چمپئنز ٹرافی 2025: ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں زور آزمائی کے لیے تیار، کوہلی پوری کریں گے 'ٹرپل سنچری'

میچ میں محمد شمی کو آرام دے کر ارشدیپ سنگھ کو موقع دیا جا سکتا ہے۔ دونوں ہی ٹیمیں اپنے 2-2 میچ جیت کر پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔ دبئی کے اسٹیڈیم میں 2:30 بجے مقابلہ مقابلہ شروع ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی ٹیم چمپئنز ٹرافی میں آج نیوزی لینڈ کے ساتھ لیگ مرحلے کا آخری مقابلہ کھیلنے کے لیے دبئی کے میدان میں اترے گی۔ دونوں ٹیمیں دو۔ دو میچ جیت کر ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہو رہی ہیں۔ دونوں کی نظریں جیت کی ہیٹرک لگانے پر ٹکی ہیں۔ حالانکہ اس مقابلے میں جیت اور ہار سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑنے والا کیونکہ دونوں ہی ٹیمیں پہلے سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔

ویسے کرکٹ شائقین کو اس میچ کا بے صبری سے انتظار ہے کیونکہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کافی مضبوط ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دلچسپ مقابلے ہونے کی امید ہے۔ جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی اس کے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کے لیے حوصلے بلند ہو جائیں گے۔

ہندوستانی ٹیم کے پلیئنگ-11 کی بات کی جائے تو محمد شمی کو اس میچ میں آرام دیا جا سکتا ہے اور ان کی جگہ پر ارشدیپ سنگھ کھیل ہوئے نظر آ سکتے ہیں۔ ارشدیپ کو نیٹ پر خوب مشق کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے پاس 5 بائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں اور ایسے میں بائیں ہاتھ کے گیندباز اس ٹیم کے خلاف اثردار ثابت ہوسکتے ہیں۔ ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما کے بھی کھیلنے پر تھوڑا شبہ ہے کیونکہ انہیں نیٹ پریکٹس کے دوران چوٹ لگ گئی تھی۔ حالانکہ ہفتہ کو ہوئی پریکٹس میں روہت پوری طرح فٹ نظر آئے تھے۔


اس میچ میں میدان میں اترنے کے ساتھ ہی وراٹ کوہلی ایک نیا ریکارڈ بنانے والے ہیں۔ دراصل وہ اپنا 300واں ایک روزہ مقابلہ کھیلیں گے۔ ٹیم اور کرکٹ شائقین کو وراٹ سے اس موقع پر یادگار اننگز کھیلنے کی امید ہے۔

واضح رہے کہ ٹیم انڈیا نے چمپئنز ٹرافی میں ابھی تک اپنے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دونوں مقابلے بڑی آسانی سے جیتے ہیں۔ لیکن ٹیم کا اصلی امتحان اب شروع ہوا ہے جب آنے والے مقابلوں میں دنیا کی بہترین ٹیموں کے ساتھ اس کا سامنا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔