کرکٹ عالمی کپ: ہندوستانی دستہ میں کلدیپ کی جگہ پختہ، لیکن چہل اور اکشر کے درمیان سخت مقابلہ!

کلدیپ یادو کے کوچ کپل پانڈے کا ماننا ہے کہ ان کی حالیہ کامیابی میں ان کے صبر اور محنت کا بڑا تعاون رہا ہے، کلدیپ گزشتہ کچھ سالوں میں اپنی گیند میں تیزی لے کر آئے ہیں جس کا انھیں فائدہ ملا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کلدیپ یادو، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

کلدیپ یادو، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

وَنڈے عالمی کپ کرکٹ کے لیے ہندوستانی دستہ کا اعلان ابھی تک نہیں ہوا ہے۔ بیشتر نام ایک طرح سے فائنل ہو چکے ہیں، لیکن کچھ نام پر اب بھی تذبذب والی حالت برقرار ہے۔ سب سے زیادہ کشمکش والی حالت اسپن ڈپارٹمنٹ میں دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں کلدیپ یادو، یجویندر چہل اور اکشر پٹیل میں سے کسی دو کو ہی جگہ مل سکتی ہے۔ اس میں کلدیپ یادو کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ پختہ نظر آ رہی ہے۔

دراصل گھٹنے کی سرجری کے بعد کلدیپ یادو نے زبردست واپسی کرتے ہوئے گزشتہ ایک سال میں 18 وَنڈے میچوں میں 32 وکٹ لیے ہیں۔ ان کی یہ کارکردگی عالمی کپ کی ٹیم میں شامل ہونے کے دعویدار دیگر اسپنروں اکشر پٹیل اور یجویندر چہل سے کافی بہتر ہے۔ اسپنروں میں رویندر جڈیجہ کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جو کہ ایک بہترین بلے باز بھی ہیں۔ بطور آل راؤنڈر جڈیجہ کی ٹیم میں شمولیت یقینی ہے، بس وہ عالمی کپ سے پہلے زخمی نہ ہوں۔ کیونکہ ہندوستان کے کئی اہم کھلاڑی یا تو زخمی ہو کر سلیکشن کے مرحلہ سے باہر ہو چکے ہیں، یا پھر اپنا فٹ نس حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔


جہاں تک کلدیپ یادو کا سوال ہے، انھوں نے ستمبر 2021 میں گھٹنے کی سرجری کرائی تھی۔ فٹ نس حاصل کرنے کے بعد وہ اگلے سال سری لنکا دورے پر گئے، اور پھر اگست 2022 میں ہوئے زمبابوے دورے سے انھیں لگاتار وَنڈے ٹیم میں جگہ بنا کر رکھی۔ اس دورے کے بعد سے انھوں نے 18 وَنڈے میچ کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 20.62 کی اوسط سے 32 وکٹ لیے ہیں۔ اس دوران انھوں نے دہلی میں جنوبی افریقہ کے خلاف 18 رن دے کر 4 وکٹ لیے اور ویسٹ انڈیز دورے پر 6 رن دے کر 4 وکٹ لیے۔ ان دونوں ہی میچوں میں وہ مین آف دی میچ بنے۔ کلدیپ نے اپنے وَنڈے کیریر میں 84 میچوں میں 141 وکٹ لیے ہیں۔

ٹیم میں شامل ہونے کے دعویدار دوسرے اسپنروں کے گزشتہ ایک سال میں کی گئی کارکردگی کی بات کی جائے تو یجویندر چہل نے 12 جولائی 2022 سے اب تک 11 وَنڈے میچ کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 24.05 کی اوسط سے 17 وکٹ لیے۔ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین وَنڈے میچوں میں نہیں کھیلے۔ انھوں نے اپنا آخری وَنڈے رواں سال 24 جنوری کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا جس میں انھوں نے 43 رن دے کر 2 وکٹ لیے تھے۔ پورے کیریئر کی بات کریں تو انھوں نے 72 وَنڈے میچوں میں 27.13 کی اوسط سے 121 وکٹ لیے ہیں۔ اس سے ظاہر ہے کہ عالمی کپ کے لیے کلدیپ کے امکانات روشن ہیں۔ اکشر پٹیل کی بات کی جائے تو گزشتہ کچھ سالوں میں انھوں نے بہت زیادہ وَنڈے میچ نہیں کھیلے ہیں اور اپنے مکمل وَنڈے کیریئر میں انھوں نے 52 میچوں میں 31.48 کے اوسط سے 58 وکٹ لیے ہیں۔ یعنی چہل اور اکشر پٹیل میں سخت مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے اور دونوں میں سے کسی ایک کو ہی عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ مل سکتی ہے۔


کلدیپ کے بارے میں ان کے کوچ کپل پانڈے کا ماننا ہے کہ ان کی حالیہ کامیابی میں ان کے صبر اور محنت کا بڑا تعاون رہا ہے۔ کلدیپ یادو گزشتہ کچھ سالوں میں اپنی گیند میں تیزی لے کر آئے ہیں جس کا انھیں فائدہ ملا ہے۔ وہ کچھ گیندیں تو 96 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انھوں نے دھیمی گیندیں پھینکنا چھوڑ دیا ہے۔ کپل کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا کے دوران لاک ڈاؤن میں کی گئی محنت کے نتائج اب برآمد ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔