’رن کم ہو گئے نہیں تو ایک اور سنچری یقینی تھی‘، کوہلی اور عرشدیپ کی مزاحیہ ویڈیو وائرل
ویڈیو میں عرشدیپ نے کوہلی سے پوچھا کہ ’’پا جی رن کم ہو گئے، نہیں تو سنچری یقینی تھی ویسے!‘‘ وراٹ کوہلی نے بھی مذاقیہ انداز میں کہا کہ ’’ٹاس جیت گئے نہیں تو تیری بھی سنچری یقینی تھی ڈیو میں۔‘‘

ہندوستانی ٹیم کے تیز گیند باز عرشدیپ سنگھ اپنے مزاحیہ انداز کے لیے کافی مشہور ہیں۔ میچ ختم ہونے کے بعد وہ ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ ہنسی مذاق کرتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ انہوں نے وراٹ کوہلی کے ساتھ بھی کیا۔ وشاکھا پٹنم میں ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ونڈے میچ کے بعد عرشدیپ سنگھ نے وراٹ کوہلی کا انٹرویو لیا۔ اس دوران انہوں نے کوہلی سے کہا کہ رن کم ہو گئے نہیں تو ایک اور سنچری یقینی تھی! اس پر وراٹ کوہلی نے بھی عرشدیپ سنگھ کو جواب دیا کہ اگر ہم ٹاس نہیں جیت پاتے تو تمہاری سنچری یقینی تھی ڈیو (شبنم) کی وجہ سے۔ کوہلی کا یہ جواب سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کافی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستانی ٹیم نے یشسوی جیسوال کی سنچری، روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی نصف سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ کو تیسرے اور آخری ونڈے میں 9 وکٹوں سے شکست دے دیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم نے ونڈے سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لیا۔ جنوبی افریقہ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے کوئنٹن ڈی کاک کے 106 رنوں کی بدولت 47.5 اوورس میں 270 رن بنانے میں کامیاب ہو پائی۔ ہندوستان کے ٹاپ 3 بلے بازوں کی شاندار بلے بازی کی بدولت 61 گیند باقی رہتے ہوئے 39.5 اوورس میں ایک وکٹ کے نقصان پر 271 رن بنا کر آسانی کے ساتھ جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے ہرا دیا۔
بہرحال عرشدیپ نے ویڈیو میں کوہلی سے کہا کہ ’’پا جی رن کم ہو گئے، نہیں تو سنچری یقینی تھی ویسے۔‘‘ وراٹ کوہلی نے بھی مذاقیہ انداز میں کہا کہ ’’ٹاس جیت گئے نہیں تو تیری بھی سنچری یقینی تھی ڈیو میں۔‘‘ دراصل کوہلی کا اشارہ دوسرے ونڈے میچ پر تھا، جہاں ہندوستان 359 رنوں کے ہدف کا دفاع کرنے میں ناکام رہا تھا، کیونکہ گیند باز کافی مہنگے ثابت ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان 3 میچوں کی ونڈے سیریز کے تینوں میچوں میں دوسری اننگ کے دوران گیند بازی کرنا آسان نہیں تھا۔ ڈیو کی وجہ سے دوسری اننگ میں بلے بازی کرنا پہلی اننگ کے مقابلہ میں زیادہ آسان تھا۔
پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ جیتنے والے وارٹ کوہلی نے کہا کہ وہ تقریباً 3-2 سال کے بعد خود کو اتنا آزاد محسوس کر رہے ہیں اور اس پورے سفر نے انہیں بطور کھلاڑی اور انسان دونوں طور پر نکھارا ہے۔ اپنے طویل کیریئر کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کوہلی نے اعتراف کیا کہ خود پر شک ہر کرکٹر کے ساتھ چلتا ہے، لیکن ٹیم کے لیے پرفارمنس کا جنون آج بھی برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس سیریز میں جس طرح سے میں نے بلے بازی کی وہ میرے لیے انتہائی اطمینان بخش ہے۔ میں نے گزشتہ 3-2 سالوں میں اس طرح کا فری مائنڈ سیٹ محسوس نہیں کیا تھا۔ جب میں اس طرح کی بلے بازی کرتا ہوں تو مجھے یقین رہتا ہے کہ میں کسی بھی صورتحال کو ٹیم کے حق میں بدل سکتا ہوں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ اختتام پذیر ونڈے سیریز میں 37 سالہ کوہلی نے مجموعی طور پر 302 رنز بنائے، جس میں 2 سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھی۔ اس بہترین کارکردگی کے لیے انہیں پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔ موجودہ سیریز میں وراٹ کوہلی نے 135، 102، اور 65 رنوں کی 3 شاندار اننگ کھیلی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔