ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں ایڈن مارکرم نے لگائی شاندار سنچری، میچ پر جنوبی افریقہ کی گرفت مضبوط، آسٹریلیا مشکل میں

ڈبلیو ٹی سی فائنل کے پہلے اور دوسرے دن جہاں بلے بازوں کے لیے میدان پر ٹھہرنا محال ہو رہا تھا، وہیں تیسرے دن گیندباز شدید جدوجہد کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

<div class="paragraphs"><p>ایڈن مارکرم اور تیندا بووما نے جنوبی افریقہ کو مضبوط حالت میں پہنچایا، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/ICC">@ICC</a></p></div>

ایڈن مارکرم اور تیندا بووما نے جنوبی افریقہ کو مضبوط حالت میں پہنچایا، تصویر@ICC

user

قومی آواز بیورو

ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے فائنل مقابلے میں آج جنوبی افریقہ نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔ تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک افریقی ٹیم نے 2 وکٹ کے نقصان پر 213 رن بنا لیے، اور اب اسے جیت کے لیے محض 69 رنوں کی ضرورت ہے۔ آسٹریلیائی گیندباز آج جنوبی افریقی بلے بازوں، خصوصاً کپتان تیندا بووما اور سلامی بلے باز ایڈن مارکرم کے سامنے بے بس دکھائی دیے۔ پہلا وکٹ (ریان ریکلٹن، 6 رن) محض 9 رن کے اسکور پر گر گیا تھا، اور دوسرا وکٹ (ویان مولڈر، 27 رن) 70 رن کے اسکور پر گرا۔ تیسرے وکٹ کے لیے بووما اور مارکرم کے درمیان ناٹ آؤٹ 143 رنوں کی شراکت داری ہو چکی ہے۔

سلامی بلے باز مارکرم نے آج انتہائی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے ناٹ آؤٹ 102 رن (159 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے) بنا کر تیسرے دن کے آخر تک اپنی ٹیم کو بہترین پوزیشن میں پہنچا دیا۔ اس اننگ میں مارکرم کو دیگر بلے بازوں کا بھی بہترین تعاون حاصل ہوا۔ تیندا بووما ہیمسٹرنگ انجری کے باوجود 121 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 65 رن بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اب ان دونوں بلے بازوں کی کوشش ہوگی کہ چوتھے دن آسٹریلیائی گیندبازوں کو جلد کوئی کامیابی ہاتھ نہ لگنے دی جائے۔


ڈبلیو ٹی سی فائنل کے پہلے اور دوسرے دن جہاں بلے بازوں کے لیے وکٹ پر ٹھہرنا محال دکھائی دے رہا تھا، وہیں تیسرے دن گیندباز شدید جدوجہد کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ جنوبی افریقہ نے اٹھایا، جسے اس فائنل مقابلہ کو جیتنے کے لیے 282 رنوں کا ہدف ملا تھا۔ ایسے میں جنوبی افریقہ کو اپنے ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں سے بہترین اننگ کی ضرورت تھی، اور مارکرم کے ساتھ ساتھ مولڈر و کپتان بووما نے یہ ضرورت پوری کی۔ مارکرم نے تو اپنی تجربہ کاری کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ایک بار پھر ٹیسٹ میچ کی چوتھی اننگ میں اپنی بلے بازی کا کمال دکھاتے ہوئے تاریخی سنچری بنائی۔ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر کی آٹھویں اور میچ کی چوتھی اننگ میں تیسری سنچری ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں سنچری بنانے والے وہ محض تیسرے بلے باز ہیں۔ ان سے پہلے یہ کارنامہ گزشتہ سال فائنل مقابلہ میں آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ اور ٹریوس ہیڈ نے انجام دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔