چوتھا اور آخری ٹیسٹ: برسبین میں ہندوستان کو اپنی تاریخ بدلنی ہوگی

آسٹریلیا نے پہلا ٹیسٹ 8 وکٹوں سے جیتا تھا جبکہ میلبورن میں ہندوستان نے 8 وکٹوں سے جیت کر سیریز 1-1 سے برابر کردی تھی۔ تیسرا ٹیسٹ سڈنی میں کھیلا گیا تھا اور اب سیریز کا فیصلہ برسبین میں ہونے جا رہا ہے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @BCCI
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @BCCI
user

یو این آئی

برسبین: ہندوستان اگر آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیتنا چاہتا ہے تو انہیں برسبین گراؤنڈ پر اپنی تاریخ بدلنی ہوگی۔ ہندوستان اس گراؤنڈ میں کبھی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا۔ دونوں ممالک کے درمیان برسبین میں بارڈر۔گواسکر ٹرافی 15 جنوری سے چوتھا اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ ہونے جا رہا ہے۔

آسٹریلیا نے ایڈیلیڈ میں پہلا ٹیسٹ آٹھ وکٹوں سے جیتا تھا جبکہ میلبورن میں ہندوستان نے آٹھ وکٹوں سے جیت کر سیریز 1-1 سے برابر کردی تھی۔ تیسرا ٹیسٹ سڈنی میں کھیلا گیا تھا اور اب سیریز کا فیصلہ برسبین میں ہونے جارہا ہے۔ اگر ہندوستان برسبین ٹیسٹ جیت جاتا ہے یا کوئی ڈرا کھیلتا ہے تو وہ بارڈر-گواسکر ٹرافی اپنے پاس برقرار رکھے گا کیونکہ ہندوستان نے2018-19 میں گذشتہ سیریز 2-1 سےآسٹریلیا سے جیت لیا تھا۔


برسبین گراؤنڈ آسٹریلیائی کا ناقابل تسخیر قلعہ سمجھا جاتا ہے جہاں یہ پچھلے 33 سالوں میں کبھی نہیں ہارا اور نہ ہی اس زمین پر ہندوستان سے کبھی ہارا ہے۔ آسٹریلیائی نے آخری سات ٹیسٹ مسلسل برسبین میں جیتے ہیں۔ آسٹریلیا آخری بار برسبین میں نومبر 1988 میں اس وقت ہار گیا تھا جب اسے ویسٹ انڈیز نے نو وکٹوں سے شکست دی تھی۔

برسبین میں نومبر- دسمبر 1931 سے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز ہوا اور ہندوستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ نومبر - دسمبر 1947 میں اس گراؤنڈ پر کھیلا جس میں آسٹریلیا نے ایک اننگ اور 226 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد ہندوستان جنوری 1968 میں ٹیسٹ میچ 39 رنز سے ہار گیا تھا۔ دسمبر 1977 میں ہندوستان کو برسبین میں 16 رنز سے نزدیکی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔


نومبر۔ دسمبر 1991 میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو برسبین میں 10 وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ دسمبر 2003 میں کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ ڈرا رہا۔ دسمبر 2014 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو چار وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔

اس گراؤنڈ میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے نومبر 2019 میں پاکستان کو اننگز اور پانچ رنز سے شکست دی۔ ہندوستان کو اب برسبین میں اپنی تاریخ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس سیریز پر قبضہ کرسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔