ایشیا کپ 2023: انتہائی دلچسپ مقابلے میں سری لنکا کو شکست دے کر ہندوستان پہنچا فائنل میں

ہندوستان نے سری لنکا کے سامنے جیت کے لیے 214 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن سری لنکا کی پوری ٹیم  41.3 اوور میں 172 رن پر پویلین لوٹ گئی اور ہندوستان یہ میچ 41 رنوں سے جیت گیا۔

<div class="paragraphs"><p>وکٹ لینے کے بعد محمد سراج، ساتھ میں اکشر پٹیل اور روہت شرما، تصویر @BCCI</p></div>

وکٹ لینے کے بعد محمد سراج، ساتھ میں اکشر پٹیل اور روہت شرما، تصویر @BCCI

user

تنویر

ایشیا کپ 2023 کے سپر-4 راؤنڈ میں آج ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان انتہائی دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ چھوٹے اسکور والے اس میچ میں پہلے تو ہندوستانی ٹیم 49.1 اوور میں 213 رن پر سمٹ گئی، اور پھر جب سری لنکائی بلے بازی شروع ہوئی تو ان کی بھی پوری ٹیم 41.3 اوور میں محض 172 رن پر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح ہندوستان کو 41 رنوں سے فتح ملی اور ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم فائنل میں بھی پہنچ گئی ہے جو 17 ستمبر یعنی اتوار کے روز کھیلا جائے گا۔ حالانکہ اس سے قبل ہندوستانی ٹیم 15 ستمبر کو بنگلہ دیش کے خلاف سپر-4 راؤنڈ کا آخری میچ کھیلے گی۔ بہرحال، سری لنکا کے خلاف ہندوستانی ٹیم کو فتح ضرور ملی، لیکن سری لنکائی کھلاڑی ویلالاگے کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے پہلے تو 5 وکٹ لے کر ہندوستانی بلے بازی کی کمر توڑ دی، اور پھر بلے بازی کرتے ہوئے 42 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ انھیں اگر دوسری طرف کسی بلے باز کا ساتھ مل جاتا تو شاید نتیجہ کچھ الگ ہوتا۔ اس بہترین کارکردگی کے لیے ویلالاگے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ پیش کیا گیا۔

اس سے قبل ہندوستانی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ ہندوستانی سلامی بلے باز روہت شرما اور شبھمن گل نے ایک بار پھر نصف سنچری شراکت داری نبھائی۔ دونوں نے مل کر سری لنکا کے تیز گیندبازوں پر خوب رن بٹورے اور 11 اوور میں ٹیم کا اسکور بغیر کوئی نقصان 80 رن پہنچا دیا۔ یہیں سے کھیل نے اچانک اپنا رخ بدلا اور اسپنر دونتھ ویلالاگے 12ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر شبھمن بولڈ ہو گئے۔ انھوں نے 25 گیندوں پر 19 رن بنائے۔ پھر وکٹ گرنے کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا اور ویلالاگے یکے بعد دیگرے اپنے 3 اوور میں 3 وکٹ لینے میں کامیاب ہو گئے۔ دوسرا وکٹ انھوں نے وراٹ کوہلی (3 رن) کا لیا اور تیسرا وکٹ ہندوستانی کپتان روہت شرما (48 گیندوں پر 53 رن) کا گرا۔


اس کے بعد ہندوستانی اننگ کو کے ایل راہل اور ایشان کشن نے سنبھالنا شروع کیا۔ ٹیم کا اسکور جب 154 رن پر پہنچا تو ویلالاگے نے ایک بار پھر ہندوستان کو زبردست جھٹکا دیا اور کے ایل راہل کو 39 رن کے ذاتی اسکور پر پویلین بھیج دیا۔ پھر جلد ہی ایشان کشن بھی 33 رن بنا کر اسالانکا کے شکار ہو گئے۔ اس کے بعد جلدی جلدی ہاردک پانڈیا (5 رن)، رویندر جڈیجہ (4 رن)، جسپریت بمراہ (5 رن) اور کلدیپ یادو (صفر) بھی آؤٹ ہو گئے۔ یہاں دوسرے سرے پر کھڑے اکشر پٹیل نے کچھ رن بٹورے اور دسویں وکٹ کی شکل میں 26 رن بنا کر 50ویں اوور میں آؤٹ ہوئے۔ ان کا محمد سراج نے بھرپور ساتھ دیا جو 19 گیندوں پر 5 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ اس طرح ہندوستان نے 49.1 اوور میں 213 رن بنائے۔

سری لنکا کی طرف سے دُنتھ ویلالاگے نے 10 اوور میں 40 رن دے کر 5 وکٹ، چرتھ اسلانکا نے 9 اوور میں 18 رن دے کر 4 وکٹ، اور مہیش تیکشنا نے 9.1 اوور میں 41 رن دے کر 1 وکٹ لیے۔ دھننجے ڈی سلوا نے بھی اچھی گیندبازی کی اور 10 اوور میں محض 28 رن دیے، حالانکہ انھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ سری لنکا کے تینوں تیز گیندباز مہنگے ثابت ہوئے اور کسون رجیتا نے 4 اوور میں 30 رن، دَسُن شناکا نے 3 اوور میں 24 رن، متھیشا پتھیرانا نے 4 اوور میں 31 رن خرچ کر ڈالے۔


213 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے جب سری لنکائی ٹیم اتری تو ہندوستانی گیندبازوں نے بہترین شروعات دی۔ بمراہ اور سراج نے شروعاتی تین بلے بازوں کو 25 رن پر ہی پویلین بھیج دیا۔ سب سے پہلے بمراہ نے نسانکا کو 6 رنوں پر اور کسل مینڈس کو 15 رنوں کے ذاتی اسکور پر آؤٹ کیا، اور پھر محمد سراج نے دمتھ کرونارتنے کو 2 رن کے ذاتی اسکور پر پویلین بھیج دیا۔ اس کے بعد ہندوستانی اسپنر کلدیپ یادو نے سدیرا سماراوکرما (17 رن) اور چرتھ اسلانکا (22 رن) کو آؤٹ کر دیا جو اچھی شراکت داری کر رہے تھے۔ پھر رویندر جڈیجہ نے سری لنکائی کپتان دَسُن شناکا (9 رن) کو آؤٹ کر میزبان ٹیم کو مشکل میں ڈال دیا۔ یہاں پر سری لنکا کا اسکور 25.1 اوور میں 6 وکٹ کے نقصان پر 99 رن تھا۔

سری لنکا کو اس مشکل سے دھننجے ڈی سلوا اور دونتھ ویلالاگے نے نکالا۔ دونوں نے نہ صرف وکٹ گرنے کا سلسلہ روکا بلکہ رنوں کی رفتار بھی بڑھائی۔ ایک وقت جب دونوں ہندوستان کے لیے پریشانی کا سبب بنتے جا رہے تھے تو جڈیجہ نے دھننجے (41 رن) کو شبھمن گل کے ہاتھوں کیچ کراتے ہوئے راحت کی سانس لی۔ اب سبھی کی نگاہیں ویلالاگے پر مرکوز ہو گئی تھیں جو کہ بہترین بلے بازی کر رہے تھے۔ حالانکہ دوسری طرف مہیش تیکشنا جلد ہی 2 رن کا تعاون دے کر ہاردک پانڈیا کا شکار بن گئے جن کا بہترین کیچ سوریہ کمار یادو نے لیا۔ اگلے بلے باز رجیتھا بھی کچھ خاص نہیں کر سکے اور محض 1 رن بنا کر کلدیپ یادو کا شکار بن گئے۔ پتھیرانا کو بھی کلدیپ یادو نے صفر رن پر ہی بولڈ کر دیا اور دوسری طرف ویلالاگے یہ وکٹیں گرتے دیکھتے رہ گئے۔ وہ 46 گیندوں پر 42 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ سری لنکا کی پوری ٹیم 41.3 اوور میں 172 رن پر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح سری لنکا کی لگاتار 13 جیت کا سلسلہ بھی ٹوٹ گیا۔


ہندوستانی گیندبازی کی بات کی جائے تو سب سے زیادہ 4 وکٹ کلدیپ یادو نے لیے جنھوں نے 9.3 اوور میں 43 رن خرچ کیے۔ جسپریت بمراہ نے 7 اوور میں 30 رن دے کر 2 وکٹ، رویندر جڈیجہ نے 10 اوور میں 33 رن دے کر 2 وکٹ، محمد سراج نے 5 اوور میں 17 رن دے کر 1 وکٹ، اور ہاردک پانڈیا نے 5 اوور میں 14 رن دے کر 1 وکٹ لیے۔ اکشر پٹیل واحد گیندباز رہے جنھیں وکٹ نہیں ملا اور انھوں نے 5 اوور میں 29 رن خرچ کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔