کرکٹ عالمی کپ: سری لنکا کو ہرا کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنے کے ارادے سے میدان میں اترے گا ہندوستان

اگر ہندوستانی ٹیم ممبئی میں کھیلے جا رہے اس میچ کو جیت جاتی ہے تو وہ سیمی فائنل میں اپنی جگہ یقینی بنا لے گی لیکن اگر سری لنکا یہ میچ ہار جاتا ہے تو وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائے گا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی، ہندوستانی ٹیم آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں آج (2 نومبر) اپنا ساتواں میچ کھیلے گی۔ یہ میچ سری لنکا کے خلاف ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور دوپہر 2.00 بجے شروع ہوگا۔ اگر ہندوستانی ٹیم یہ میچ جیت جاتی ہے تو وہ سیمی فائنل میں اپنی جگہ یقینی بنا لے گی لیکن اگر سری لنکا یہ میچ ہار جاتا ہے تو وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائے گا۔

ہندوستانی ٹیم نے 12 سال قبل ممبئی کے اسی گراؤنڈ پر فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔ ورلڈ کپ 2011 کے فائنل میں جہاں دونوں ٹیمیں برابر تھیں، اس بار مقابلہ برابری کا نہیں ہے۔ ہندوستانی ٹیم مضبوط فارم میں اپنے تیسرے ٹائٹل کی طرف گامزن ہے لیکن سری لنکا سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہونے کے دہانے پر ہے۔


لگاتار 6 میچ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم نے اب تک شاندار انداز میں مہم جوئی کی ہے اور ہر شعبے میں چیمپئن کی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اعتماد میں اضافے کی وجہ یہ بھی ہے کہ ہندوستان مشکل حالات سے بھی باہر آیا اور فتح درج کی۔ مثال کے طور پر چنئی میں آسٹریلیا کے خلاف 5 رنز پر 3 وکٹیں کھونا یا لکھنؤ میں انگلینڈ کے خلاف 9 رنز پر 229 رنز کے سادہ اسکور کے باوجود جیت حاصل کرنا۔

اس سے مخالف ٹیموں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے کہ انہیں روہت شرما کی ٹیم کا سامنا کرنے کے لیے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ہاردک پانڈیا کی غیر موجودگی میں محمد شامی کو موقع دیا گیا، جنہوں نے دو میچوں میں 9 وکٹیں لے کر سلیکٹرز کے لیے ایک خوشگوار سر درد پیدا کر دیا ہے۔

کپتان روہت اور کوچ راہل ڈراوڈ جانتے ہیں کہ شامی کو آنے والے بڑے میچوں کے لیے محفوظ رکھنا ہوگا۔ پانڈیا کی واپسی کے حوالے سے ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے لیکن ہندوستان کی یوتھ بریگیڈ کی کارکردگی تشویش کا باعث ضرور ہے۔


مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد ورلڈ کپ میں آنے والے شبمن گل اور شریس ائیر ابھی تک کوئی بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ گیل ڈینگی کی وجہ سے پہلے دو میچ نہیں کھیل سکے اور واپسی کے بعد بھی وہ صرف ایک نصف سنچری بنا سکے۔ اس سال 24 ون ڈے میچوں میں 5 سنچریوں اور 6 نصف سنچریوں سمیت 1334 رنز بنانے والے گیل کو اپنی وکٹ پھینکنے سے بچنا ہوگا۔

شارٹ گیندوں کے خلاف ان کی کمزوری واضح ہے جبکہ ائیر بھی گیند بازوں پر دباؤ نہیں ڈال پائے۔ ائیر نے 6 میچوں میں صرف ایک نصف سنچری اسکور کی ہے۔ کئی مواقع پر وہ فنشر کا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے۔ اب انہیں اپنی ماضی کی ناکامیوں کو بھلا کر اپنے ہوم گراؤنڈ پر بہتر کارکردگی دکھانا ہوگی۔

وہیں، روہت، سوریہ کمار یادو اور شاردول ٹھاکر کا ہوم گراؤنڈ بھی ہے۔ روہت، جنہوں نے اس ورلڈ کپ میں ہندوستان کے لیے 66.33 کی اوسط سے سب سے زیادہ 398 رنز بنائے ہیں، اپنے بلے سے رنز بنا کر گھر کے ہجوم کو محظوظ کرنا چاہیں گے۔


کوالیفکیشن راؤنڈ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی سری لنکن ٹیم ورلڈ کپ میں ناکام رہی۔ انجری اور اہم کھلاڑیوں کی عدم دستیابی نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ سری لنکا کے لیے سدیرا سمارا وکراما نے 6 میچوں میں سب سے زیادہ 331 رنز بنائے جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔ پتھم نسانکا نے اس سال ایک ہزار سے زائد ون ڈے رنز بھی بنائے ہیں۔ انہوں نے ورلڈ کپ میں لگاتار چار نصف سنچریاں اسکور کیں۔

سری لنکا کے پاس کپتان کشال مینڈس اور اینجلو میتھیوز کی شکل میں میچ وننگ کھلاڑی موجود ہیں۔ سری لنکن باؤلرز نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن تجربہ کی کمی کے باعث ہندوستانی بلے باز ان کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہوں گے۔

ہندوستانی ٹیم: روہت شرما (کپتان)، ہاردک پانڈیا، شبمن گل، وراٹ کوہلی، شریاس ایر، کے ایل راہل، رویندرا جڈیجہ، شاردول ٹھاکر، جسپریت بمراہ، محمد سراج، کلدیپ یادیو، محمد شامی، روی چندرن اشون، ایشان کشن، سوریہ کمار یاو۔

سری لنکا کی ٹیم: کشل مینڈس (کپتان)، کشال پریرا، پتھم نسانکا، دشمن چمیرا، دیموتھ کرونارتنے، سدیرا سماراویکراما، چارتھ اسالنکا، دھننجے ڈی سلوا، مہیش تیکشنا، دونیت ویلالاگے، کسن راجیتھا، اینجلو میتھیوز، دوشان ہیمنتھا، چمیکا کرونارتنے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔