کل سے شروع ہوگا ’ایشیا کپ 2025‘، مقابلہ سے قبل جان لیں 8 ٹیموں والے اس ٹورنامنٹ کی 8 بڑی باتیں
ہندوستان ایشیا کپ کا نہ صرف دفاعی چمپئن ہے بلکہ ٹورنامنٹ کی سب سے کامیاب ٹیم بھی ہے۔ اس نے 2023 میں ون ڈے فارمٹ میں کھیلے گئے ایشیا کپ فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر 8ویں بار خطاب اپنے نام کیا تھا۔

ایشیا کپ کے 17ویں سیزن میں 8 ٹیمیں حصہ لینے والی ہیں۔ یہ ٹورنامنٹ یو اے ای کے ابو ظہبی اور دبئی شہر میں 9 سے 28 ستمبر تک کھیلا جائے گے۔ ایشیا کپ کے تمام مقابلے ہندوستانی وقت کے مطابق رات کے 8 بجے شروع ہوں گے۔ 17ویں سیزن میں صرف ایک ڈبل ہیڈر ڈے 15 ستمبر کو ہوگا۔ اس روز پہلا میچ ہندوستانی وقت کے مطابق شام کے 5:30 بجے سے شروع ہوگا، جبکہ دورسرا میچ رات کے 8 بجے سے کھیلا جائے گا۔ کل سے شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ سے قبل آئیے جانیں 8 بڑی باتیں۔
1. میزبان ہندوستان تو ایشیا کپ یو اے ای میں کیوں؟
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ایشیا کپ کا آفیشیل میزبان ہندوستان ہے تو مقابلہ یو اے ای میں کیوں کھیلا جا رہا ہے؟ اس کا جواب ہے ہندوستان-پاکستان کی سیاسی کشیدگی۔ اگر ایشیا کپ ہندوستان میں منعقد ہوتا تو پاکستان اپنے تمام میچ نیوٹرل وینیو پر کھیلتا، جیسے چمپئنز ٹرافی 2025 کے دوران ہندوستان اپنے تمام میچز بشمول سیمی فائنل اور فائنل کے یو اے ای میں کھیلا تھا۔ کیونکہ چمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کر رہا تھا۔
2. ایشیا کپ کے پہلے ٹورنامنٹ میں کتنی ٹیموں نے لیا تھا حصہ؟
ایشیا کپ کا پہلا انعقاد 1984 میں ہوا تھا۔ پہلے ایشیا کپ میں صرف ہندوستان، پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں حصہ لیتی تھیں۔ ہندوستان ایشیا کپ کا نہ صرف دفاعی چمپئن ہے بلکہ اس ٹورنامنٹ کی سب سے کامیاب ٹیم بھی ہے۔ ہندوستان نے 2023 میں ون ڈے فارمیٹ میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر 8ویں بار خطاب اپنے نام کیا تھا۔ ہندوستان کے بعد سری لنکا سب سے کامیاب ٹیم ہے، جس نے 6 بار خطاب اپنے نام کیا ہے۔ جبکہ پاکستان صرف 2 بار ایشیا کپ کا خطاب اپنے نام کر پایا ہے۔
3. کیا ایشیا کپ ون ڈے ٹورنامنٹ ہے؟
جب ایشیا کپ کی شروعات ہوئی تو ٹورنامنٹ ون ڈے فارمیٹ میں کھیلا جاتا تھا۔ مگر گزشتہ ایک دہائی سے یہ ٹورنامنٹ ٹی20 فارمیٹ میں بھی کھیلا جانے لگا ہے، اس کا انحصار آئندہ ورلڈ کپ کے فارمیٹ پر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ 2023 میں کھیلا گیا پچھلا ایشیا کپ ون ڈے فارمیٹ میں کھیلا گیا تھا، کیونکہ اس سال ون ڈے ورلڈ کپ کھیلا جانا تھا۔ اس بار ایشیا کپ ٹی20 فارمیٹ میں ہے کیونکہ آئندہ سال فروری میں ٹی20 ورلڈ کپ ہونے والا ہے۔
4. اب تک کس ایشیا کپ میں سب سے زیادہ ٹیموں نے حصہ لیا ہے؟
سب سے زیادہ ٹیموں والا ایشیا کپ یہی ہے جو 9 ستمبر سے کھیلا جانے والا ہے۔ ایشیا کپ 2025 میں صرف ہندوستان، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور پاکستان ہی نہیں بلکہ یو اے ای، عمان اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں بھی حصہ لیں گی۔ اس بار ایشیا کپ میں کُل 8 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ یو اے ای، اومان اور ہانگ کانگ نے گزشتہ سال مردوں کے ’اے سی سی پریمیئر کپ‘ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
5. نیپال کیوں نہیں ہے ایشیا کپ 2025 کا حصہ؟
نیپال کے ایشیا کپ 2025 میں نہ ہونے کی وجہ گزشتہ سال مردوں کے اے سی سی پریمیئر کپ میں اس کی کارکردگی ہے۔ نیپال کی ٹیم اپنے گروپ میں ٹاپ پر رہی تھی، لیکن سیمی فائنل میں اسے یو اے ای کے ہاتھوں اور پھر تیسرے مقام کے لیے ہوئے میچ میں ہانگ کانگ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
6. ایشیا کپ 2025 کا فارمیٹ کیا ہے؟
8 ٹیموں کو 2 گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں ہندوستان کے علاوہ عمان، پاکستان اور یو اے ای ہے۔ جبکہ گروپ بی میں بنگلہ دیش، سری لنکا، ہانگ کانگ اور افغانستان ہے۔ دونوں گروپ کی ٹاپ 2 ٹیم سُپر 4 راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرے گی، جہاں وہ ایک دوسرے کے خلاف کھیلے گی۔ پھر ان میں سے 2 ٹیم 28 ستمبر کو ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلے گی۔
7. کیا ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوگا مقابلہ؟
پہلے اسے حوالے سے بے یقینی کی صورت حال تھی کہ آیا ہند-پاک کے درمیان مقابلہ ہوگا یا نہیں؟ لیکن حکومت ہند نے واضح کر دیا ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان ایشیا کپ 2025 کے مقابلے کھیلے جائیں گے۔ ساتھ ہی حکومت ہند نے کہا کہ دو طرفہ مقابلہ نہیں ہوگا، لیکن ایشیا کپ اور آئی سی سی کے ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے کے خلاف کھیل سکتے ہیں۔
8. ہندوستان-پاکستان ایشیا کپ کے درمیان کتنی بار آمنے سامنے ہوں گے؟
ایشیا کپ 2025 میں ہند-پاک کے درمیان پہلا مقابلہ تو 14 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔ اس کے علاوہ دونوں ٹیمیں مزید 2 بار آمنے سامنے ہو سکتی ہیں۔ دوسری بار سپر 4 میں دونوں ٹیمیں کھیل سکتی ہیں، اگر دونوں ٹیمیں اس راؤنڈ میں پہنچتی ہیں تو، اسی طرح تیسری بار فائنل میں ایک دوسرے کے مد مقابل آ سکتی ہیں اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ جاتی ہیں۔ واضح ہو کہ ایشیا کپ کے فائنل میں آج تک ہندوستان پاکستان کا آمنا سامنا نہیں ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔