ٹی سی اے پر قبضے پر تریپورہ بی جے پی کی گروپ بازی کھل کر سامنے آئی

کرکٹ اور بنیادی ڈھانچے کے معیار کو بہتر بنانے کے بجائے، بی جے پی لیڈروں نے ٹی سی اے کو پیسے بٹورنے والے ادارے کے طور پر استعمال کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

تریپورہ کرکٹ ایسوسی ایشن (ٹی سی اے) کے کنٹرول کے سلسلے میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو دھڑوں کے درمیان اقتدار کی کشمکش گزشتہ دو دنوں میں مزید خراب ہو گئی ہے۔ یہاں اپوزیشن پارٹیوں نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا کے خاموش کردار اور پولیس کے جزوی رول کی تنقید کی ہے۔

اپوزیشن رہنما انیمیش دیببرما نے الزام لگایا کہ ایک نوجوان کو دن دہاڑے دفتر کے احاطے میں ڈی ایس پی سمیت بڑی تعداد میں پولس اہلکاروں کی موجودگی میں ٹی سی اے اہلکاروں پر ہتھیاروں سے حملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ٹی سی اے کے نائب صدر اور سابق رنجی کپتان تیمر چندا اور سکریٹری تپش گھوش کے ساتھ دفتر کے اندر ایک اور گروپ نے حملہ کیا۔


واقعہ کے دو دن گزرنے کے بعد بھی وزیر اعلیٰ کی طرف سے کوئی بیان یا پولیس کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ مجرم بے خوف ہیں۔ انہوں نے ٹی سی اے کے اندر اقتدار کی لڑائی کے لئے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا، "کرکٹ اور بنیادی ڈھانچے کے معیار کو بہتر بنانے کے بجائے، بی جے پی لیڈروں نے ٹی سی اے کو پیسے بٹورنے والے ادارے کے طور پر استعمال کیا جس میں بی سی سی آئی کو مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔"

تاہم کانگریس صدر آشیش کمار ساہا نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا پر بی جے پی لیڈروں کی مدد سے ٹی سی اے میں داخل ہونےوالے کچھ سماج دشمن عناصر کو شامل کرنے کا الزام لگایا تاکہ وہ ٹی سی اے کے طریقہ کار پر قبضہ کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کرسکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔