شعیب اختر نے سرفراز کو بتایا بغیر دماغ والا کپتان، حسن علی کو بنایا تنقید کا نشانہ... ویڈیو

’راولپنڈی ایکسپریس‘ کے نام سے مشہور شعیب اختر پاکستانی گیندبازوں سے خفا ہیں۔ حسن علی کی گیندبازی کی تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ واگھہ بارڈر پر خوب اچھلتے ہیں لیکن میچ میں کچھ نہیں کر پاتے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

عالمی کپ میں پاکستان کو ہندوستان کے ہاتھوں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹیم انڈیا نے 16 جون (اتوار) کو کھیلے گئے میچ میں پاکستان کو بری طرح پٹخنی دے ڈالی۔ شکست کے بعد پاکستان میں ایک ہنگامہ سا برپا ہے۔ پاکستانی شہری سے لے کر سابق کھلاڑی بھی پاک ٹیم کی خوب کھینچائی کر رہے ہیں۔ پاکستان کی شرمناک شکست پر سابق تیز گیندباز شعیب اختر نے بھی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو برا بھلا کہا ہے۔ شعیب اختر نے پاکستانی کپتان کو بغیر دماغ والا قرار دیا ہے۔


شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ’’چمپئنز ٹرافی کے دوران جو غلطی ہندوستان نے کی، وہی غلطیاں پاکستان نے عالمی کپ میں دہرا دیں۔‘‘ اختر نے کہا کہ ’’چمپئنز ٹرافی میں وراٹ نے ٹاس جیتا اور پاکستان سے بیٹنگ کرائی اور اچھے وکٹ پر پاکستان کو 338 رن بنانے کا موقع دے دیا۔ اتوار کو پاکستان نے وہی غلطی عالمی کپ میں کر دی۔ ٹاس جیتا اور اچھی بیٹنگ وکٹ کے اوپر وراٹ کوہلی کو بیٹنگ کرا دی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے پاس بڑے بلے باز ہیں جو لمبے چوڑے رن بناتے ہیں۔‘‘

بتا دیں کہ عالمی کپ میں آج تک پاکستانی ٹیم ہندوستان کو شکست نہیں دے پائی ہے۔ عالمی کپ میں ہندوستان کے ہاتھوں پاکستان کو اتوار کے روز ملی شکست ساتویں شکست تھی۔ مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ میدان پر کھیلے گئے میچ میں ہندوستان نے پاکستان کو 89 رن سے ہرایا۔ میچ میں سرفراز کے ذریعہ ٹاس جیت کر ہندوستان کو پہلے بلے بازی کے لیے مدعو کیے جانے کے فیصلے پر بھی سوال اٹھے۔ ٹیم انڈیا نے اس کا خوب فائدہ اٹھایا۔ ہندوستانی بلے بازوں نے پاکستانی گیندبازی کی دھجیاں اڑا دیں۔ مین آف دی میچ روہت شرما نے 140 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی۔ کے ایل راہل اور کپتان کوہلی نے بھی بہترین نصف سنچری بنائی۔


شعیب اختر نے کپتان سرفراز احمد کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے سمجھ نہیں آتا کہ کوئی اتنا بے دماغ کپتان کیسے ہو سکتا ہے۔ انھیں اتنی سوچ بھی نہیں آئی کہ ہم ہدف کا پیچھا اچھا نہیں کرتے ہیں۔ انھیں پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان کا مضبوط حصہ بلے بازی نہیں گیندبازی ہے۔‘‘ شعیب نے مزید کہا کہ ’’آپ نے جب ٹاس جیتا وہیں آپ آدھا میچ جیت چکے تھے۔ لیکن آپ نے میچ نہ جیتنے کی کوشش کی۔ یہ برین لیس کپتانی تھی اور برین لیس مینجمنٹ تھا۔ کوئی سوچ سمجھ نہیں۔ میچ میں ٹاس کافی اہم تھا۔ پہلے بلے بازی کے دوران پاکستان اگر 260 رن بھی بناتا تو میچ جیتنے میں کامیاب ہو سکتا تھا کیونکہ ضروری رَن ریٹ کا پریشر ہوتا ہے۔ مگر سرفراز کو سمجھائے کون؟ سمجھ ان کو آتی نہیں ہے۔ پوری تاریخ اٹھا کر دیکھ لو۔ رنوں کا پیچھا کرتے ہوئے آسٹریلیا کے خلاف پاکستان ہار گیا۔ میں چاہتا تھا کہ اس میں تھوڑا سا عمران خان ڈال دوں مگر بہت دیر ہو گئی۔‘‘

’راولپنڈی ایکسپریس‘ کے نام سے مشہور شعیب پاکستانی گیندبازوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ حسن علی کی گیندبازی کی تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ واگھہ بارڈر پر خوب اچھلتے ہیں، لیکن میچ میں کچھ نہیں کر پاتے۔ شعیب نے کہا کہ ’’چیزیں جب اچھی لگتی ہیں جب آپ 7-6 وکٹ لیتے ہیں لیکن انھوں نے 9 اوور میں 84 رن لٹا دیئے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ کس مائنڈ سیٹ سے کھیل رہا ہے۔ اس کی سوچ یہی ہے کہ ٹی-20 کھیلتا رہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */