ایم سی اے کے اشتراک سے انجمن اسلام نے مسلم طالبات کے لیے پروفیشنل کرکٹ ٹریننگ کا آغاز کیا

انجمن اسلام نے ایم سی اے کے اشتراک سے پہلی بار مسلم طالبات کے لیے پروفیشنل کرکٹ ٹریننگ شروع کی ہے۔ تین اسکولوں کی 48 طالبات منتخب کی گئیں، جسے تنظیم نے صنفی برابری کی سمت اہم قدم قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر محی الدین التمس</p></div>
i
user

محی الدین التمش

ممبئی: ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم کے ’ورلڈ کپ‘ جیتنے کے بعد ملک کی نوجوان نسل خاص طور پر لڑکیوں میں کھیلوں کے لیے جوش و جذبہ اور کرکٹ کھیلنے کا رجحان نمایاں طور پر پروان چڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اس مثبت تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے ممبئی کے معروف تعلیمی ادارے انجمن اسلام نے اپنی کرکٹ کی مستحکم روایت میں ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔ صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی کی سرپرستی میں لڑکیوں کو کرکٹ کوچنگ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ادارے نے اپنی کرکٹ تربیت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ لڑکیوں کے لیے بھی کرکٹ کوچنگ فراہم کرنے کا باقاعدہ آغاز کیا ہے، جسے کھیل میں صنفی برابری اور خاص طور پر مسلم لڑکیوں کو موقع فراہم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

صدر دفتر انجمن اسلام (چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس) ممبئی، میں اس تعلق سے باقاعدہ افتتاحی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ انجمن اسلام نے کرکٹ کے معروف ادارے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم سی اے) کے اشتراک سے لڑکیوں کے لیے کرکٹ تربیت کا انتظام کیا ہے۔ اس افتتاحی تقریب میں ایم سی اے کے اعزازی سیکریٹری ابھئے ہڈپ، خزانچی ارمان ملک اور اپیکس کونسل ممبر سورج سامنت نے شرکت کی۔

اس تقریب میں ممبئی کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان حمیرہ قاضی کے علاوہ معززین شہر نے شرکت کی اور طالبات کی حوصلہ افزائی کی۔ حمیرہ قاضی نے طالبات کے ساتھ کرکٹ سے متعلق اپنے بیش قیمتی تجربات کو شیئر کیا اور زیر تربیت طالبات کے حوصلے کو بڑھایا۔


صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی نے نمائندے کو بتایا کہ وہ خود کرکٹر رہے چکے ہیں اور آٹھ سال ایم سی اے فائنانس کمیٹی کے رکن بھی رہے ہیں۔ آئیکونک ’ہیری شیلڈ‘ ممبئی انٹر اسکول کرکٹ ٹرافی، جو برٹش کے زمانے سے شروع ہے۔ اس ٹرافی مقابلے نے سو سالوں سے زیادہ کا عرصہ مکمل کر لیا ہے۔ انجمن بھی تقریباً سو سالوں سے ہیری شیلڈ کرکٹ مقابلوں میں شرکت کرنے کے ساتھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ بھی کرتا رہا ہے۔ انجمن کی کرکٹ کی تاریخ بااثر اور طویل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت خوشی کی بات ہے کہ اس سال کی ’ہیری شیلڈ‘ ٹرافی (انڈر 16) انجمن اسلام نے فتح کی ہے۔ انجمن اسلام میں بڑی تعداد میں طلبہ صرف کرکٹ سیکھنے کے لیے ایڈمیشن لیتے ہیں اور مسرت کی بات یہ ہے کہ ان میں ہر مذہب اور رنگ و نسل کے بچے شامل ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر ظہیر قاضی نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے کے طور پر انجمن اسلام بیگم شریفہ کالسیکر، سیف طیب جی اور الاّنا گرلزہائی اسکول کی 48 طالبات کو کرکٹ کی کوچنگ فراہم کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ان طالبات کو بی بی سی آئی لیول 2 وومنس کوچ بھکتی تیمورے، ایم سی اے کوچ وحید یوسف شیخ اور سینئر کرکٹ کوچ قادر پٹیل جی رہنمائی کو کرکٹ کی کوچنگ دی جا رہی ہے۔

انجمن اسلام کے نائب صدر شیخ عبداللہ نے بتایا کہ انجمن اسلام کے ساتھ کرکٹ کا رشتہ کافی پرانہ ہے۔سلیم درانی، وسیم جعفر، غلام پرکار، ذوالفقار پرکار اور یشسوی جیسوال جیسے انٹرنیشنل کرکٹ سے وابستہ کھلاڑی کا تعلق انجمن اسلام سے رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ انجمن اسلام میں ملک کی آزادی سے قبل سے کرکٹ کی پروفیشنل تربیت دینے کا رواج ہے۔ اسکولی سطح سے ہی انجمن اسلام میں کرکٹ کی تربیت دی جاتی ہے لیکن اب انجمن نے محسوس کیا کہ لڑکیوں کو بھی پروفیشنل کرکٹ کی تربیت دینا چاہئے تاکہ انہیں بھی اس میدان میں آگے بڑھنے کا موقع ملے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی شعار کو ملحوظ رکھتے ہوئے کسی بھی میدان میں آگے بڑھنے میں کو ئی حرج  نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔