معاشی اتھل پتھل کے درمیان اسٹارٹ اَپ فاؤنڈرس کے لیے فنڈ حاصل کرنا ہوا دشوار، پیچھے ہٹنے لگے سرمایہ کار

ہندوستان میں فنٹیک اسٹارٹ اَپس نے گزشتہ سال 390 راؤنڈ میں 5.65 بلین ڈالر حاصل کیے جو 2021 کے مقابلے فنڈنگ رقم معاملے میں 47 فیصد اور راؤنڈ کی تعداد میں 29 فیصد کی زبردست گراوٹ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

2022 کی معاشی اتھل پتھل 2023 میں داخل ہو چکی ہے، جو مزید بدتر ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اسٹارٹ اَپ شروع کرنے والوں کو عالمی میکرو اکونومک حالات کے درمیان فنڈ حاصل کرنا مزید دشوار ہوتا جا رہا ہے۔ فنڈنگ کی بڑھتی ضرورت کے درمیان صرف 53 فیصد اسٹارٹ اَپ بانیوں کے پاس 2022 میں مثبت فنڈنگ کا تجربہ تھا (فنڈ حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں میں سے 71 فیصد)، جو 2021 میں 92 فیصد سے کچھ کم تھا۔

ایشیا کے سرکردہ صنعتی قرض فرم ’اینووین کیپٹل‘ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق اسٹارٹ اَپ بانیوں کو امید ہے کہ یہ سال چیلنج سے بھرا ہوگا۔ 58 فیصد بانی فنڈ اکٹھا کرنے والے ماحول کی امید کر رہے ہیں۔ اینووین کیپٹل انڈیا کے منیجنگ پارٹنر آشیش شرما نے کہا کہ ’’2022 سستے پیسے، بڑھتی شرح سود اور چیلنج سے بھرے جغرافیائی سیاسی (جیو پالیٹیکل) حالات کے ساتھ اسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام کے لیے چیلنج بھرا تھا۔ مالی بحران کا مثبت پہلو مستحکم کاروباری ماڈل کی تعمیر کے لیے بڑھی ہوئی تعریف ہے۔

ہندوستان میں فنٹیک اسٹارٹ اَپس نے گزشتہ سال 390 راؤنڈ میں 5.65 بلین ڈالر جٹائے، جو 2021 کے مقابلے میں فنڈنگ رقم کے معاملے میں 47 فیصد اور راؤنڈ کی تعداد میں 29 فیصد کی زبردست گراوٹ ہے۔ گلوبل سافٹ ویئر ایج اے سروس (ساس) پر مبنی مارکیٹ انٹلیجنس پلیٹ فارم، ٹریکسن کے ذریعہ دستیاب کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق فنڈنگ میں اس گراوٹ کو 2021 میں 8.3 بلین ڈالر سے 2022 میں 3.7 بلین ڈالر تک لیٹ-اسٹیج فنڈنگ میں گراوٹ کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔

فنٹیک اسٹارٹ اَپس نے 2022 میں 100 ملین پلس ڈالر قیمت کے 13 فنڈنگ راؤنڈ درج کیے جو کہ 2021 میں 26 راؤنڈ سے 50 فیصد کی زبردست گراوٹ ہے۔ ہندوستان کے فنٹیک علاقہ میں صرف 4 اسٹارٹ اَپس کو 2022 میں یونیکارن کا درجہ ملا، جو 2021 میں 13 نئے یونیکارن کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ ٹریکسن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک اس وقت فنڈنگ کی ضرورت کا سامنا کر رہا ہے۔ بڑھتی مہنگائی اور وسیع معاشی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کو بڑی سرمایہ کاری کے فیصلے لینے سے پیچھے کھینچ لیا ہے۔


اینووین کیپٹل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے ’’جبکہ اضافہ اور نفع دہندگان دونوں ہی اہم ہیں، سات سالوں میں پہلی بار اسٹارٹ اَپ بانیوں میں ڈیولپمنٹ کے مقابلے میں نفع دہندہ کے لیے ایک اعلیٰ تعصب تھا۔ تقریباً 55 فیصد بانیوں نے 2023 میں بڑے فوکس سیکٹر کی شکل میں نفع دہندگان کا حوالہ دیا، جبکہ 2021 میں یہ صرف 17 فیصد تھا۔ عوامی بازار ٹیک کمپنیوں کے حالیہ عدم استحکام کے باوجود اسٹارٹ اَپ بانی بھی تیزی سے گھریلو آئی پی او کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

جیسا کہ ہندوستانی اسٹارٹ اَپ گلوبل فنڈنگ سردیوں میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، ماہرین نے کہا کہ انھیں نقدی ریزرو کرنے، طویل مدتی ہدف بنانے اور 2023 میں زندہ رہنے کے لیے گاہکوں کے رد عمل کی ثقافت کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ایلائنس فار ڈیجیٹل انڈیا فاؤنڈیشن (اے ڈی آئی ایف) کے ڈائریکٹر رتیش ملک کے مطابق اسٹارٹ اَپ کو اپنے گاہکوں کو واپس سننا چاہیے۔ انھوں نے آئی اے این ایس سے کہا کہ جتنا زیادہ آپ اپنے گاہکوں کو واپس سنیں گے، اتنا ہی آپ ان کی بدلتی ضروریات کو سمجھ پائیں گے۔ اور جتنا زیادہ آپ کا پروڈکٹ رفتار حاصل کرے گا، آپ لگاتار اس پروڈکٹ کو گاہکوں کی پسند کے مطابق بدلتے رہیں گے۔

کھاتہ بک کے چیف ایگزیکٹیو افسر اور شریک بانی رویش نریش نے کہا کہ سماجی-معاشی وقفہ اسٹارٹ اَپس کے کردار کی مضبوط قبولیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سال ہماری ترجیح ہندوستانی ایم ایس ایم ای کاروباروں کی کریڈٹ طلب کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل قرض دینے کی پیشکش کو مفید بنانا اور بڑھانا ہے۔ ہم ہندوستانی معیشت اور اسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام کے مواقع کے بارے میں پرامید ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔