبازی میں کگیسو رباڈا سب سے بہتر ثابت ہوئے۔ حالانکہ آخر میں وکٹ کی جھڑی لنگی اینگیڈی نے لگائی جو کہ شروع میں بہت مہنگے ثابت ہوئے تھے۔ جب لنگی ٹیم کا 34واں اوور پھینکنے پہنچے تو ہندوستان کے 4 وکٹ گرے تھے۔ اس اوور میں انھوں نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیج دیا۔ پھر 35ویں اوور میں 2 وکٹ رباڈا نے لے لیے اور ایک بلے باز رَن آؤٹ بھی ہوئے۔ رباڈا نے 11.5 اوورس میں 38 رن دے کر 3 وکٹ، لنگی اینگیڈی نے 6 اوورس میں 30 رن دے کر 3 وکٹ اور نیندرے برگر نے 8 اوورس میں 42 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پھر جب جنوبی افریقہ نے دوسری مرتبہ بلے بازی شروع کی تو سلامی بلے باز ایڈن مارکرم اور ڈین ایلگر نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ 37 رن تک کوئی وکٹ نہیں گرا تھا، لیکن پھر مکیش کمار نے ہندوستان کو کپتان ایلگر کا اہم وکٹ دلایا۔ ایلگر اپنے ٹیسٹ کیریر کی آخری اننگ میں 12 رن بنا کر وراٹ کوہلی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ جلد ہی مکیش کمار نے ٹونی ڈی زورزی (1 رن) کا بھی وکٹ لے لیا۔ جب آخری دن کے کچھ اوورس بچے ہوئے تھے تو بمراہ نے بھی ایک کامیابی حاصل کی اور ٹرسٹن اسٹبس کو 1 رن کے ذاتی اسکور پر پویلین بھیج دیا۔ آج کا کھیل جب ختم ہوا تو جنوبی افریقہ کا اسکور 3 وکٹ کے نقصان پر 62 رن تھا۔ ایڈن مارکرم 36 رن بنا کر اور ڈیوڈ بیڈنگھم 7 رن بنا کر کھیل رہے ہیں۔ ہندوستان کو اب بھی 36 رنوں کی سبقت حاصل ہے، یعنی دوسرے دن اگر ہندوستانی گیندباز پھر سے حاوی ہوئے تو روہت شرما کو ایک آسان جیت نصیب ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔