بی سی سی آئی نے ڈریم-11 سے توڑا ناطہ، 358 کروڑ کا ہوا تھا معاہدہ، نئے اسپانسر کی تلاش

یہ فیصلہ پرموشن اینڈ ریگولیشن آف آن لائن گیمنگ بل کے پاس ہونے کے بعد لیا گیا۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری دیوجیت سیکیا نے کہا کہ بورڈ اب اس طرح کی کمپنیوں کے ساتھ کبھی ناطہ نہیں جوڑے گا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دنیا کے سب سے امیر کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے ڈریم-11 سے اپنا رشتہ توڑ لیا ہے۔ یہ فیصلہ پرموشن اینڈ ریگولیشن آف آن لائن گیمنگ بل کے پاس ہونے کے بعد لیا گیا۔ ڈریم-11 سے معاہدہ ٹوٹنے کے بعد بی سی سی آئی نے ایک تہیہ بھی کیا ہے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری دیوجیت سیکیا نے کہا کہ بورڈ اب اس طرح کی کمپنیوں کے ساتھ کبھی ناطہ نہیں جوڑے گا۔ سیکیا نے ڈریم-11 سے علیحدہ ہونے کے بعد کہا- ’’ہم مستقبل میں ایسی کمپنیوں کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔‘‘

ڈریم-11 اور ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ کا ناطہ 2023 میں جڑا تھا اور دونوں کے درمیان سال 2026 تک کا معاہدہ تھا۔ ڈریم-11 کو سال 2026 تک بی سی سی آئی کو 358 کروڑ روپے دینے تھے لیکن اب یہ کانٹریکٹ درمیان میں ہی ٹوٹ گیا ہے جس سے بی سی آئی کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ایشیا کپ سے پہلے بی سی سی آئی کا ہاتھ کون سی کمپنی تھامتی ہے۔


ویسے بی سی سی آئی کا ناطہ my11circle سے بھی ہے۔ یہ کمپنی آئی پی ایل میں فینٹیسی پارٹنر ہے۔ یہ کمپنی بھی بی سی سی آئی کو ایک سال میں موٹی رقم ادا کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ’مائی ایلیون سرکل‘ بی سی سی آئی کو سالانہ 125 کروڑ روپے دیتی ہے۔

ٹیم انڈیا کی جرسی پر اب کس کا نام ہوگا اس کا جواب جلد ہی مل سکتا ہے کیونکہ رپورٹس کے مطابق کئی بڑی کمپنیاں بی سی سی آئی سے قرار کرنے کے لیے قطار میں ہیں۔ اس میں ٹاٹا، ریلائنس جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ ٹاٹا پہلے سے ہی آئی پی ایل کی اسپانسر ہے وہیں ریلائنس جیو بھی براڈ کاسٹنگ میں لگا ہوا ہے۔ ان کمپنیوں کے علاوہ گرو، جیرودھا جیسی کمپنیاں بھی اس معاہدے کو کر سکتی ہیں۔ مہندرا اور ٹویوٹا جیسی بڑی آٹو موبائل کمپنیاں بھی بی سی سی آئی کے ساتھ نام جوڑ سکتی ہیں۔ پیپسی بھی اس دوڑ میں بتائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔