عالمی کپ 2019: پاکستان کو افغانستان کے خلاف ہر حال میں جیتنا ہوگا

پاکستان مسلسل فتوحات کے بعد اعتماد سے لبریز ہے لیکن ٹورنامنٹ میں برقرار رہنے کی اپنی آخری امید کو برقرار رکھنے کے لئے ہیڈنگلے میں اسے پڑوسی افغانستان کے چیلنج کو ناکام کرنا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لیڈز: ایک وقت عالمی کپ سے تقریبا باہر ہو چکا پاکستان گزشتہ مسلسل فتوحات سے مقابلے میں واپس اور اعتماد سے لبریز دکھائی دے رہا ہے، لیکن ٹورنامنٹ میں برقرار رہنے کی اپنی آخری امید کو برقرار رکھنے کے لئے ہفتہ کو ہیڈنگلے میں اسے پڑوسی افغانستان کے چیلنج کو ناکام کرنا ہوگا ۔

سیاسی طور پر افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور میدان پر دونوں ہی ملک اپنی اپنی جیت کے لیے پوری زور آزمائی کریں گے۔ سیمی فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہو چکی کم تجربہ کار افغانستان نے ٹورنامنٹ میں کافی نام کمایا ہے لیکن وہ اب تک عالمی کپ میں جیت کا کھاتہ کھول کر تاریخ رقم کرنے سے دور ہے۔ ہندستان جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف اپنی لاجواب کارکردگی سے سب کو محظوظ کرنے والے افغانستان سے پاکستان کے خلاف بھی ایسے ہی کارکردگی کی توقع کرنا غلط نہیں ہوگا۔


ٹیم کے پاس كھونے کے لیے کچھ نہیں ہے لیکن وہ پاکستانی ٹیم کے ٹورنامنٹ میں رہنے کی جدوجہد پر پانی ضرور پھیر سکتی ہے جو گزشتہ دو میچوں میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد اب ٹیبل میں چھٹے نمبر پر ہے۔ اس کے بنگلہ دیش کے ساتھ یکساں 7 پوائنٹس ہیں اور ایک بھی ہار اس کا سفر ختم کر سکتی ہے۔ ایسے میں پاکستان کے لیے یہ کرو یا مرو کا مقابلہ ہوگا۔

اگرچہ 1992 کی چمپئن ٹیم پاکستان کا پلڑا افغانستان پر بھاری ہی مانا جا رہا ہے۔ ٹیم نے شکست کے بعد حیرت انگیز کی واپسی کی ہےجس میں سرفراز احمد کی ٹیم کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ اس نے نیوزی لینڈ کے خلاف چھ وکٹوں سے جیت درج کی تھی۔ ٹیم کے گیند بازوں نے مضبوط کیوی ٹیم کو 237 رن کے چھوٹے اسکور پر روکا جبکہ بلے بازوں نے کمال کا مظاہرہ کیا۔


بابر اعظم نے اس میچ میں ناٹ آؤٹ 101 رنز کی سنچری بنائی جبکہ حارث سہیل نے اوپنروں کے سستے میں آؤٹ ہونے کے بعد پانچویں نمبر پر 68 رنز کی نصف سنچری اننگز سے ٹیم کو جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹیم کے پاس امام الحق، فخر زمان، بابر، محمد حفیظ حارث اور سرفراز کے طور پر بہترین بلے باز ہیں جبکہ گیند بازوں میں محمد عامر مسلسل متاثر کر رہے ہیں۔

کیوی ٹیم کے خلاف شاهین شاہ آفریدی کی 10 اوورز میں 28 رن پر تین وکٹ کی گیند بازی شاندار رہی تھی۔ عماد وسیم، وہاب ریاض، شاداب خان بھی مفید بولر ہیں، لیکن ٹیم کو فیلڈنگ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔افغان ٹیم کی کمزوری اب تک اس کا بلے بازی آرڈر رہا ہے لیکن اس کے پاس حیرت انگیز گیند بازی آرڈر ہے۔ گلبدين نائب کی کپتانی میں ٹیم نے پاکستان کو پریکٹس میچ میں تین وکٹوں سے چونکایا تھا جس کے بعد اس سے ایک بار پھر اسی کارکردگی کو دہرانے کی امید کی جا سکتی ہے۔


افغانستان اپنا پچھلا میچ بنگلہ دیش سے 62 رنز سے ہار گئی تھی۔ بلے بازوں میں کپتان گلبدين، رحمت شاہ، حشمت اللہ شنواری جبکہ مڈل آرڈر میں سمیع اللہ شنواري اور نچلے آرڈر پر راشد خان اچھے رنز اسکوررز ہیں لیکن انہیں دباؤ میں رن بنانے کا فن سیکھنا ہوگا۔ٹیم کے اسٹار اسپنر راشد، محمد نبی، دولت زدران اور رحمت شاہ اچھے بولروں میں ہیں جو پاکستان کو ایک بار پھر الٹ پھیر کا شکار بنا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jun 2019, 2:10 PM