ماہ رمضان اور پہلے عشرے کے فضائل

ماہ رمضان کا پہلا عشرہ ’رحمت کا عشرہ‘ کہلاتا ہے، جس میں اللہ تعالیٰ بے شمار رحمتیں نازل کرتا ہے۔ عبادات، روزہ، قرآن کی تلاوت اور دعاؤں کی قبولیت کے اس بابرکت دورانیے سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے

<div class="paragraphs"><p>ماہ رمضان اور پہلے عشرے کے فضائل / اے آئی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ماہ رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے اور مسلمانوں کے لیے دنیا و آخرت میں کامیابی کا بہترین موقع سمجھا جاتا ہے۔ یہ مہینہ نہ صرف روزوں کے حوالے سے معروف ہے بلکہ رحمت، برکت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا ذریعہ بھی ہے۔ رمضان کے پہلے عشرے کی اہمیت اس لحاظ سے بھی زیادہ ہے کہ یہ ایک ایسا دورانیہ ہوتا ہے جس میں اللہ تعالیٰ اپنی بے شمار رحمتیں بندوں پر نازل کرتا ہے۔ اس عشرے کی فضیلت قرآن و حدیث میں بھی بیان کی گئی ہے۔

پہلا عشرہ ’رحمت کا عشرہ‘ کہلاتا ہے، جس میں اللہ تعالیٰ کی خاص عنایات بندوں پر ہوتی ہیں اور ان کی دعائیں قبول کی جاتی ہیں۔ حدیث میں آتا ہے کہ ’جب رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو اللہ تعالیٰ اپنی رحمتیں زمین پر نازل کرتا ہے۔‘ اس عشرے میں نفل عبادات، قرآن کی تلاوت، روزہ اور ذکر کی برکات بے شمار ہیں، جو انسان کو اللہ کے قریب لے جاتی ہیں۔

یہ عشرہ اپنے گناہوں کی معافی طلب کرنے، دل و دماغ کو پاک کرنے اور روحانی بہتری کے لیے بہترین وقت ہے۔ رمضان کا روزہ محض بھوک اور پیاس برداشت کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ صبر، تقویٰ اور روحانی پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ مسلمان اس دوران اپنی خواہشات پر قابو رکھتے ہیں اور نیکیوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

روزہ رکھنے سے نہ صرف جسمانی پاکیزگی حاصل ہوتی ہے بلکہ روحانی ترقی بھی ممکن ہوتی ہے۔ یہ مہینہ صبر اور ضبطِ نفس کی تربیت دیتا ہے اور انسان کو نیکیوں کی طرف مائل کرتا ہے۔ اسی طرح، قرآن کی تلاوت، نفل نمازیں اور ذکر میں اضافہ کیا جاتا ہے، جس سے دل اللہ کی رضا کی طرف مائل ہوتا ہے۔


مسلمانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ماہ رمضان میں اپنی روزمرہ کی دنیاوی مشغولیات سے ہٹ کر عبادات میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ اس مہینے میں ایک نئی روحانیت اور سکون آتا ہے، جو دنیا اور آخرت کی کامیابی کی بنیاد بن سکتا ہے۔

یہ عشرہ اس بات کی یاددہانی کراتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ہر وقت بندوں کے ساتھ ہے اور وہ ہر اس بندے کو معاف کرنے کو تیار ہوتا ہے جو خلوصِ نیت سے رجوع کرے۔ رمضان کے پہلے عشرے میں عبادات کی کثرت سے انسان اللہ کے قریب ہوتا ہے، اور اس دوران مانگی گئی دعاؤں کی قبولیت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

حدیث شریف میں آتا ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں، اگر وہ مجھ سے رحمت کی امید رکھے گا تو میں اسے اپنی رحمت عطا کروں گا۔‘‘ اس لیے ضروری ہے کہ مسلمان اس عشرے میں زیادہ سے زیادہ عبادت، دعا، استغفار اور توبہ کریں تاکہ اللہ کی رحمت سے مستفید ہو سکیں۔

رمضان کے پہلے عشرے میں نفل عبادات، قرآن کی تلاوت، ذکر و اذکار اور صدقہ و خیرات کی خصوصی تاکید کی گئی ہے۔ جو مسلمان اس عشرے میں عبادات میں مشغول ہوتے ہیں، انہیں اللہ کی خاص عنایات اور برکتیں نصیب ہوتی ہیں۔


روزے کی حالت میں صبر اور ضبطِ نفس کی مشق کی جاتی ہے، جو انسان کو اخلاقی اور روحانی طور پر بہتر بناتی ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جس میں انسان اپنی زندگی میں بہتری لا سکتا ہے اور اپنی عادات میں مثبت تبدیلیاں پیدا کر سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے اس مہینے کو انسان کے لیے ایک ایسا خاص موقع بنایا ہے جس میں وہ اپنی گناہوں بھری زندگی سے نکل کر نیک اعمال کی طرف متوجہ ہو سکے۔ جو لوگ رمضان کے پہلے عشرے میں اللہ کی رحمت کے طلبگار ہوتے ہیں، انہیں اللہ تعالیٰ بے شمار برکتوں اور انعامات سے نوازتا ہے۔

رمضان کے اس پہلے عشرے کو اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کا بہترین موقع سمجھ کر اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، تاکہ انسان دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔