تو چلا گیا ہمیں چھوڑ کر، ذرا دیکھ مڑ کے تو ایک نظر

مشکل اور گہری بات کو اس طرح سے بیان کرنا کہ پیغام بھی پہنچ جائے اور پڑھنے والے پر گراں بھی نہ گزرے۔ حمیرا عالیہ وہ قلم کار ہیں جن کو اللہ تعلی نے اس صلاحیت سے نوازا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ایک دن لیجنڈری ٹنڈے کبابی،رحیم کی نہاری اور ادریس کی بریانی ہم سے یوں جدا ہو جائیں گے……اودھ کی 150سالہ تاریخ میں پہلی بار ان روایتی کھانوں کی مشہور دکانوں پر تالہ پڑ گیا…لکھنو کی شام ہو…امین آباد کی گلیاں ہوں اور ٹنڈے کبابی نہ ہوں…ایسا کیونکر ممکن ہے؟

چوک کی بھیڑبھاڑ…تپتی دوپہر اور ادریس کی بریانی…کیا غضب کی بریانی ہوتی ہے…پیٹ بھر جاتا ہے …دل نہیں بھرتا…اس کمبخت بریانی نے کئی بار ہم سے اس خواہش کا اظہار کروایا کہ اس سے بہتر تو بندہ بریانی والے سے ہی شادی کر لے…کم سے کم روز روز بریانی تو ملے گی…اور جوابا سب کی ملامتی اور گھورتی نظروں کا سامنا کیا ہم نے۔

نہاری کی بھی خوب رہی…مرغ کے علاوہ کوئی دوسرا گوشت ہم سے کھایا نہیں جاتا…لیکن جب کلچے نہاری بے تکان کھائے جاتے ہیں تو سب طنز کرنے لگتے ہیں…یہ گوشت نہیں تو اور کیا ہے؟؟……ہم اطمینان سے جواب دیتے ہیں کہ بھئی ہم گوشت کون سا کھا رہے ہیں…یہ تو نہاری ہے۔

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے بغیر لائسنس کی گوشت کی دکانوں پر پابندی کیا لگائی یوں محسوس ہوا گویا قیامت ٹوٹ پڑی…حالانکہ لالچ برطرف…سنجیدگی سے غور کیا جائے تو یہ ایک مضبوط اور مستحسن قدم ہے۔ورنہ حال تو یہ ہوگیا تھا کہ ہر گلی میں آدھے ادھڑے ہوئے بکرے لٹکتے دکھائی دیتے تھے …جبکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اگر آپ فروخت کر بھی رہے ہوں تو بھائی ہندو بھائیوں کے جذبات کا بھی خیال کیجئے…ہر گلی میں چھرے چلاتے قصائی اور کھالیں دیکھ کران کے دل پر کیا گزرتی ہوگی اس کا پورا نہیں تو تھوڑا اندازہ ہمیں بھی ہے…بڑے کا گوشت عارضی طور پر بند ہوا تو ہم نے سکون کی سانس لی…واضح رہے کہ یہ سانس بھی عارضی ہی ہے…کیونکہ اس گوشت کی وجہ سے ہم نے بہت ڈانٹ کھائی ہے…جس کو دیکھئے ہمیں مستقبل کے ڈراوے دے رہا …کھاتی نہیں تو کیا…پکانا تو سیکھو…کیسے سیکھیں؟؟؟پکانے کے کے لئے دھونا پڑے گا اور دھونے کے لئے چھونا نہیں پڑے گا کیا؟؟

اف…اب تو اور نصیحتیں…یہ سب نخرے نہیں چلیں گے…سسرال جاؤگی تو وہاں کیا کروگی؟؟

کیوں بھئی؟؟

کیا وہ لوگ ہمارے انتظارمیں بیٹھے ہیں؟؟کہ بہو پی ایچ ڈی کر کے آئے گی تو اس سے گوشت دھلوائیں گے؟؟حد ہے۔

خیر اس عارضی پابندی سے ہمیں بہت مزہ آیا…نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔

لیکن احباب کے تبصروں سے اندازہ ہوا کہ یہ وقت ان پر سخت مشکل ہے…ہمارے سر کہنے لگے کہ چلو گومتی میں کود آتے ہیں …گوشت کے بغیر زندگی کا کیا مزہ؟؟دل میں آیا کہ ان کو یاد دلا دیں کہ اب تو گومتی میں چلو بھر پانی بھی نہیں بچا…لیکن خاموش ہو رہے۔

ڈپارٹمنٹ میں ایک صاحب کو کسی نے مشورہ دے دیا کہ کچھ دن صبر کرو…اور سبزیوں میں کون سی برائی ہے؟؟کہنے لگے شیر کے منھ کوایک بار خون لگ جاتا ہے تو پھر عادت نہیں جاتی…ہم سہم کر ان کا منھ تکنے لگے…لیکن گول ٹوپی اور نورانی داڑھی کے ساتھ چہرہ تو بہت معصوم لگ رہا تھا…ہو سکتا ہے کھانا کھاتے وقت شیر والی جبلت عود کر آتی ہو۔

لیکن وہ کہتے ہیں نا کہ دوسروں کے دکھ میں ہنسنا نہیں چاہئے………

ہمارے پیارے مرغ نے بھینس بجو کی حمایت میں خود کو قربان کر دیا…ارے مطلب قربان ہونے سے انکار کر دیا…

گھر میں سب کو مطلع کیا تو سب نے مل کر ہمیں یوں دیکھا جیسے کہہ رہے ہوں’’اب پتہ چلا ہمارا درد‘‘

بھئی مان لیا کہ ہم 90 فیصد ویجیٹیرین ہیں …بقیہ 10 فیصد مرغ نے الاٹ کیا ہوا ہے…لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ۱۰ فیصد سے سمجھوتہ کرلیں…چلئے ٹھیک ہے…بڑے کے گوشت کی جگہ ہم سویا بین استعمال کر لیں گے(حالانکہ یہ بھی ہمیں سخت ناپسند ہے)لیکن مرغ کی جگہ آپ کس کو دیں گے؟؟…بے چارہ…معصوم خوبصورت جانور……افوہ ہ ہ پرندہ…ہائے میرے پیارے…تیرے بغیر کے ایف سی اور روسٹڈ کہاں سے پائیں گے؟؟

قطر سے بڑی بہن کا فون آیا…وہ سمجھیں کہ ہم مذاق کر رہے ہیں …لاکھ کوششوں کے بعد ان کو یقین دلایا تو صدمے میں آگئیں…اب کیا ہوگا؟؟

ہم نے کہا :’’بہن ایسا کرنا کہ اگلی بار جب انڈیا آنا تو Ferreo Rocherکی جگہ گوشت بھر کے لے آنا اٹیچی میں…سن کے قہقہے لگانے لگیں…سارا صدمہ ختم۔کہنے لگیں وطن سے دور رہ کر وطن کی شادیاں خوب یاد آتی ہیں…خاص کر شیرمال،کلچے نہاری اور لکھنو کی خاص بریانی…ہمیں شبہ بلکہ پورا یقین ہو گیا کہ ضرور اس پابندی میں ان کی ٹھنڈی آہوں کا بھی کچھ ہاتھ ہے۔

لیکن ڈپارٹمنٹ کی میم نے ایک بات کہی جو دل کو لگ گئی…ایسا کیسے ممکن ہے کہ اس ہفتے اور آنے والے دنوں میں کسی کی بیٹی رخصت نہ ہو رہی ہو…اس عارضی پابندی کی وجہ سے نہ جانے کتنے ہی گھرانوں کی شادیاں اور باراتیں متاثر ہو رہی ہونگی…مسلم شادیوں میں تو ویسے بھی کھانے کا سارا دارومدار گوشت پر ہی ہوتا ہے…اللہ سب کی مشکلیں آسان فرمائے …آمین۔

چلتے چلتے ہمارے پیارے،راج دلارے مرغ کی خدمت میں …شاعر سے معذرت کے ساتھ

تو چلا گیا مجھے چھوڑ کر

ذرا دیکھ مڑ کے تو ایک نظر

میری ہانڈیاں ہیں جلی ہوئیں

تیرے پولٹری فارم سے زرا پرے

(حمیرا عالیہ، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، لکھنو یونیورسٹی، لکھنو)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔