ایشیا کپ 2023: بابر-افتخار کی سنچری اور خطرناک گیندبازی کے سامنے نیپال پست، پاکستان 238 رنوں سے فتحیاب

پاکستان نے 50 اوور میں 342 رن 6 وکٹ کے نقصان پر بنائے اور اس بڑے اسکور میں نیپالی کھلاڑیوں کی خراب فیلڈنگ کا بہت بڑا تعاون رہا، انھوں نے کچھ آسان کیچ بھی چھوڑے اور باؤنڈری بھی نہیں روکی۔

<div class="paragraphs"><p>بابر اعظم،&nbsp;<a href="https://twitter.com/TheRealPCB">@TheRealPCB</a></p></div>

بابر اعظم،@TheRealPCB

user

تنویر

ایشیا کپ 2023 کا آغاز آج پاکستان نے طوفانی انداز میں کیا ہے۔ اس نے ایشیا کپ کے پہلے میچ میں نیپال کو 238 رنوں کے بڑے فرق سے شکست دے کر دیگر ٹیموں کو ایک مضبوط پیغام دے دیا ہے۔ خاص طور سے ہندوستانی ٹیم نہ صرف پاکستانی گیندبازوں کو ہلکے میں لینے کی غلطی کرے گی، اور نہ ہی نئے بلے بازی لائن کو کمتر سمجھے گی۔

15 سال بعد ایشیا کپ کی میزبانی کر رہے پاکستان نے ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں نیپال کو یکطرفہ انداز میں شکست دی۔ ملتان میں کھیلے گئے اس مقابلے میں پاکستانی کپتان بابر اعظم اور افتخار احمد نے شاندار سنچری بنائی جس کے دم پر 50 اوور میں پوری ٹیم 342 رنوں کا پہاڑ کھڑا کر سکی۔ اس کے بعد شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے نیپال کے ٹاپ آرڈر کو پوری طرح تہس نہس کر کے رکھ دیا۔


آج ٹاس پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے جیتا تھا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ شروع میں درست ثابت نہیں ہوا کیونکہ 10 اوور میں پاکستان 50 رن بھی نہیں بنا سکا تھا اور دونوں سلامی بلے باز فخر زماں (14 رن) اور امام الحق (5 رن) پویلین لوٹ چکے تھے۔ حالانکہ اس کے بعد کپتان بابر اعظم (151 رن، 4 چھکا اور 14 چوکا) اور وکٹ کیپر بلے باز رضوان احمد (44 رن، 6 چوکا) نے شاندار شراکت داری کی اور ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا۔ رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد آغا سلمان (5 رن) جلدی ہی آؤٹ ہو گئے، لیکن افتخار احمد نے جو طوفانی اننگ کھیلی اس سے پاکستانی ٹیم لگاتار مضبوط پوزیشن میں پہنچتی چلی گئی۔ افتخار احمد نے محض 71 گیندوں میں 4 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 109 رن کی اننگ کھیلی۔ یہ ان کی وَنڈے کیریر میں پہلی سنچری بھی ہے۔ پاکستان نے 50 اوور میں 342 رن 6 وکٹ کے نقصان پر بنائے اور اس بڑے اسکور میں نیپالی کھلاڑیوں کی خراب فیلڈنگ کا بہت بڑا تعاون رہا۔ انھوں نے کچھ آسان کیچ بھی چھوڑے اور باؤنڈری پر بھی خراب فیلڈنگ کی۔

نیپال کے سلامی بلے باز جب 343 رن کا پیچھا کرنے میدان پر اترے تو پہلی 2 گیندوں پر 2 چوکے لگا دیے۔ اس سے لگا کہ میچ میں کچھ تفریح کا موقع ضرور ملے گا، لیکن شاہین آفریدی کے پہلے ہی اوور کی آخری 2 گیندوں پر 2 کھلاڑی آؤٹ ہو گئے اور پھر کبھی بھی نیپال کی ٹیم سنبھلتی دکھائی نہیں دی۔ حالانکہ چوتھے وکٹ کے لیے عارف شیخ (26 رن)، اور سومپال کامی (28 رن) کے درمیان 59 رنوں کی شراکت داری ضروری ہوئی، لیکن پھر کوئی بلے باز میدان میں ٹک کر نہیں کھیل سکا۔ عارف اور سومپال کے علاوہ صرف گلشن جھا (13 رن) ہی دوہرے ہندسے تک پہنچ سکے۔ نیپال کی پوری ٹیم 23.4 اوورس میں محض 104 رن بنا کر پویلین لوٹ گئی۔


نیپال کی کمر پہلے ہی اوور میں شاہین شاہ آفریدی (5 اوور میں 27 رن دے کر 2 وکٹ) نے 2 وکٹ لے کر توڑ دی تھی، اور اس کے بعد حارث رؤف (5 اوور میں 16 رن دے کر 2 وکٹ) نے اپنی طوفانی گیندبازی سے کسی کو سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔ تیز گیندباز نسیم شاہ (5 اوور میں 17 رن دے کر 1 وکٹ) نے بھی انتہائی دھاردار گیندبازی کی۔ ان تینوں نے مل کر شروع کے 5 وکٹ آؤٹ کر دیے۔ بعد کے 5 وکٹ اسپن گیندبازوں نے بانٹ لیے۔ نائب کپتان شاداب خان نے 6.4 اوور میں 27 رن دے کر 4 وکٹ حاصل کیے، جبکہ محمد نواز نے 2 اوور میں 13 رن دے کر 1 وکٹ لیا۔ مشکل وقت میں 151 رن کی بہترین اننگ کھیلنے والے پاکستانی کپتان بابر اعظم کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔