آسٹریلیا کے سابق کپتان اور کوچ باب سمپسن کا انتقال، ہندوستانی کرکٹ ٹیم سے تھا گہرا تعلق
باب سمپسن نے اولڈ ٹریفرڈ میں 13 گھنٹوں میں 311 رنوں کی میراتھن اننگز کھیلی تھی۔ انہوں نے 1990 کی دہائی میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے صلاح کار کے طور پر بھی کام کیا تھا۔

کرکٹ کی دنیا کے لیے ایک بُری خبر سامنے آئی ہے۔ آسٹریلیا سابق کپتان اور کوچ باب سمپسن نے آج 89 سال کی عمر اس دنیا کو خیرباد کہہ دیا۔ کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے اس عظیم کھلاڑی کے انتقال کی خبر کی تصدیق کی۔ آسٹریلیائی کرکٹ کے سب سے بااثر شخصیتوں میں سے ایک سمپسن نے 1957 سے 1978 کے درمیان 62 ٹیسٹ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کی، جس میں انہوں نے 46.81 کی اوسط سے 4869 رن بنائے اور 71 وکٹ بھی لیے۔
انہوں نے 39 ٹیسٹ میچوں میں آسٹریلیا کی کپتانی کی جس میں 12 میں انہیں جیت ملی۔ ایک کھلاڑی کے طور پر سمپسن کو اپنی سنچری بنانے کے لیے 30ویں ٹیسٹ تک انتظار کرنا پڑا، لیکن انہوں اس سنچری کو 311 رنوں میں تبدیل کر دیا اور اولڈ ٹریفرڈ میں تقریباً 13 گھنٹے تک بلے بازی کرتے ہوئے اس اننگز کو عظیم بنا دیا۔
1968 میں کرکٹ کو الوداع کہہ چکے نیو ساؤتھ ویلس کے اس کھلاڑی نے 41 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ سے واپسی کرتے ہوئے ورلڈ سیریز کرکٹ کے دور میں کمزور آسٹریلیائی ٹیم کی قیادت کی۔ اس دوران انہوں نے 10 اور ٹیسٹ میچ کھیلے۔ ان میں دو سنچری شامل تھے۔ سمپسن کا 1977 میں اوسط 52.83 اور اگلے سال 32.38 کا تھا۔
1986 میں سمپسن آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے پہلے فُل ٹائم کوچ بنے، جنہوں نے 4 سال تک ایک بھی ٹیسٹ سیریز جیتنے میں ناکام رہی جدوجہد کر رہی ٹیم کو کھیل کی سب سے مضبوط ٹیموں میں سے ایک بنانے میں مدد کی۔
باب سمپسن کی رہنمائی میں آسٹریلیا نے 1987 کا عالمی کپ، 4 ایشیز سیریز اور 1995 میں فرینک واریل ٹرافی جیتی، جس سے ویسٹ کے خلاف 17 سال کی خشک سالی ختم ہوئی۔ 1996 کے عالمی کپ میں انہوں نے آسٹریلیائی کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور قومی سلیکٹر کے طور پر بھی کام کیا۔ اب سمپسن کو 1985 میں اسپورٹ آسٹریلیا ہال آف فیم اور 2006 میں آسٹریلین کرکٹ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔ انہیں 2013 میں آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں جگہ ملی تھی۔
ٹیسٹ میچوں میں 300 رن بنانے والے سب سے کم عمر کے کپتان کے طور پر سمپسن کا ریکارڈ 61 سال سے بھی زیادہ وقت تک قائم رہا۔ ان کا یہ ریکارڈ جولائی 2025 میں جنوبی افریقہ کے ویان مولڈر نے زمبابوے میں ٹیسٹ کپتانی کے اپنے پہلے ہی میچ میں تہری سنچری لگا کر ریکارڈ توڑ دیا۔
باب سمپسن کا ہندوستانی کرکٹ سے بھی گہرا تعلق تھا۔ انہوں نے 1990 کی دہائی میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے صلاح کار کے طور پر کام کیا اور 2000 کی دہائی کی شروعات میں رنجی ٹرافی میں راجستھان کرکٹ ٹیم کے لیے بھی اسی کردار میں کچھ وقت کے لیے کام کیا۔ ان کے انتقال پر آسٹریلیائی وزیر اعظم اینتھنی البنیز نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر سمپسن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کرکٹ کے تئیں ان کے عزائم کی تعریف کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔