روہت اور گمبھیر معاملے پر بی سی سی آئی نے توڑی خاموشی، راجیو شکلا نے اختلاف کی خبروں کو کیا خارج
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہا کہ میڈیا کا ایک طبقہ اس معاملے میں افواہ پھیلا کر بکواس کر رہا ہے، ٹیم میں اختلاف کی خبروں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

راجیو شکلا، تصویر سوشل میڈیا
آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کی شکست کے بعد ایسی افواہ گردش میں ہے کہ ٹیم انڈیا میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ گوتم گمبھیر نے جب سے ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری سنبھالی ہے، تب سے ٹیم اور کھلاڑیوں کے مظاہرہ میں کافی گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ پہلے روہت شرما کی کپتانی میں ٹیم انڈیا نیوزی لینڈ کے خلاف گھر میں شرمناک شکست سے دوچار ہوئی۔ پھر ایک دہائی کے بعد ہندوستان کے ہاتھ سے بارڈر-گواسکر ٹرافی بھی نکل گیا۔ اس درمیان ایسی خبریں سامنے آنے لگیں کہ کپتان روہت شرما اور ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور چیف سلیکٹر اجیت اگر کے درمیان صحیح تال میل نہیں ہے۔ اب ان تمام افواہوں پر بی سی سی آئی کی طرف سے رد عمل سامنے آیا ہے۔
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے حال ہی میں ختم ہوئی بارڈر-گواسکر ٹرافی کے دوران ہندوستانی کپتان روہت شرما اور کوچ گوتم گمبھیر کے درمیان کسی طرح کے اختلاف کو خارج کر دیا ہے۔ انہوں نے اس طرح کی خبروں کو میڈیا کے ایک طبقہ کے ذریعہ پھیلایا جا رہا بکواس قرار دیا ہے۔ راجیو شکلا نے پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ اس طرح کی خبریں پوری طرح سے غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر اجیت اگرکر اور ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی روہت اور گمبھیر میں کوئی آپسی تکرار ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف روہت شرما کی بلے بازی پوری طرح سے بے رنگ نظر آئی اور انہوں نے سیریز میں کافی خراب مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد ایسی خبریں سامنے آئیں کہ انہیں کپتانی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے راجیو شکلا نے کہا "یہ بھی غلط ہے کہ روہت کو کپتانی چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ وہ ٹیم کے کپتان ہیں۔ فارم میں ہونا یا نہ ہونا یہ کرکٹ کا حصہ ہے۔ جب انہوں نے کہا کہ وہ فارم میں نہیں ہیں تو انہوں نے خود کو پانچویں ٹیسٹ سے باہر کرلیا۔
راجیو شکلا نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم کو آگے کی حکمت عملی پر چرچا کے لیے حال میں ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ انہوں نے یہ بھی صاف کیا کہ چمپئنس ٹرافی 2025 کے لیے ٹیم انڈیا کا اعلان 18 یا 19 جنوری کو ایک میٹنگ کے بعد کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔