انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے 18 سال بعد پاکستان میں رکھا قدم، معین علی نے کہا ’7 میچوں کی ٹی-20 سیریز سخت امتحان‘

انگلش کرکٹر معین علی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کھیلنے کے لیے آنا بہت خاص احساس ہے، ایسا اس لیے کیونکہ ان کے دادا انگلینڈ جانے سے پہلے پاکستان میں ہی رہتے تھے۔

معین علی، تصویر آئی اے این ایس
معین علی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

انگلینڈ کے خلاف منگل سے کراچی میں شروع ہو رہی ٹی-20 سیریز میں معین علی کپتان جوس بٹلر کی جگہ لینے کے لیے تیار ہیں۔ ساتھ ہی معین علی نے کہا کہ سات میچوں کی یہ سیریز ٹیم کے لیے سخت امتحان ہوگا کیونکہ ٹیم آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی-20 عالمی کپ کی تیاری کر رہی ہے۔ معین نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں کھیلنے کے لیے آنا بہت خاص احساس ہے، ایسا اس لیے کیونکہ ان کے دادا انگلینڈ جانے سے پہلے پاکستان میں ہی رہتے تھے۔

معین علی نے ’ڈیلی میل‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’بے شک یہ دورہ کرکٹ کے لیے اہم ہے اور ایک ٹیم کی شکل میں یہ ہمارے لیے بھی اہم ہے۔ آئندہ مہینے آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی-20 عالمی کپ سے پہلے 7 ٹی-20 میچوں میں ٹیم کے لیے سخت امتحان ہوگی۔‘‘ معین علی نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ سال یو اے ای میں ٹی-20 عالمی کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے ہارنا شرمناک تھا۔ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’شکست کے بعد ٹیم میں بہت سارے بدلاؤ ہوئے تھے اور آسٹریلیا میتھیو موٹ ٹیم کے چیف کوچ تھے۔‘‘


معین علی کا کہنا ہے کہ عالمی کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے گزشتہ سال کی شکست کے بعد ہماری ٹیم میں کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں اور ایان مورگن کے ریٹائرمنٹ اور جانی بیرسٹو کی چوٹ سے میرے کندھوں پر کچھ اضافی ذمہ داریاں بھی ہیں۔ 2005 کے بعد پہلی بار انگلینڈ ٹیم پاکستان آئی ہے۔ میں تب 18 سال کا تھا۔ میں اب 35 سال کا ہوں او رمجھے اعتراف کرنا ہوگا کہ میں طویل مدت سے اس سفر کا انتظار کر رہا تھا۔

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے معین علی کہتے ہیں کہ ’’جب میرے دادا شفاعت دوسری عالمی جنگ کے بعد پاکستان سے انگلینڈ پہنچے تو انھوں نے بھی تصور نہیں کیا ہوگا کہ ان کا پوتا اپنی وراثت کے ملک میں لوٹ آئے گا اور ایک پیشہ ور کھلاڑی کی شکل میں ملک کی نمائندگی کرے گا۔ مجھے انگلینڈ کے کرکٹر کی شکل میں آسٹریلیا سے جنوبی افریقہ سے لے کر کیریبیائی ممالک تک کا سفر کرنے کا موقع ملا، لیکن پاکستان کا یہ دورہ سب سے خاص ہو سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔