چمپئنز ٹرافی 2025: انگلس کے آگے بے بس ہوئی انگلش ٹیم، آسٹریلیا نے انگلینڈ پر 5 وکٹ سے حاصل کی تاریخی فتح

انگلینڈ نے آسٹریلیا کے سامنے جیت کے لیے 352 رنوں کا ہدف رکھا تھا، جسے اسمتھ بریگیڈ نے 47.3 اوورس میں 5 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ یہ چمپئنز ٹرافی میں رنوں کا پیچھا کرتے ہوئے سب سے بڑی جیت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جوش انگلس، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/ICC">@ICC</a></p></div>

جوش انگلس، تصویر@ICC

user

قومی آواز بیورو

آسٹریلیائی ٹیم نے چمپئنز ٹرافی 2025 میں جیت کے ساتھ اپنا آغاز کر دیا ہے۔ 22 فروری کو لاہور واقع قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تاریخی مقابلے میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 5 وکٹ سے شکست دے دی۔ آسٹریلیا کو جیت کے لیے 352 رنوں کا پہاڑ ملا تھا، جسے اس نے حیرت انگیز طور پر بڑی آسانی سے 47.3 اوورس میں حاصل کر لیا۔ چمپئنز ٹرافی کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا رنوں کا پیچھا رہا۔ ساتھ ہی یہ آئی سی سی کے یک روزہ ٹورنامنٹ کا بھی سب سے بڑا کامیاب رنوں کا پیچھا رہا۔

آج آسٹریلیائی ٹیم کی جیت کے ہیرو وکٹ کیپر بلے باز جوش انگلس رہے۔ ایک طرح سے دیکھا جائے تو انگلش ٹیم انگلس کے سامنے بے بس نظر آئی۔ انگلس نے 86 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 120 رن بنائے۔ اس اننگ کے دوران انھوں نے 8 چوکے اور 6 چھکے شامل رہے۔ انگلس اور ایلیکس کیری کے درمیان پانچویں وکٹ کے لیے 146 رنوں کی انتہائی اہم شراکت داری کی، اور اسی شراکت داری نے انگلینڈ کو اس میچ سے دور کر دیا۔ کیری نے 8 چوکے کی مدد سے 63 گیندوں پر 69 رن بنائے۔


آسٹریلیائی ٹیم کے لیے سلامی بلے باز میتھیو شارٹ نے بھی 66 گیندوں پر 63 رنوں کی اہم اننگ کھیلی۔ اس میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ مارنس لابوشین (47 رن) اور گلین میکسویل (ناٹ آؤٹ 32 رن) نے بھی اہم اننگز کھیلیں۔ پاور پلے میں آسٹریلیا نے 2 وکٹ گنوا دیے تھے، جس کے بعد مارنس لابوشین اور میتھیو شارٹ نے تیسرے وکٹ کے لیے 95 رنوں کی شراکت داری کی تھی۔ دیکھا جائے تو آسٹریلیا نے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے 5 وکٹ پر 356 رن بنا کر سبھی کو حیران کر دیا۔ یہ چمپئنز ٹرافی کے کسی میچ میں پہلے یا دوسرے نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے بڑا اسکور رہا۔ انگلینڈ کے خلاف یہ کامیاب ترین رنوں کا پیچھا بھی رہا۔ ساتھ ہی چمپئنز ٹرافی میں 2009 کے بعد آسٹریلیا کی یہ پہلی جیت رہی۔

آج انگلینڈ نے ٹاس ہار کر پہلے بازی کرتے ہوئے 8 وکٹ کے نقصان پر 351 رن بنائے۔ انگلینڈ کے لیے سلامی بلے باز بین ڈکیٹ نے 165 رن بنائے، جن میں 17 چوکے اور 3 چھکے شامل رہے۔ ڈکیٹ کے علاوہ جو روٹ نے بھی 4 چوکے کی مدد سے 78 گیندوں پر 68 رنوں کی اننگ کھیلی۔ آسٹریلیا کی طرف سے تیز گیندباز بین ڈوارشوئس نے سب سے زیادہ 3 وکٹ لیے۔ اسپن گیندبازوں میں مارنس لابوشین اور ایڈم زیمپا کو 2-2 کامیابیاں ملیں۔


بین ڈکیٹ نے اپنی سنچری کے دوران کچھ اہم مقامات حاصل کیے۔ ڈکیٹ چمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں سب سے بڑی اننگ کھیلنے والے بلے باز بن گئے ہیں۔ ڈکیٹ نے ناتھن ایسٹل (نیوزی لینڈ) اور اینڈی فلاور (زمبابوے) کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ناتھن ایسٹل نے 2004 کے چمپئنز ٹرافی میں امریکہ کے خلاف ناٹ آؤٹ 145 رن بنائے تھے، جبکہ اینڈی فلاور نے 2002 کے چمپئنز ٹرافی میں ہندوستان کے خلاف 145 رنوں کی اننگ کھیلی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔