آسٹریلیا کے تیزگیندباز جیمز پیٹنسن نے کیا بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

جیمز پیٹنسن نے کہا کہ میں نے سیزن کا آغاز یہ سوچ کر کیا تھا کہ میں ایشز ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے مقابلہ کروں گا، لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ میری تیاریاں ادھوری ہیں۔

جیمز پیٹنسن، تصویر آئی اے این ایس
جیمز پیٹنسن، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

میلبورن: آسٹریلیائی تیزگیندباز جیمز پیٹنسن نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا ہے۔ ان کاخیال ہے کہ وہ ایشز ٹیم میں جگہ بنانے کی دوڑ میں نہیں ہیں۔ پیٹنسن (31) نے اس سال اپنے ڈومیسٹک ڈیبیو کا آغاز اس امید کے ساتھ کیا کہ وہ ایک اچھے اسکور کے بعد ایشز ٹیم میں جگہ بنائیں گے۔ لیکن کورونا کی وجہ سے وکٹوریہ اور نیو ساؤتھ ویلز میں لاک ڈاؤن تھا، ڈومیسٹک کرکٹ میچ نہیں کھیلا جاسکا جس سے ان کی تیاری متاثر ہوئی۔ اس کے علاوہ، انہیں چوٹیں بھی آئی ہیں، جس کی وجہ سے وہ یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوئے۔ تاہم وہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کا بھی اشارہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ "میں نے سیزن کا آغاز یہ سوچ کر کیا تھا کہ میں ایشز ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے مقابلہ کروں گا، لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ میری تیاریاں ادھوری ہیں۔ اگر میں سلیکٹ ہو بھی گیا تو اس تیاری کے ساتھ اپنے انتخاب کے ساتھ انصاف نہیں کرسکوں گا۔ آپ کو اس کے لئے 100 فیصد فٹ ہونا چاہیے جو میں ابھی محسوس نہیں کر رہا ہوں۔ "


جیمز پیٹنسن نے مزید کہا کہ "اسی لیے میں نے اعلیٰ سطح پر کھیلنے کے بجائے وکٹوریہ کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ میں اپنے کرکٹ کیریئر کے بقیہ تین چار سالوں کے لیے ریاست کے نوجوان تیزگیندبازوں کی مدد کر سکوں۔ اس کے علاوہ، میں انگلینڈ میں کرکٹ کھیلوں گا اور اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزاروں گا۔

پیٹنسن نے جنوری 2020 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے بعد سے کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا۔ گزشتہ اور اس سال کے شروع میں ہندوستان کے خلاف سیریز کے دوران ان کی پسلیوں میں فریکچر ہوگیا تھا۔ ان کا خیال ہے کہ یہ بین الاقوامی کرکٹ سے دور ہونے کا صحیح وقت ہے۔


پیٹنسن نے کہا کہ "میں کرکٹ آسٹریلیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کا موقع دیا۔ اس کے علاوہ، میں اپنے تمام ساتھی کرکٹرز کا بھی شکرگزار ہوں جنہوں نے اس خوبصورت سفر میں میرا ساتھ دیا۔" خاص طور پر جب میں زخمی تھا، کرکٹ آسٹریلیا اور میرے ساتھیوں نے مجھے حوصلہ دیا اور میرا اعتماد برقرار رکھا۔ میں اس کے لیے ان کا شکر گزار ہوں۔‘‘

پیٹنسن نے 2011 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور پہلے دو ٹیسٹ میں اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم انہیں کیریئر میں کئی مرتبہ چوٹوں کا سامنا رہا اور کیریئر اس سے بہت متاثر ہوا۔ اس کی وجہ سے وہ اپنے 10 سالہ طویل کیریئر میں صرف 21 ٹیسٹ کھیلنے میں کامیاب رہے، جس میں انہوں نے 26.33 کی اوسط اور 48.90 کے اسٹرائک ریٹ سے 81 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 15 ون ڈے اور چار ٹی 20 انٹرنیشنل بھی کھیلے ہیں۔ تاہم 2015 سے وہ آسٹریلیا کے لیے صرف ریڈ بال کرکٹ کھیل رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔