ہندوستان سے ملی شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اٹھایا سخت قدم، کھلاڑیوں کا ’این او سی‘ معطل!
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ افسر سید سمیر احمد نے کھلاڑیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ غیر ملکی لیگ کی جگہ گھریلو کرکٹ اور بین الاقوامی مقابلوں پر توجہ مرکوز کریں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ’ایشیا کپ 2025‘ کے فائنل میں ہندوستان سے شکست کے بعد اپنے کھلاڑیوں کو دیے گئے ’نو آبجکشن سرٹیفکیٹ‘ (این او سی) کو معطل کر دیا ہے۔ یہ جانکاری پاکستانی میڈیا رپورٹس اور وہاں کے کھیل صحافی فیضان لکھانی کے ذریعہ دی گئی ہے۔ این او سی کی معطلی کا مطلب یہ ہے کہ اب قومی کھلاڑیوں کو کسی بھی غیر ملکی ٹی-20 یا فرنچائزی لیگ میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
پاکستانی نیوز پورٹل ’سماء ٹی وی‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ افسر سید سمیر احمد نے کھلاڑیوں کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ وہ غیر ملکی لیگ کی جگہ گھریلو کرکٹ اور بین الاقوامی مقابلوں پر توجہ مرکوز کریں۔ اس فیصلے سے پاکستان کے سرکردہ کرکٹر براہ راست متاثر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، فہیم اشرف اور شاداب خان شامل ہیں، جو رواں سال آسٹریلیا کی ’بگ بیش لیگ‘ (بی بی ایل 15) میں کھیلنے والے تھے۔ اس کے علاوہ حارث رؤف اور کچھ دیگر کھلاڑی بھی آئی ایل ٹی-20 جیسی فرنچائزی لیگ میں حصہ لینے والے تھے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ان میڈیا رپورٹس میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ پی سی بی نے اس تعلق سے کوئی واضح بیان نہیں دیا ہے۔ یعنی اس نے بتایا نہیں ہے کہ این او سی معطلی کی وجہ کیا ہے۔ لیکن کرکٹ سرکل میں یہی بات ہو رہی ہے کہ بورڈ کا یہ قدم ایشیا کپ میں ٹیم کی خراب کارکردگی پر فوری رد عمل ہے۔ ’سماء ٹی وی‘ کے علاوہ ’پرو پاکستانی ڈاٹ پی کے‘ میں بھی یہی بات بتائی گئی ہے۔ کرکٹ ماہرین کا ماننا ہے کہ پ سی بی کا یہ قدم گھریلو کرکٹ اور قومی ٹیم کو ترجیح دینے کا اشارہ ہے۔ پاکستان میں ’فرنچائزی کرکٹ‘ کھلاڑیوں کے لیے ایک بڑا موقع رہا ہے، لیکن بورڈ کا پیغام صاف ہے کہ اوّلیت مک اور گھریلو کرکٹ کو دینی ہے۔
بہرحال، پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حالت دن بہ دن بگڑتی ہی جا رہی ہے۔ خراب کارکردگی کے بعد کبھی پی سی بی چیف تو کبھی ٹیم کا کپتان، اور کبھی کوچ بدل دیا جاتا ہے۔ کھلاڑیوں پر بھروسہ ظاہر کرنے کی جگہ انھیں ٹیم سے باہر کر دیا جاتا ہے، اور نئے کھلاڑیوں کو بھی زیادہ مواقع نہیں دیے جاتے۔ اس مرتبہ تو پاکستانی ٹیم کو ہندوستانی ٹیم نے ایک ہی ٹورنامنٹ میں 3 مرتبہ شکست دی۔ ایسے میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں بڑے بدلاؤ کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ شیدائی تو پی سی بی چیف کو ہٹانے کا مطالبہ تک کر چکے ہیں۔