بی سی سی آئی کے نئے رہنما اصول پر عمل شروع، سبھی کھلاڑی ایک ساتھ بس میں اسٹیڈیم پہنچے
سی اے بی کے صدر اسنیہشیش گانگولی نے نئے ضوابط پر عمل کرنے کے لیے ایسو سی ایشن کی پابند عہدگی ظاہر کی۔ ٹیم انڈیا انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے کولکاتا پہنچی ہے۔

ویڈیو گریب
بی سی سی آئی کے ذریعہ بنگال کرکٹ ایسو سی ایشن (سی اے بی) کو مطلع کرنے کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم کے لیے 10 نکاتی رہنما اصول پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔ اس میں پریکٹس کے لیے اسٹیڈیم جانے کے لیے کسی بھی کھلاڑی کے لیے الگ گاڑی کا نظم نہیں کیا گیا۔ ٹیم کے سبھی کھلاڑیوں اور معاونین اراکین نے ایک ہی بس سے ہوٹل سے اسٹیڈیم تک کا سفر کیا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف گھریلو اور آسٹریلیائی دورے پر بارڈر-گواسکر ٹرافی میں شرمناک شکست اور کھلاڑیوں کے خراب مظاہرہ کے بعد بی سی سی آئی نے 10 نکاتی رہنما اصول جاری کیے ہیں۔ ان رہنما اصول کے مطابق سبھی کھلاڑیوں کو مقررہ پریکٹس سیشن کی پوری مدت کے لیے رکنا ہوگا اور انعقاد کے مقام تک ایک ساتھ سفر کرنا ہوگا۔ بی سی سی آئی کے مطابق یہ ضابطہ کھلاڑیوں کی وابستگی یقینی کرتا ہے اور ٹیم کے اندر ایک مضبوط کام کی حکمت عملی کو بڑھاوا دیتا ہے۔
حالانکہ ہندوستان کے ونڈے اور ٹیسٹ کپتان روہت شرما نے اس رہنما اصول کے کچھ نکات پر اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا۔ لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ بی سی سی آئی نے پہلے ہی ان 10 رہنما اصول میں ایک کو تو نافذ کر دیا ہے۔ نئے رہنما اصول کو بنگال کرکٹ ایسو سی ایشن سمیت ہند-انگلینڈ میچوں کی میزبانی کرنے والی سبھی ریاستوں کے کرکٹ بورڈس کے ساتھ ساجھا کیا گیا تھا۔ سی اے بی کے صدر اسنیہشیش گانگولی نے نئے نظام کی تصدیق کرتے ہوئے ضوابط پر عمل کرنے کے لیے ایسو سی ایشن کی پابند عہدگی ظاہر کی۔
واضح ہو کہ پہلے کچھ سینئر کھلاڑیوں نے نجی گاڑیوں میں اسٹیڈیم تک کا سفر کیا ہے۔ آسٹریلیائی دورہ کے دوران بھی دو بڑے کھلاڑی اپنے کنبہ کے ساتھ الگ الگ سفر کرتے تھے۔ نئے ضابطوں کو عمل میں لانے کے بعد پہلی مرتبہ ہندوستانی دستہ ٹیم کی بس میں کولکاتا کے ایڈین گارڈنس پہنچا۔ کوچ گوتم گمبھیر بس پر سے سب سے پہلے اترے، ان کے بعد ان کے معاون اسٹاف اور کھلاڑی، جن میں کپتان سوریہ کمار یادو اور آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا بھی شامل تھے۔ ہندوستانی ٹیم 22 جنوری کو ایڈین گارڈنس میں انگلینڈ کے خلاف ٹی-20 سیریز کے شروعاتی میچ کے لیے کولکاتا پہنچی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔