مشکل حالات میں اتر پردیش کے گاؤں، یوگی حکومت میں کسانوں کی حالت مزید بدتر

اتر پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے کے کئی گاؤوں کا دورہ کرنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ بڑی تعداد میں غریب لوگ پہلے سے بھی حالت خراب ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔ جو کچھ بھی دیکھنے کو ملا وہ اطمینان بخش نہیں تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بھرت ڈوگرا

اتر پردیش کے گاؤوں میں ضرورت مند لوگوں، چھوٹے کسانوں، بغیر زمین والے مزدوروں اور ہنرمندوں کی حالت خراب ہو رہی ہے۔ اتر پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے کے کئی گاؤوں کے حال کے دورے سے یہ واضح ہوا کہ بڑی تعداد میں غریب لوگ پہلے سے حالت مزید بگڑنے کی شکایت کر رہے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ چاہے اس سے پہلے کی سماجوادی پارٹی کی حکومت میں بھی حالت اطمینان بخش نہیں تھا، لیکن اب تو غریب لوگوں کا بحران پہلے سے کہیں اور بڑھ گیا ہے۔

کئی غریب اور مجبور لوگوں نے بتایا کہ پہلے ان کی جیسی فیملی اور ان فیملی کے ضعیف و مجبور اراکین کے لیے سماجوادی پنشن کا انتظام تھا او راس سے پہلے اسی طرح کی مہامایا پنشن ملتی تھی۔ یہ پنشن اب ختم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے کئی غریب اور مجبور اشخاص کو جو ایک راحت مل رہی تھی، وہ بھی اب ختم ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی اندرا گاندھی ضعیف العمری پنشن، بیوہ پنشن اور معذور پنشن منصوبہ کے تحت جو پنشن ملنی چاہیے وہ بھی پہلے کے مقابلے بہت کم لوگوں کو مل رہی ہے۔


منریگا کے تحت کام ضرورت مند لوگوں کو اب بہت ہی کم مل رہا ہے اور زیادہ تر مقامات پر یہ منصوبے ٹھپ پڑے ہوئے ہیں۔ کچھ مقامات پر کام ہو رہا ہے، لیکن وہ بھاری مشینوں سے کیا جا رہا ہے جس سے روزگار دینے کا مقصد ہی ختم ہو جاتا ہے۔ کچھ مقامات پر لوگوں نے بتایا کہ اس منصوبہ کے مقاصد اور قوانین کو کس حد تک بدلا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بڑی مشینوں سے کام کروایا جاتا ہے لیکن پردھان کے کچھ قریبی لوگوں کو فائدہ اٹھانے والے مزدوروں کے طور پر دکھا دیا جاتا ہے۔ ان کے نام سے ادائیگی ہو جاتی ہے اور بینک اکاؤنٹ میں جمع ہو جاتا ہے۔ اب پردھان اپنے ان قریبی لوگوں سے یہ پیسے واپس لے لیتا ہے اور تھوڑا سا پیسہ انھیں اس بدعنوانی میں تعاون کرنے کے لیے دے دیا جاتا ہے۔

کئی دوسرے لوگوں نے بتایا کہ بینک اکاؤنٹس میں ہونے والے کٹوتیوں سے پریشان ہیں اور انھیں یہ سمجھ نہیں آتا ہے کہ کٹوتی کیوں ہوئی۔ فصل بیمہ کا فائدہ کچھ بڑے اور اثردار کسانوں کو چاہے مل جائے، لیکن چھوٹے کسانوں کو یہ بہت کم ملتا ہے۔ کسان ’سمّان ندھی‘ کی پہلی قسط تو کئی کسانوں کو مل گئی لیکن دوسری اور تیسری قسط کا ابھی انتظار ہے۔ اس حالت میں وہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا صرف انتخاب کی قسط ہی ہمیں دینی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Nov 2019, 9:30 AM
/* */