ہریانہ کے سابق انڈر 19 کرکٹر نے رشبھ پنت سے کی 1.6 کروڑ کی ٹھگی، پولیس نے کیا گرفتار

پولیس نے اپنی تفتیش میں پایا کہ ملزم نے 2020-2021 میں رشبھ پنت سے 1.63 کروڑ کی ٹھگی کی۔ ملزم نے جن دیگر لوگوں کو اپنا شکار بنایا ان میں کیب ڈرائیور، لڑکیاں، بار، ریستوراں وغیرہ شامل ہیں

رشبھ پنت، تصویر آئی اے این ایس
رشبھ پنت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: خود کو آئی پی ایل کرکٹر کہنے والے مرنانک سنگھ کو پرتعیش زندگی گزارنے کا شوق ہے اور اس نے اپنا شوق پورا کرنے کے لیے کرکٹ کا میدان چھوڑ کر دھوکہ دہی کو اپنا نیا کھیل بنا لیا۔ رپورٹ کے مطابق، مرنانک سنگھ نے کئی بڑے لوگوں کو کروڑوں روپے کا دھوکہ دیا ہے اور اس فہرست میں انڈین کرکٹر رشبھ پنت کا نام بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے پنت سے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ کی ٹھگی کی۔ تاہم پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ملزم نے کئی مواقع پر خود کو ایک کرکٹر یا کرناٹک کے سینئر پولیس افسر کے طور پر متعارف کرایا۔ پولیس نے اپنی تفتیش میں پایا کہ ملزم نے 2020-2021 میں رشبھ پنت سے 1.63 کروڑ روپے ٹھگ لئے۔ پولیس فی الحال اس فراڈ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ملزم نے جن دیگر لوگوں کو اپنا شکار بنایا ان میں کیب ڈرائیور، لڑکیاں، بار، ریستوراں وغیرہ شامل ہیں۔


پولیس نے ملزم کے فون کو اسکین کیا اور اس کی خواتین کے ساتھ کئی قابل اعتراض تصاویر برآمد ہوئیں۔ پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم منشیات بھی استعمال کرتا تھا۔ چنانچہ پولیس اب معاملے کی جانچ اس زاویے سے کر رہی ہے کہ وہ منشیات خریدنے کے لیے کس سے رابطے میں تھا۔

مرنانک سنگھ 25 سال کا ہے اور وہ ہریانہ کے لیے انڈر 19 کرکٹ کھیل چکا ہے۔ملزم نے اپنا تعارف آئی پی ایل کرکٹر کے طور پر کرایا، اور کہا کہ وہ 2014 سے 2018 تک ممبئی انڈینز کے لیے کھیل چکا ہے۔ ملزم نے یہ دعویٰ اس لیے کیا تاکہ وہ ثابت کر سکے کہ وہ واقعی مقبول ہے۔ تاکہ اسے مختلف خواتین کو متاثر کرنے، مہنگے ریستورانوں میں کھانے اور بل ادا کیے بغیر فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قیام کرنے میں مدد مل سکے۔


خیال رہے کہ 2022 میں یہ یہ ٹھگ دہلی کے تاج پیلس ہوٹل میں ایک ہفتہ تک رہا۔ اس دوران اس نے 5.53 لاکھ روپے کا بل ادا کیے بغیر ہوٹل سے چیک آؤٹ کیا اور ہوٹل کے عملے کو بتایا کہ وہ کرکٹر ہے اور یہ بل ایک نجی کمپنی ادا کرے گی۔ ہوٹل کے عملے نے اس پر بھروسہ کیا اور اپنے بینک کی تفصیلات بھی بتا دیں۔

پولیس کی جانچ سے پتہ چلا کہ ملزم دھوکہ باز نے خود کو کرناٹک کا ایک آئی پی ایس افسر بتایا تھا۔ اس شناخت کو استعمال کرتے ہوئے اس نے لوگوں اور اس بار امیگریشن حکام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش کی لیکن وہ پکڑا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم نے خود کو کرناٹک پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آلوک کمار کے طور پر متعارف کرایا اور گرفتاری سے بچنے کے لیے سینئر پولیس افسران کو کال بھی کی۔ اس نے پولیس ٹیم سے یہ بھی کہا کہ اسے اپنے بیٹے مرنانک سنگھ کے لیے مدد کی ضرورت ہے، جسے دہلی ایئرپورٹ پر غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔


پولیس نے ملزم مرنانک کو گرفتار کر لیا ہے۔ تاہم، اس نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور دعویٰ کیا کہ اس کے والد اشوک کمار سنگھ 80 کی دہائی کے آخر میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلتے تھے اور اس وقت ایئر انڈیا میں منیجر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرپورٹ منیجر کے عہدے پر تعینات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔