ایشیا کپ 2023: پاکستان نے سپر-4 راؤنڈ کی جیت سے کی شروعات، بنگلہ دیش کو 7 وکٹ سے ہرایا

ایشیا کپ 2023 کے میزبان پاکستان میں یہ ٹورنامنٹ کا آخری میچ تھا جو بنگلہ دیشی ٹیم کے لیے مایوس کن ثابت ہوا، پاکستان نے 194 رن کے ہدف کو 39.3 اوور میں محض 3 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

<div class="paragraphs"><p>امام الحق، تصویر @TheRealPCB</p></div>

امام الحق، تصویر @TheRealPCB

user

قومی آوازبیورو

پاکستان نے ایشیا کپ 2023 میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ جاری رکھتے ہوئے سپر-4 راؤنڈ کا فاتحانہ آغاز کیا ہے۔ بابر اعظم کی کپتانی والی پاکستانی ٹیم نے آج پاکستان کے لاہور میں بنگلہ دیش کو 7 وکٹ سے شکست فاش دے دی۔ اس مقابلے میں پاکستانی تیز گیندبازوں کا ایک بار پھر جلوہ دیکھنے کو ملا جب انھوں نے بنگلہ دیش کو محض 193 رنوں پر روک دیا۔ بعد میں امام الحق اور محمد رضوان کی بہترین نصف سنچریوں کی بدولت پاکستان نے یہ میچ 40 اوور سے پہلے ہی جیت لیا۔

ایشیا کپ 2023 کے میزبان پاکستان میں یہ ٹورنامنٹ کا آخری میچ تھا جو بنگلہ دیشی ٹیم کے لیے مایوس کن ثابت ہوا۔ بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن دوسرے اوور میں ہی وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا جب نسیم شاہ کی گیند پر مہدی حسن معراج بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ لٹن داس بھی محض 16 رن بنا کر شاہین آفریدی کا شکار ہو گئے۔ محمد نعیم (20 رن) اور توحید ہردئے (2 رن) کو حارث رؤف نے اپنی تیز گیندبازی کا شکار بنایا۔ اس طرح 9 اوورس میں ہی بنگلہ دیش کے 47 رن پر 7 وکٹ آؤٹ ہو گئے تھے اور ٹیم مشکل میں نظر آ رہی تھی۔


اس وقت بنگلہ دیش کے دو تجربہ کار بلے بازوں شکیب الحسن اور مشفق الرحیم نے مل کر اننگ کو سنبھالا۔ دونوں کے درمیان 100 رنوں کی شراکت داری ہوئی اور جب کپتان شکیب 53 رن پر کھیل رہے تھے تو فہیم اشرف کی گیند پر باؤنڈری پر کھڑے فخر زماں کو کیچ تھما بیٹھے۔ اس وقت ٹیم کا اسکور 147 رن پر 5 وکٹ تھا۔ یہاں سے جو وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو ہر تھوڑے وقفے پر نئے بلے باز میدان میں نظر آئے۔ شمیم حسین محض 16 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، پھر جب ٹیم کا اسکور 190 رن تھا تو 64 رنوں کی اہم اننگ کھیلنے والے مشفق الرحیم بھی پویلین لوٹ گئے۔ یہاں سے ٹیم کے اسکور میں محض 3 رن ہی جڑ سکا۔ یعنی آخر کے 4 وکٹ محض 3 رن کے اندر ہی گر گئے۔ پوری ٹیم 38.4 اوور میں 193 رن بنا سکی اور اس طرح پاکستان کو 194 رنوں کا ہدف ملا۔

پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ 4 وکٹ حارث رؤوف نے حاصل کیے، جب کہ 3 وکٹ نسیم شاہ کو ملے۔ شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف اور افتخار احمد کے حصے میں 1-1 وکٹ آئے۔ پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان اور آغا سلمان وکٹ سے محروم رہے۔


جب بنگلہ دیش کی گیند بازی شروع ہوئی تو انھوں نے بھی کسی ہوئی شروعات دی اور پاکستان کو کھل کر رن نہیں بنانے دیے۔ لیکن پاکستان کا کا وکٹ نہیں گرا تھا جس سے بنگلہ دیش کے لیے مشکلیں پیدا ہو گئیں۔ پاکستان کا پہلا وکٹ 10ویں اوور کی آخری گیند پر گرا جب فخر زماں 20 رن بنا کر شریف الاسلام کا شکار بنے۔ کپتان بابر اعظم بھی کچھ خاص نہیں کر سکے اور 17 رن کے ذاتی اسکور پر تسکین احمد کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔ پھر امام الحق (84 گیندوں پر 78 رن) اور محمد رضوان (79 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 63 رن) کے درمیان 85 رنوں کی شراکت داری ہوئی جس نے میچ کو بنگلہ دیش سے بہت دور کر دیا۔ آغا سلمان نے بھی ناٹ آؤٹ 12 رنوں کا تعاون کیا۔ پاکستان نے 39.3 اوور میں 194 رن بنا کر 2 اہم پوائنٹ حاصل کر لیے۔ یہ پوائنٹ اس لیے بہت اہم قرار دیے جا رہے ہیں کیونکہ اب سبھی میچ سری لنکا میں کھیلے جانے ہیں جہاں بیشتر میچوں پر بارش کا سایہ منڈلا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔