ایشین گیمز-کرکٹ: دلچسپ مقابلے میں بنگلہ دیش نے ملیشیا کو ہرایا، افغانستان نے سری لنکا کو دی شکست

سیمی فائنل مقابلے 6 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے، پہلے سیمی فائنل میں ہندوستان کا مقابلہ بنگلہ دیش سے اور دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ افغانستان سے ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش سے شکست کے بعد غمگین ملیشیائی کھلاڑی</p></div>

کوارٹر فائنل میں بنگلہ دیش سے شکست کے بعد غمگین ملیشیائی کھلاڑی

user

تنویر

ایشین گیمز میں آج کرکٹ کے دو مقابلے کھیلے گئے اور دونوں ہی سانسیں روک دینے والے تھے۔ پہلے کوارٹر فائنل میچ میں افغانستان نے سری لنکا کو 8 رنوں سے شکست دی، اور دوسرے کوارٹر فائنل میچ میں بنگلہ دیش نے ملیشیا کو 2 رنوں سے شکست دی۔ اس کے ساتھ ہی سیمی فائنل کھیلنے والی چار ٹیموں کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں۔ سیمی فائنل مقابلے 6 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے۔ پہلا سیمی فائنل ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا، جبکہ دوسرا سیمی فائنل پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہوگا۔ سیمی فائنل میں پہنچنے والے چاروں ہی ممالک کی اصل ٹیمیں عالمی کپ کے لیے ہندوستان میں ہیں، لیکن سیکنڈ اسکواڈ ہونے کے باوجود مضبوط کھلاڑیوں کی ٹیم چین میں موجود ہے۔ خصوصاً ہندوستان اور پاکستان کی ٹیموں نے اب تک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس لیے امید قوی ہے کہ فائنل مقابلہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 7 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔

آج کھیلے گئے پہلے کوارٹر فائنل میچ میں افغانستان نے سری لنکا کے سامنے جیت کے لیے 117 رنوں کا ہدف رکھا تھا۔ افغانستان کی طرف سے نور علی زادران نے سب سے زیادہ 51 رن بنائے اور شاہداللہ نے 23 رن، جبکہ محمد شہزاد نے 20 رنوں کا تعاون کیا۔ باقی کوئی بھی بلے باز دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکا۔ پوری ٹیم 18.3 اوورس میں 116 رنوں پر آؤٹ ہو گئی۔ سری لنکا کی طرف سے نوا تھسارا سب سے کامیاب گیندباز رہے جنھوں نے 3 اوورس میں 17 رن دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ 2 وکٹ سہن ارچّیگے کو اور 1-1 وکٹ ہاہیرو سمارکون و وجئے کانت کو ملے۔


سری لنکائی ٹیم کی طرف سے کوئی بھی بلے باز بڑا اسکور نہیں کر سکا، جس کی وجہ سے وہ میچ میں جیت کے قریب ضرور پہنچی، لیکن اپنی شکست ٹال نہیں سکی۔ سب سے زیادہ 22 رن کپتان سہن ارچّیگے نے بنائے۔ لستھ کروسپلے نے 16 رن اور اشین بنڈارا و وجئے کانت نے 13-13 رن بنائے۔ پوری ٹیم 19.1 اوورس میں محض 108 رن بنا کر ہی پویلین لوٹ گئی اور 8 رنوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بنگلہ دیش کی طرف سے 3-3 وکٹ کپتان گلبدین نائب اور قیس احمد نے لیے۔ شرف الدین اشرف، ظہیر خان اور کریم جنت کو 1-1 وکٹ ملے۔

دوسرے کوارٹر فائنل میچ میں بنگلہ دیش کی شروعات بہت خراب رہی، کیونکہ 3 رن پر ہی 3 بلے باز پویلین لوٹ گئے تھے۔ بنگلہ دیش کے کپتان سیف حسن کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے ٹیم کی خراب شروعات کے بعد نہ صرف پاری کو سنبھالا، بلکہ 52 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 50 رن بھی بنائے۔ انھیں عفیف حسین (23 رن) اور شہادت حسین (21 رن) کا بھرپور ساتھ ملا۔ آخر میں ذاکر علی نے بھی 14 رنوں کا تعاون دیا۔ بنگلہ دیش 20 اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر 116 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔ ملیشیائی گیندباز پون دیپ سنگھ کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے 4 اوور میں محض 12 رن دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔


ملیشیا کی طرف سے بلے باز ویرن دیپ سنگھ واحد ایسے بلے باز رہے جنھوں نے میچ کو بنگلہ دیش سے چھیننے کی کوشش کی۔ انھوں نے 39 گیندوں پر تیز طرار 52 رن بنائے اور آخر میں جب ٹیم کو جیت کے لیے 5 رنوں کی ضرورت تھی تو آخری اوور کی 4 گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ دیگر بلے بازوں کی بات کی جائے تو سید عزیز نے 20 رن اور وجئے اُنی و عین الحافظ نے 14-14 رنوں کا تعاون دیا۔ عفیف حسین گیندبازی میں بنگلہ دیش کے ہیرو رہے جنھوں نے 4 اوورس میں محض 11 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بنگلہ دیش کی کسی ہوئی گیندبازی کے سامنے ملیشیائی بلے باز 20 اوورس میں 114 رن ہی بنا سکے اور ٹیم کو 2 رنوں کے معمولی فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔