ہندوستانی جرسی دوبارہ پہننے کے لیے پرجوش ہوں: جڈیجہ

جڈیجہ نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں کہا کہ میں تقریباً پانچ ماہ بعد ایک بار پھر ہندوستانی جرسی پہننے کو لے کر پرجوش ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>رویندر جڈیجہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

رویندر جڈیجہ، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ناگپور: ہندوستانی آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ نے اتوار کو کہا کہ وہ گھٹنے کی چوٹ اور سرجری کی وجہ سے پانچ ماہ سے زیادہ عرصے سے باہر رہنے کے بعد ایک بار پھر ہندوستانی جرسی پہننے کے منتظر ہیں۔ جڈیجہ نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں کہا کہ میں تقریباً پانچ ماہ بعد ایک بار پھر ہندوستانی جرسی پہننے کو لے کر پرجوش ہوں۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے ایک بار یہ موقع ملا ہے۔ یہاں تک پہنچنے کا سفر اتار چڑھاؤ سے بھرا ہوا تھا۔ اگر آپ کرکٹ نہیں کھیلتے ہیں تو یہ آپ کے لیے بہت افسردہ ہو جاتا ہے۔ میں جلد سے جلد فٹ ہونے اور ہندوستان کے لیے کھیلنے کا منتظر تھا۔"

جڈیجہ نے اگست 2022 میں ایشیا کپ میں ہندوستان کے لیے اپنا آخری میچ کھیلا تھا جس کے بعد گھٹنے کی انجری نے انھیں سرجری کروانے پر مجبور کیا تھا۔ جڈیجہ اس سرجری کی وجہ سے ٹی-20 ورلڈ کپ میں بھی حصہ نہیں لے سکے تھے۔ اپنی انجری کے بارے میں بات کرتے ہوئے جڈیجہ نے کہا کہ مجھے اپنے گھٹنے میں مسئلہ تھا اور مجھے جلد یا بدیر سرجری کرانی پڑی، مجھے فیصلہ کرنا تھا کہ انہیں ٹی-20 ورلڈ کپ کے بعد کروانا ہے یا اس سے پہلے، ڈاکٹر نے مجھے سرجری کا مشورہ دیا۔ اس سے پہلے سرجری کروا لینی چاہیے کیونکہ تب بھی میرے ورلڈ کپ کھیلنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ میں نے آخر کار سرجری کروانے کا فیصلہ کیا۔"


اس سرجری کے بعد جڈیجہ کو بنگلورو میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں طویل بحالی سے گزرنا پڑا۔ جڈیجہ نے بتایا کہ این سی اے ٹرینر نہ صرف ان کے گھٹنے پر کام کرتا تھا بلکہ اپنے الفاظ سے جڈیجہ کو بھی متاثر کرتا تھا۔ جڈیجہ نے کہا کہ "سرجری کے بعد کا وقت بہت مشکل تھا کیونکہ آپ کو مسلسل ٹریننگ اور ری ہیب میں مصروف رہنا پڑتا ہے۔ جب میں ٹی وی پر میچ دیکھتا تھا، جیسے میں ورلڈ کپ دیکھ رہا ہوں تو میں سوچتا تھا کہ کاش میں وہاں ہوتا۔ یہ چھوٹی چیزیں ہیں جو مجھے اپنے فٹنس اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تحریک دیتی ہیں۔" انہوں نے کہا کہ"این سی اے کے ٹرینر اور ڈاکٹر میرے گھٹنے پر بہت کام کرتے تھے۔ اتوار کو جب این سی بند ہوتا تھا، تب بھی وہ آکر میرا علاج کرتے تھے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔