ہندوستان اور آسٹریلیا کا ٹیسٹ کے بعد ون ڈے سیریز میں مقابلہ، روہت شرما کی غیر موجودگی میں ہاردک پانڈیا کے ہاتھوں میں ٹیم کی کمان

روہت شرما کی غیر موجودگی میں ہاردک پانڈیا کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج جمعہ (17 مارچ) کو ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلے گی

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر / @BCCI</p></div>

تصویر ٹوئٹر / @BCCI

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج جمعہ (17 مارچ 2023) کو ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلے گی۔ روہت شرما کی غیرموجودگی میں پانڈیا پہلے میچ میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔ روہت دوسرے میچ سے ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔ آسٹریلیا ٹیم کی کمان اسٹیو اسمتھ کے ہاتھ میں ہوگی۔ یہ سیریز دونوں ٹیموں کے لیے اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ سال ورلڈ کپ کا ہے اور یہ ٹورنامنٹ ہندوستان میں ہی ہونا ہے۔ ایسے میں یہ سیریز تیاریوں کو آزمانے کا بہترین موقع ثابت ہوگی۔

آسٹریلیا نے اب تک منعقدہ 12 ون ڈے ورلڈ کپ میں سے 5 جیتے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان سے کھیلے گئے زیادہ تر میچ آسٹریلیا نے جیتے ہیں۔ ہندوستان کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے حال ہی میں احمد آباد ٹیسٹ میں سنچری بنا کر اپنی تیاری کو ثابت کردیا ہے۔ کوہلی آئندہ سیریز میں آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے گیند بازوں کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔ کوہلی پر لگام لگانے کی ذمہ داری تیزگیندباز مچل اسٹارک پر ہوگی۔ اسٹارک کے خلاف، کوہلی نے 7 اننگز میں 101.08 کے اسٹرائیک ریٹ سے 92 گیندوں میں 93 رنز بنائے ہیں۔ اسٹارک ون ڈے میں ایک بار بھی کوہلی کو آؤٹ نہیں کر پائے ہیں۔


کے ایل راہل کے لیے پچھلا کچھ وقت بطور بلے باز مایوس کن رہا ہے ۔ راہل کے ناقدین ان کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ شائقین کی نظریں آئندہ سیریز میں راہل اورآسٹریلیائی اسپنر ایڈم زمپا کے درمیان مقابلہ پر ہوں گی۔ ویسے، ہندوستانی بلے باز کے مقابلہ زمپا کی کارکردگی زیادہ متاثر کن ہے۔ زمپا نے راہل کو 6 اننگز میں 3 بار آؤٹ کیا ہے۔ راہل اس گیند باز کے خلاف 60 گیندوں میں 16.33 کی اوسط سے صرف 49 رنز ہی بنا پائے ہیں۔

آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر بلے باز ڈیوڈ وارنر آئندہ سیریز میں ٹیم کے لیے بڑی امید ثابت ہو سکتے ہیں۔ پاور پلے کے دوران انہیں روکنے کی ذمہ داری ہندوستانی گیندباز محمد شامی پر ہوگی۔ دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ون ڈے کی 8 اننگز میں تین بار وارنر کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے ہیں ۔ اس دوران وارنر شامی کے خلاف 32.33 کی بیٹنگ اوسط سے 98 گیندوں میں 97 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔

کپتان روہت پر ایک بار پھر ٹیم کو بہتر آغاز دینے کی ذمہ داری ہوگی۔ آسٹریلیا کے آل راؤنڈر مچل مارش ان کے اس منصوبے کو ناکام بنانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔ روہت نے مارش کے خلاف 2 اننگز میں 88.37 کے اسٹرائیک ریٹ سے 43 گیندوں میں 38 رن بنائے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 1 چوکا اور 1 چھکا بھی لگایا۔ مارش ون ڈے میں ابھی تک روہت کو آؤٹ نہیں کر پائے ہیں۔

بہتر کپتانی کے علاوہ اسمتھ پر بلے سے کارکردگی دکھانے کی بھی ذمہ داری ہوگی۔ درمیانی اوورز میں ہندوستانی آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا اور اسمتھ کے درمیان اچھا مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ویسے، جڈیجہ کے خلاف اسمتھ کا پلڑا اب تک بھاری رہا ہے۔ انہوں نے 182.00 کی بیٹنگ اوسط سے 147 گیندوں پر 182 رنز بنائے۔ اس دوران جڈیجہ صرف ایک بار اسمتھ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے 16 چوکے اور 4 چھکے بھی لگائے۔


ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ون ڈے 6 دسمبر 1980 کو کھیلا گیا تھا۔ اس کے بعد آسٹریلیا نے پہلے 30 سال ہندوستان پر غلبہ حاصل کیا۔ 1980 سے 2010 کے درمیان دونوں ٹیموں کے درمیان 104 ون ڈے کھیلے گئے۔ اس میں سے ہندوستان صرف 35 میچ ہی جیت سکا۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے 61 میچوں میں فتح حاصل کی۔ یعنی آسٹریلیا نے تقریباً دو تہائی میچ جیتے۔

پچھلے 13 سال کی بات کریں تو ہندوستان نے اس دوران آسٹریلیا کو سخت مقابلہ دیا۔ کل 39 ون ڈے کھیلے گئے۔ ہندوستان نے 18 اور آسٹریلیا نے 19 ون ڈے جیتے ہیں۔ 2 میچوں کا نتیجہ نہ نکل سکا۔

1980 میں ہندوستان-آسٹریلیا کے پہلے ون ڈے کے بعد دس سالوں میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان کل 33 ون ڈے کھیلے گئے۔ ان میں سے ہندوستانی ٹیم صرف 12 جیت سکی یعنی نصف سے بھی کم۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے 18 میچ جیتے جو نصف سے زیادہ ہیں۔ 3 میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہی صورتحال 1990 سے 2000 کے درمیان رہی۔ ہندوستان نے کل 29 میں سے صرف 11 میچ جیتے ہیں۔ اس بار ٹیم انڈیا کی جیت کا تناسب 34 فیصد تھا۔

اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں اس میں اور بھی کمی آئی۔ 2000 سے 2010 کے درمیان دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے زیادہ 42 میچ کھیلے گئے لیکن ٹیم انڈیا کی جیت کا تناسب مزید نیچے چلا گیا۔ اور ٹیم نے 42 میں سے صرف 12 میچ جیتے ہیں۔ تب ٹیم انڈیا کی جیت کا تناسب 28 فیصد تھا۔

گزشتہ 10 سال میں ہندوستانی ٹیم نے کینگروز کو سخت ٹکر دی ہے۔ 2010 کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 39 میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ ان میں سے ہندوستان نے 18 اور آسٹریلیا نے 19 جیتے ہیں۔ 2 میچ بے نتیجہ رہے۔

ہندوستانی سرزمین کی بات کریں تو دونوں ممالک کے درمیان مقابلہ برابری کا رہا ہے۔ دونوں ٹیمیں ہندوستانی پچوں پر 64 بار آمنے سامنے ہو چکی ہیں۔ ان میں سے ہندوستان نے 29 اور آسٹریلیا نے 30 جیتے ہیں۔ باقی 5 میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔


اب ہندوستانی ٹیم ون ڈے ورلڈ کپ کے مشن پر ہے۔ جو صرف اکتوبر نومبر میں ہندوستان کی سرزمین پر کھیلا جانا ہے۔ ٹیم انڈیا نے گزشتہ ورلڈ کپ بھی اپنی سرزمین پر جیتا تھا۔ اس کے بعد مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ ایسی صورتحال میں روہت شرما کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم کو اپنی تیاریوں کو مضبوط رکھنا ہوگا، کیونکہ ہندوستانی شائقین کی توجہ اس تاریخ کوپھر سے دہراتے ہوئے دیکھنے پر مرکوز ہو گی۔

ون ڈے سیریز کے لیے ہندوستانی کرکٹ ٹیم اس طرح ہے: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، وراٹ کوہلی، ہاردک پانڈیا (نائب کپتان)، سوریہ کمار یادو، کے ایل راہل، ایشان کشن (وکٹ کیپر)، رویندرا جڈیجا، کلدیپ یادو، واشنگٹن سندر، یوزویندر چہل، محمد شامی، محمد سراج، عمران ملک، شاردل ٹھاکر، اکشر پٹیل اور جے دیو انادکت۔

ون ڈے سیریز کا شیڈول:

پہلا ون ڈے: 17 مارچ، ممبئی

دوسرا ون ڈے: 19 مارچ، وشاکھاپٹنم

تیسرا ون ڈے: 22 مارچ، چنئی

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔