یومِ آئین کی تاریخ، 26 نومبر کی اہمیت اور ہندوستانی جمہوریت کا پیغام

چھبیس نومبر ہندوستان میں یومِ آئین کے طور پر منایا جاتا ہے، کیونکہ 1949 میں اسی دن دستور ساز اسمبلی نے آئین کو قبول کیا تھا۔ یہ دن آئینی اقدار، جمہوری شعور اور شہری ذمہ داریوں کی بھی یاد دلاتا ہے

<div class="paragraphs"><p>یومِ آئین</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں ہر سال 26 نومبر کو یومِ آئین کے طور پر منایا جاتا ہے، جو ملک کے جمہوری سفر اور آئینی اقدار کی مضبوط بنیاد کی یاد دہانی کرواتا ہے۔ یہ دن نہ صرف تاریخی اہمیت رکھتا ہے بلکہ موجودہ دور میں شہری شعور، بنیادی حقوق، آئینی پابندی اور جمہوری ذمہ داریوں کے احساس کو بڑھانے کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔

26 نومبر 1949 وہ تاریخی دن تھا جب دستور ساز اسمبلی نے طویل بحث، غور و فکر اور مختلف کمیٹیوں کی تجاویز کے بعد ہندوستان کا آئین باضابطہ طور پر قبول کر لیا۔ یہ قبولیت آزادی کے بعد جمہوری ڈھانچے کو واضح سمت فراہم کرنے والی فیصلہ کن پیش رفت مانی جاتی ہے۔

اگرچہ آئین 26 نومبر کو منظور ہوا، لیکن اسے 26 جنوری 1950 کو نافذ کیا گیا، جو اب یومِ جمہوریہ کے طور پر پوری شان و وقار کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس لیے 26 نومبر اور 26 جنوری دونوں تاریخیں ہندوستانی جمہوریت کی علامت مانی جاتی ہیں، مگر ان کا پس منظر اور معنوی دائرہ مختلف ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو پہلے قومی قانون یا نیشنل لا ڈے کے طور پر منایا جاتا تھا۔ 1979 میں سابق سفارت کار اور پارلیمنٹ رکن ایل ایم سنگھوی نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میں تجویز پیش کی کہ اس دن کو قانونی نظام، انصاف کی فراہمی، وکالت کے کردار اور عدالتی ذمہ داریوں کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے منایا جائے۔ اسی سفارش کے بعد کئی دہائیوں تک 26 نومبر کو قومی قانون دن کے طور پر تسلیم کیا گیا۔


اکتوبر 2015 میں جب مرکزی حکومت نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی وراثت، سماجی انصاف، برابری اور آئینی اقدار کے فروغ کے لیے نئی حکمتِ عملی تیار کی تو 26 نومبر کو باضابطہ طور پر یومِ آئین قرار دینے کا اعلان کیا گیا۔ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے بعد یہ دن قومی سطح پر تقریبات، مباحثوں، تعلیمی سرگرمیوں اور حلف برداری پروگراموں کے ذریعے بڑے پیمانے پر منایا جانے لگا۔

اس موقع پر اسکولوں، کالجوں، عدالتوں، سرکاری دفاتر، شہری اداروں اور سماجی تنظیموں میں آئین کی تمہید پڑھنے، بحث و مباحثہ، مبنی بر آگہی تقریبات اور حقوق و فرائض سے متعلق پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ مقصد یہ ہے کہ شہری نہ صرف آئینی حقوق سے واقف ہوں بلکہ آئین کے احترام، سماجی ہم آہنگی، اتحاد، انصاف اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کو بھی اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔

ماہرین کے مطابق 26 نومبر صرف جشن کا نہیں بلکہ جائزے، خود احتسابی اور اجتماعی عزم کا دن بھی ہے۔ ہندوستان کا آئین دنیا کے طویل ترین اور جامع ترین دساتیر میں شمار ہوتا ہے، جس کی تیاری میں دو سال، گیارہ ماہ اور اٹھارہ دن کی مسلسل محنت شامل رہی۔ اس کے باوجود آئینی تعلیم اور شہری ذمہ داریوں سے متعلق آگہی کا دائرہ ابھی بھی وسیع کیے جانے کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔اسی لیے 26 نومبر ایک تاریخ نہیں بلکہ زندہ جمہوری روایت، اجتماعی وعدہ اور آئینی شعور کا مسلسل استعارہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔